اسلام آباد(اویس الحق سے)وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل رفعت مختار راجا کی ہدایات پر کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا اور یونان کشتی حادثے میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں خاتون اور اشتہاری، لیبیا میں اغوا اور تشدد میں ملوث انسانی اسمگلر بھی شامل ہے، جن میں محمد اشرف عرف اشرف سلیمی، وکی گمن، محمد سہیل، شاہد فاروق، خدیجہ نامی خاتون شامل ہیں
انہوں نے بتایا کہ ملزمان کو سیالکوٹ، گجرانوالہ اور منڈی بہاالدین کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا، گرفتار انسانی اسمگلر محمد اشرف 2024 میں ہونے والے یونان کشتی حادثے میں ملوث ہے اور ملزم کا نام ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلرز میں شامل تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم نے 3 شہریوں کو یونان بھجوانے کے لیے فی کس 25 لاکھ روپے ہتھیائے، ملزم نے غیر قانونی طور پر سمندر کے راستے شہریوں کو یونان بھجوانے کی کوشش کی لیکن کشتی حادثے میں شہریوں کی موت واقع ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم کے خلاف 3 مقدمات درج ہیں اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کا حصہ ہے، خاتون انسانی اسمگلر خدیجہ نے شکایت کنندہ کو اٹلی بھجوانے کے نام پر 2500 امریکی ڈالر اور 38 لاکھ 50 ہزار روپے بٹورے تھے۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ اشتہاری ملزم وکی گھمن نے شہری کو کینیڈا بھجوانے کے نام پر 12 لاکھ 50 ہزار روپے بٹورے، گرفتار ملزم سہیل فاروق نے متاثرین کو سعودی عرب بھجوانے کے لیے 13 لاکھ روپے اور شاہد فاروق نامی انسانی اسمگلر نے شہریوں کو رومانیہ بھجوانے کے نام پر 7 لاکھ روپے ہتھیائے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزمان شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہےاور بھاری رقوم وصول کر کے روپوش ہوگئے تھے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔