181

کلر سیداں ‘ لیاقت بلوچ نے مسجد قرطبہ کا افتتاح کر دیا

کلر سیداںمرکزی نائب امیر و صدر قائمہ کمیٹی سیاسی امور جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکمران جماعتوں نے ملک کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے،ملک میں انارکی، افراتفری اورسیاست و جمہوریت انتشار کا شکار ہے اور عوام غیر محفوظ اور مایوسی کے عالم میں ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلر سیداں میں ایک نجی تعلیمی ادارے میں اپنے دورے کے موقع پر مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ضلعی امیر عارف شیرازی،ضلعی رہنما خالد محمود مرزا،امیر کلر سیداں ٹاؤن جاوید اقبال،محمد توقیر اعوان سمیت دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترامیم کر کے جنر ل قمر جاوید باجوہ کو توسیع دی گئی اور تمام جماعتوں نے مل کر یہ کام کیا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے کوئی تنازع پیدا کرنے کی بجائے میرٹ اور اہلیت کو بنیاد بنا کر اس کا فیصلہ کیا جائے مگر آرمی ایکٹ میں ایک نئی ترمیم کے بارے میں بھی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقتدار حاصل کرنے کیلئے سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی دہلیز پر سجدہ ریز ہوتی ہیں اور پھر انتخابات میں دھاندلی کی آلہ کار بن جاتی ہیں ۔ہم چاہتے ہیں کہ چیف آف آرمی سٹاف کی تقرری میں کوئی سیاسی تنازع کھڑا نہ کیا جائے۔آرمی ایکٹ میں نئی ترمیم کی بجائے جو گناہ سرزد ہوا ہے اس کے ازالے کیلئے یہ ایکٹ واپس لیا جائے۔انہوں نے کہاملک میں انتخابات متنازع اور دھاندلی زدہ ہو گئے ہیں۔سیاسی پارٹیوں نے انتخابات کے تقدس کو مجروح کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2023کے عام انتخابات زیادہ دور نہیں انتخابات اپنے وقت میں ہی ہونے چاہیں اور آئین میں قبل از وقت انتخابات کی بھی گنجائش موجود ہے مگر اصل مسٗلہ یہ ہے کہ جس مقصد کیلئے تمام سیاسی و پارلیمانی پارٹیاں ڈائیلاگ کریں اس کے ذریعے انتخابات کی تاریخ کا تعین بھی ہو اور انتخابی اصلاحات بھی ہوں۔شفاف انتخابات کیلئے ضروری ہے کہ اسٹیبلشمنٹ انتخابی عمل سے بے دخل ہو۔انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین میں سردی کی شدت بڑھ رہی ہے اوربے آسرا لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ حکومتیں اس جانب کوئی توجہ نہیں دی رہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سمیت الخدمت فاؤنڈیشنز اور ریسکیو 1122متاثرین کی بحالی کیلئے برسر پیکار ہیں۔حکومتوں نے اربوں روپے اکٹھے کئے مگر کوئی بھی حساب دینے کو تیار نہیں لیکن ہم سیلاب زدگان کے حق میں ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے مگر حکمران سود کے خاتمے اور کرپشن کے راستے بند کرنے کو تیار نہیں اور مسلسل قرضوں پر بوجھ بڑھا رہے ہیں۔اقتصادی مسائل کا حل خود انحصاری ہے اور اسلام کا معاشی نظام ہے۔ہم حکومت کے اس اقدام پرتو خیر مقدم کرتے ہیں جو وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپنی اپیلیں واپس لے رہی ہے لیکن حکومتی ایما پرجتنے بھی بنکوں اور افراد نے اپیلیں کی ہوئی ہیں ان سب کو واپس لینا اب حکومت کی ذمہ داری ہے ورگرنہ یہ دھوکہ ہی ہو گا۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں