85

کہوٹہ کے عوامی نمائندے مسائل حل کرنے میں ناکام/ اصغر حسین کیانی

کہوٹہ میں بلدیاتی الیکشن کے بعد مخصوص نشستوں پرالیکشن ملتوی ہونے کی وجہ سے سیاسی ماحول کچھ ٹھنڈا پڑگیا ہے۔مگر تحصیل کہوٹہ کی 10یونین کونسلوں کے چیئرمینوں نے کہوٹہ میں ایک اجلاس بلایا ۔یوسی مواڑہ کے چیئرمین میجر(ر)عبدالرؤف راجہ نے صدارت کی جس میں انہوں نے مسلم لیگ ن میں رہتے ہوئے علاقہ کی تعمیر و ترقی کا عہد کیا۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے کے منتخب نمائندے ہماری مشاورت سے آئندہ ضلعی الیکشن میں فیصلے کریں اس کے علاوہ وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی ،ایم پی اے راجہ محمد علی اور دیگر نمائندے وزیر اعلیٰ پنجاب کو کہوٹہ میں آنے کی دعوت دیں اور اس کے تمام تر اخراجات ہم برداشت کریں گے۔انہوں نے عوام علاقہ کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بھی فیصلہ کیا کہ واپڈا ،پولیس اور محکمہ ریوینیو میں کرپشن کا بازار گرم ہے اور عوام کو اپنے حقوق لینے کے لیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے ا اس حوالے سے تحریک چلائی جائے گی ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دوسرا اجلاس یوسی نرڑ میں ہوگا اس میں کوئی شک نہیں کہ بلدیاتی نظام ہی ایک ایسا نظام ہے جس میں عوام کو نچلی سطح پر مسائل حل کرنے کا موقع ملتا ہے۔عوام علاقہ نے چیئرمینوں کے ان اقدامات کی تعریف کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہوگا ۔میجر (ر)عبدالرؤف راجہ نے تمام چیئرمینوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ حلقہ پی پی IIمیں شامل تحصیل کلرسیداں کے چیئرمینوں نے بھی متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ ہماری حلقہ این ا ے پچاس سے جان چھڑائی جائے اور حلقہ 52کلر سیداں میں شامل کیا جائے ۔اصل میں جس طرح حلقہ این اے پچاس کے عوام محرومی کا شکار ہیں اسی کلر سیداں کی یونین کونسل کے عوام جن کا تعلق این اے پچاس سے ہے وہ بھی جب چوہدری نثار کے ترقیاتی کام دیکھتے ہیں تو ان کو یہ دکھ ہوتا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کے پاس اتنی اہم وزارت ہے میاں نواز شریف کے انتہائی قریب ہیں مگر تین سالوں میں انہوں نے کوئی میگا پراجیکٹ نہ دیا ہے اور نہ ہی عوام سے کوئی رابطہ رکھا ہے عوام حق بجانب ہیں کیونکہ پنجاڑ تا نرڑ روڈ جوکہ کرنل یامین (مرحوم) کے دور میں بنی تھی آج تک اس سڑک کو کسی نے دیکھا تک نہیں تین سال قبل ایک بارات سے بھری بس اور ایک نرڑ سے کہوٹہ آنے والی بس حادثے کا شکار ہوئی جس میں ایک سو کے قریب جانیں ضائع ہوئیں جبکہ سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے۔اس وقت وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سوموٹولیتے ہوئے فوری تعمیر کا حکم دیتے ہوئے سروے کرایا تا مگر آج تک اس پر عمل نہ ہوسکا۔حالانکہ چیئرمین مسلم لیگ ن راجہ ظفر الحق اور شاہد خاقان عباسی نے بھی اس وقت وعدہ کیا تھا مگر وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو۔حالانکہ پنجاڑ اور نرڑٖ کا خوبصورت سرسبز و شاداب علاقہ مری سے کم نہ ہے اگر حکمران تھوڑی سے توجہ دیں اور اس علاقے میں سڑکیں ،تفریحی مقامات تعمیر کریں تو نہ صرف اس علاقے کے بنیادی مسائل حل ہوں گے بلکہ سیاحوں کی آمدسے حکومت کو بھی انکم ہو گی ۔اس علاقے میں کھنڈر نما سڑکوں کی تعمیر ،صحت اور تعلیم کی سہولیات انتہائی ضروری ہیں الیکشن میں جہاں میاں نواز شریف نے راولپنڈی کہوٹہ موٹروے بنانے کا اعلان کیا تھا وہاں ہمارے قائدین نے یونیورسٹی ،کیڈٹ کالج اور سٹیڈیم بنانے کا بھی اعلان کیا تھا ۔اب بھی وقت ہے کہ منتخب عوامی نمائندے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے بجائے مرہم رکھ سکتے ہیں۔
کہوٹہ میں پیپلز پارٹی کو گذشتہ الیکشن میں شکست ہوئی تھی جس کی وجہ بھی پارٹی کارکنوں اور ورکروں کو نظر انداز کر کے اپنوں کو نوازنا تھا اور بینظیر بھٹو شہید کے عہد کے مطابق نوکریاں غریبوں کو دیں گے پر عمل نہ ہوگا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ حلقہ این اے پچاس اور حلقہ پی پی IIمیں پیپلز پارٹی بلدیاتی الیکشن میں امیدوار بھی کھڑے نہ کرسکی جس کسی نے الیکشن لڑا اس نے بھی پارٹی کے بجائے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کو ترجیح دی ۔کافی خاموشی کے بعد چند روز سیاسی ماحول اس وقت گرم ہوگیا جب پیپلز پارٹی کے رہنما غلام مرتضیٰ ستی نے کہوٹہ میں پریس کانفرنس کرکے کہا کہ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اس علاقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیے بلکہ میرے منصوبوں پر تختیاں لگا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کہوٹہ مٹور گیس پائپ لائن کے لیے فنڈز جنرل ظہیر الاسلام کے کہنے پر صدر آصف علی زرداری نے دورہ کہوٹہ کے وقت دیئے اور ان اربوں روپے کے منصوبوں جس میں بجلی،سڑکیں اور گیس کا منصوبہ ہے ہماری حکومت نے فنڈز دیئے جس کے میری پاس تمام ثبوت بھی موجود ہیں ان میں بھی رکاوٹیں ڈالی گئی۔انہوں نے شاہد خاقان عباسی کو عوام کے درمیان بیٹھ کر مناظرے کا چیلنج بھی دیا ۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے سینکڑوں لوگوں کو غیر قانونی ملازمتیں دی ۔اس پر کوارڈینیٹر شاہد خاقان عباسی ،حافظ عثمان عباسی نے مناظرے کا چیلنج قبول کیا اور کہا کہ شاہد خاقان عباسی کا ماضی عوام کے سامنے ہے ترقیاتی کاموں سے خوفزادہ ہوکر ایسے الزامات لگانے والوں کی کارکردگی کو بھی عوام جانتے ہیں ۔بہر حال اس حلقہ میں پیپلز پارٹی کا وجود مٹتا جارہا ہے کرنل شبیر اعوان نے پارٹی کو خیر باد کہہ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کررکھی ہے اور وہ حلقہ پی پیIIکے عوام سے بے وفائی کا شکوہ بھی کرتے ہیں ۔مسلم لیگ ن جس کی مرکز اور پنجاب میں حکومت ہے نے بھی اس علاقہ میں نہ پارٹی اختلافات کو دور کیا اور نہ ہی اس علاقہ کی تعمیر و ترقی میں کرادا ادا کیا۔عوام جب چند سال قبل تحصیل کا درجہ پانے والی تحصیلوں میں تعمیر و ترقی دیکھتے ہیں اور اس پرانی اور ایٹمی تحصیل ہر نظر ڈالتے ہیں تو ان کا دل خون کے آنسو روتا ہے ہمارے حلقے کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ہسپتالوں میں نہ دوائیاں نہ ڈاکٹر ،چوہدری نثار نے ایئرکنڈیشن بسیں چلانے کا اعلان کیا مگر ملی بھگت سے اس پر عمل نہ ہوسکا۔ باقی جگہوں پر ریسکیو 1122کام کر رہی ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے 60تحصیلوں میں ریسکیو 1122بنانے کا اعلان کیا ۔کہوٹہ میں کئی حادثات ہوچکے مگر آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی گاڑی نہیں جبکہ محکمہ مال ،واپڈا،پاسپورٹ آفس اور تھانہ کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں ان مسائل کو کون حل کرے گا ؟ یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔خیر یہ باتیں اپنی جگہ مگر اس حلقہ میں تحریک انصاف کو اس حلقہ این اے پچاس میں متعارف اور مضبوط کرنے میں صداقت علی عباسی کا جوکردار اور محنت ہے اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کامیابی ناکامی الگ بات ہے مگر انہوں نے محبت کی ہے تحریک انصاف کے الیکشن کے لیے جہاں ایک دوسرے کے خلاف جوڑ توڑ بھی شروع ہے وہاں اس جمہوری عمل کو عوام نے پسند بھی کیا تھا ۔اس حلقہ میں ابھی تک صداقت علی عباسی، راجہ طارق محمود مرتضیٰ ہی زیادہ فعال نظر آرہے ہیں جبکہ بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے چیئرمین یوسی ہوتھلہ راجہ عامر مظہر ،بلال یامین ستی بھی ضلع راولپنڈی میں امیدوا ر ہوسکتے ہیں۔ بہر حال ابھی چونکہ الیکشن میں دیر ہے اسی لیے پوزیشن واضع نہیں اسی طرح میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کے الیکشن بھی التوا کا شکار ہیں جس کی وجہ سے سیاسی سرگرمیاں مانند پڑ گئی ہیں۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں