52

بنیادی حقوق اساتذہ اور طلباء

ایک استاد ہمیشہ ایک سرپرست ہوتا ہے۔ استاد کو علمی تعلیم دینا ہوتی ہے اور زندگی کے ہر شعبے میں طلباء کی رہنمائی کرنی ہوتی ہے۔ اخلاقی کردار اور اخلاقی طرز زندگی کی تعمیر استاد کی کلیدی ذمہ داری ہے

کہ وہ اپنے طلباء میں شعور ڈالے۔موجودہ دور میں نوجوان ایک دہائی پہلے کے نوجوانوں سے بہت مختلف ہیں۔سوشل میڈیا طلباء کی سوچنے کی طاقت کو مسلسل متاثر کر رہا ہے

اور انہیں تعلیمی ادارے میں داخلے کے اپنے بنیادی مقصد سے دور کر رہا ہے۔ تعلیمی اداروں میں بعض اوقات اساتذہ طلبہ کو اپنی بیمار ذہنیت کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

طلباء کو اساتذہ کے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ طالب علم جب کالج یا یونیورسٹی میں داخل ہوتے ہیں تو وہ ناپختہ ہوتے ہیں، اس لیے وہ تھوڑی سی رقم کے لیے آسانی سے پھنس جاتے ہیں

۔ہاسٹلز میں ایک بری صحبت ایک نئے طالب علم کو نشے کی لت میں مبتلا کر دیتی ہے۔ جب کوئی طالب علم منشیات کی لت میں مبتلا ہوتا ہے، تو اسے مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،

مثلاًجب اسے منشیات خریدنے کے پیسے نہیں ملتے ہیں تو وہ چوری کرنے لگتا ہے۔ وہ خاموش رہنے لگتا ہے اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے معاملے میں کوتاہی کرتا ہے

۔منشیات کی لت کسی طالب علم کے لیے وقت پر اچھی طرح سے ڈگری مکمل کرنا مشکل بنا دیتی ہے اور اگر وہ وقت پر اچھی طرح سے مکمل کرتا ہے

تو بہت کم GPA کے ساتھ۔تعلیمی اداروں میں طلباء کیاندر اخلاقی اقدار کی کمی کی ایک وجہ میرٹ کے بر عکس اساتذہ اور طلباء کا انتخاب بھی ہے۔

جب کم میرٹ والے طلباء کو داخلہ دیا جاتا ہے تو ایسے طلباء پڑھنے کی بجائے منفی سرگرمیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ ایسے طلباء کسی بھی غلط طریقے سے پاس کرنے کی کوشش کرتے ہیں

۔اسی طرح اگر اساتذہ خلاف میرٹ منتخب ہو تو وہ ان کے اندر اتنا ٹلینٹ نہیں ہوتا کہ وہ طلباء کی تعلیمی اور اخلاقی تربیت کر سکے۔ایک استاد اپنے طلبہ کو منشیات سے دور رہنے، منفی سرگرمیوں سے دور رہنے، طلبہ کی سیاست سے دور رہنے کے لیے قائل کرسکتا ہے۔

ایک استاد اپنے مستقبل کی تعمیر اور معاشرے کے لیے خدمات کے لیے طالب علم کے ذہن کو پختہ کر سکتا ہے اور دوسروں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے

۔ایک استاد اپنے طلباء میں اپنی اچھی عادات لاد سکتا ہے، مثال کے طور پر وقت کی پابندی، محنت، مثبت سوچ، ناموافق صورتحال سے کیسے نمٹا جائے وغیرہ۔ایک تعلیمی ادارے کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے

کہ وہ اساتذہ کے مسائل کو سمجھنے اور ان کو ایسا ماحول مہیا کریں کہ وہ پوری دل جمعی سے اپنے فرائض انجام دے سکیں۔اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اپنے طلباء کے ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے ذہنی اور اخلاقی تربیت کریں ق بھی میسر نہیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں