اٹک: فاروق اعظم کالونی میں صاف ستھرا پنجاب پروگرام بدانتظامی اور کرپشن کی نذر

حکومتِ پنجاب کی جانب سے اربوں روپے کے بجٹ سے شروع کیے گئے “صاف ستھرا پنجاب پروگرام” کی زمینی حقیقت اٹک شہر کی فاروق اعظم کالونی (گلی نمبر 3/2) میں بری طرح بے نقاب ہو چکی ہے، جہاں صفائی کا نظام نہ صرف شدید غفلت کا شکار ہے بلکہ مبینہ کرپشن اور جعل سازی کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔

فاروق اعظم کالونی میں جابجا کوڑے کرکٹ کے ڈھیر پڑے ہیں

مقامی رہائشیوں کے مطابق صفائی پر مامور عملہ گلیوں سے کوڑا کرکٹ تو اٹھاتا ہے، لیکن اسے مقررہ ڈمپنگ پوائنٹ پر لے جانے کی بجائے قریبی خالی پلاٹ میں پھینک کر رفو چکر ہو جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ عمل جان بوجھ کر کیا جا رہا ہے تاکہ گاڑیوں کے پیٹرول کی بچت ہو سکے، جبکہ حکومتِ پنجاب سے صفائی کا مکمل معاوضہ بدستور وصول کیا جا رہا ہے۔

تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مرکزی ٹھیکیدار نے صفائی کی ذمہ داری کئی ذیلی ٹھیکیداروں کو دے رکھی ہے، جو اخراجات کم کرنے کی کوشش میں “شارٹ کٹ” راستہ اپنا رہے ہیں۔ وہ اپنے عملے کو ہدایت دیتے ہیں کہ گلیوں سے کوڑا اکٹھا کر کے نزدیکی خالی پلاٹ میں پھینک دیا جائے، جس سے ماحولیاتی آلودگی، تعفن، مچھروں کی افزائش اور بیماریوں کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ مون سون کے موسم میں کھلے عام کوڑا پڑا رہنے سے ڈینگی، ٹائیفائیڈ اور دیگر وبائی امراض میں 40 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس عمل سے شہریوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں، جبکہ حکومتی صفائی مہم کی ساکھ بھی مجروح ہو رہی ہے۔

اس تمام صورتحال کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی خاموشی نے شہریوں کو مایوسی میں مبتلا کر دیا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے اور صفائی کے عملے کی نگرانی برائے نام بھی نہیں کی جا رہی۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر ان حرکات کا بروقت نوٹس نہ لیا گیا تو یہ معاملہ حکومت کے لیے ایک بڑے اسکینڈل کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔ ایک طرف تو اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، دوسری جانب صفائی کا حال دن بدن بگڑتا جا رہا ہے۔ عوام کا اعتماد حکومت کے دعووں سے اٹھتا جا رہا ہے اور لوگ سوال کرنے لگے ہیں کہ آیا “صاف ستھرا پنجاب” صرف ایک نعرہ تھا یا اس کے پیچھے کوئی حقیقی عملی منصوبہ بھی موجود ہے۔

شہریوں اور سماجی حلقوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بدانتظامی کا نوٹس لے اور ذاتی طور پر مداخلت کر کے نظام کو بہتر بنائے۔ بصورت دیگر نہ صرف عوامی صحت بلکہ حکومت کی سیاسی ساکھ کو بھی ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

فاروق اعظم کالونی میں جابجا کوڑے کرکٹ کے ڈھیر انتظامیہ کی غفلت کا منہ چڑا رہے ہیں
فاروق اعظم کالونی میں جابجا کوڑے کرکٹ کے ڈھیر انتظامیہ کی غفلت کا منہ چڑا رہے ہیں