147

گوجرخان‘ن لیگ دھڑے بندی کا شکار/ عزیزالرحمن

آجکل مسلم لیگ ن گوجرخان جس دھڑے بندی اور شکست وریخت کا شکار نظر آتی ہے ، اُس کی بڑی وجہ جانثاروں کاوہی ٹولہ ہے جو 1999 میں مسلم لیگ ن پرکڑا وقت آنے کے بعدجنرل پرویز مشرف کی ق لیگ کی چھتری کے نیچے پناہ گزین تھا۔صد افسوس کہ انسان وقت کے ساتھ ساتھ اپنی گذری زندگی کے ادوار تک بھول جاتا ہے ،اور ایسی ایسی دشنام طرازی کر بیٹھتا ہے جو کسی طورلپیٹنے میں نہیں آتی،یہی واردات یہاں بھی ھوئی ،چند دن قبل ھونے والی ایک عید ملن پارٹی میں انہیں جانثاروں کی تقاریر کا آجکل سوشل میڈیا پر بڑا چرچا ہے ،تقاریر میں یار لوگ یہاں تک کہہ گئے کہ ہم سے غلطی سرزدھو گئی جو پی پی 3 میں افتخار وارثی کو ٹکٹ دلوا دیا اور کہنے والے وہی لوگ جو مشرف دور میں اقتدار کے مزے لوٹتے ر ہے ،بھلا ہو ہماری یاداشتوں کا ،عمر کے ساتھ اتنی ضعیف نہ ھوئیں ،سنئیے صاحب ان وفاداروں میں ایک راجہ جاوید اخلاص ہیں جن کے بیٹے راجہ قاسم جاوید نے 2008 کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کے چودھری محمد ریاض کے مقابلہ میں الیکشن لڑا،دوسرے وفادار راجہ شوکت عزیز بھٹی ہیں ،انہوں نے بھی 2008 میں مسلم لیگ ن کے راجہ حمید کو شکست سے دوچار کیا۔پنجاب اسمبلی میں فارورڈ بلاک بنا اور موصوف اس میں شامل ہوئے ،2013 میں مسلم لیگ ن نے ٹکٹ جاری کیا کامیاب بھی ہوئے لیکن پچھلے 2 سال سے عدالت نے انہیں جعلی ڈگری کیس میں معطل کررکھا ہے ،وہ توبھلا ہو ایک عدالتی فیصلہ کا،جس کے باعث چودھری ریاض نااہل قرار دیئے گئے اورقرعہ راجہ جاوید اخلاص کے نام نکل آیا۔ یادرہے حلقہ پی پی 3 کے رکن صوبائی اسمبلی چودھری افتخار احمد وارثی 2008 کے انتخابات میں چودھری ریاض کے ساتھ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر تھے ۔جب یہ جانثار مسلم لیگ ق میں اقتدار کے مزے لوٹ ر ہے تھے اس وقت بھی تحصیل گوجرخان میں چودھری محمد ریاض،چودھری افتخار وارثی اور راجہ حمید نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مسلم لیگ ن کا پرچم بلند کئے رکھا۔راجہ صاحب چونکہ عدالتی فیصلہ کے بعد سے حلقہ میں کسی قسم کے ترقیاتی منصوبوں کااختیار نہیں رکھتے لیکن پی پی 3 شرقی گوجر خان کے جاری منصوبوں کی راہ میں رخنہ اندازی کی بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں،سابقہ دور کے ق لیگی جو مسلم لیگ ن کے عہد زوال میں اقتدارکے ایوانوں کے گرد گھیرا ڈالے رکھتے تھے اب بھی راجہ جاوید اخلاص اور شوکت بھٹی کے گرد انہیں لوگوں کی فوج ظفر موج نظر آتی ہے ،مسلم لیگ ن کے ورکرز آج بھی خود کو تنہا اور لاوارث محسوس کرر ہے ہیں ستم دیکھئے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے پی پی 3 سے مسلم لیگ ن کے امیدواروں سے وہی لوگ انٹرویو لے ر ہے ہیں،جو کل تک مسلم لیگ ق کے ٹکٹ ہولڈر تھے ، کمیٹی کے اہم ترین رکن جو اس حلقہ سے مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی ہیں کمیٹی میں موجود نہیں اور قربان جاؤں ان امیدواروں کے جو ان کے سامنے دست بدستہ گوش گذار ہیں کہ ہم اس وقت بھی مسلم لیگ ن کا حصہ رھے جب دوست احباب مسلم لیگ ن کو چھوڑ مسلم لیگ ق میں چلے گئے تھے ،مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت بڑی حد تک ان سرگرمیوں سے آگاہ ہے ،اگر اس سلسلہ میں مرکزی قیادت کی جانب سے بروقت مثبت ردِعمل سامنے نہ آیا تو گوجرخان میں مسلم لیگ ن کا شیرازہ بکھرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں