96

گوجرخان ہسپتال میں بچے کی ہلاکت،3 ڈاکٹر معطل انکوائری کا حکم

گوجرخان(عامروزیرملک / عامر لطیف بھٹہ) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوجرخان میں بچے کی ہلاکت کا معاملہ 3 ڈاکٹر معطل انکوائری کے احکاماتج اری، تین دن سے زچہ ہسپتال داخل آپریشن والے روز مریضہ کو ڈاکٹر کی عدم موجودگی کا کہ کر ڈسچارج شیٹ تھما کر ہسپتال سے فارغ کر دیا، پرائیویٹ چیک اپ کرانے پر ماں باپ کو معلوم ہوا کہ بچہ پیدا ہونے سے پہلے ہی چل بسا، والدین کو غشی کے دورے پڑنے لگے، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں مریضوں کے خلاف ڈاکٹرز کی شکایات میں اضافہ ۔ تمام ذمہ داران ڈاکٹر و عملے کے خلاف کارروائی کیلئے ایم ایس ڈاکٹر سرمد کیانی نے لیٹر جاری کر دیا،

سی او ہیلتھ راولپنڈی کی تصدیق، معاملے کو دبانے و ختم کرنے کیلئے متاثرہ فیملی پر راضی نامہ کرنے کیلئے دباو ڈالا جانے لگا، ذرائع.، تفصیلات کے مطابق تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوجرخان گائنی میں مسز علی رضا ہسپتال داخل تھیں جہاں انکو بتایا گیا تھا کہ انکا آپریشن کیا جائے گا تاکہ زچہ بچہ دونوں کی جان بچائی جا سکے جس پر زچہ ہسپتال میں تین دن سے ڈلیوری کی وجہ سے داخل تھیں گزشتہ روز صبح کے وقت ہسپتال عملے نے علی رضا کو بتایا کہ بچے کے دل کی دھڑکن کم ہو رہی ہے اور انکے پاس آپریشن کیلئے ڈاکٹرز موجود نہیں انکو فوراً دوسرے ہسپتال لے جائیں، بعدازاں علی رضا اور انکی مسز کو معلوم ہوا کہ انکا بچہ مر چکا ہے جس پر ماں باپ کو غشی کے دورے پڑ گئے،

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی رضا نے کہا کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوجرخان کے ڈاکٹروں کی نااہلی نے اسکا بچہ مار دیا اور بعد میں اسے ہسپتال سے فارغ کیا تاکہ ان پر کوئی الزام نہ آئے، علی رضا نے میڈیا پر مزید کہا کہ ٹی ایچ کیو عملے نے لیبر روم میں تین دن سے مریضہ کو داخل کیا ہوا تھا اور بار بار سب اوکے کہتے رہے اور آج جب اپریشن کرنا تھا تو صبح 6:20 پر یہ کہہ کر ڈسچارج کر دیا کہ ڈاکٹر8 بجے آئے گا، زچہ و بچہ کے پاس ٹائم تھوڑا ہے اسکو لے جائیں، پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج تو موجود ہے مگر مہنگا اتنا کہ غریب اسے برداشت نہیں کر سکتا،

علی رضا نے مزید بتایاکہ ہسپتال میں، جس ڈاکٹر نے آپریشن کرنا تھا وہ ضرورت کے وقت موجود نہ تھا، علی رضا نے ارباب اختیار سے مخاطب ہو کر کہا کہ ایک تو بچہ بھی مر گیا دوسرا ہمیں ذلیل کیا گیا، بچہ سول ہسپتال فوت ہو گیا تھا مگر ان لوگوں نے اپنی غلطی چھپانے کے لیے ہم کو ہسپتال سے نکال دیا، علی رضا نے کہا کہ انکے ساتھ جو زیادتی ہوئی اسکی ٹوٹل ذمہ داری گوجرخان ٹی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹرز و سٹاف پر عائد ہوتی ہے، اعلی احکام نوٹس لے کر نااہلی اور اپنے فرائض سے غفلت بر تنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے دریں اثناء ایم ایس ڈاکٹر سرمد کیانی نے تین ڈاکٹروں کے معطلی اور مزید کاروائی کے لیے اعلی احکام کو لیٹر لکھ دیا ہے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں