کلرسیداں کے قانون دان ملک توقیر ارشد اعوان ایڈووکیٹ نے مسجد نبوی کے احاطہ میں توہین آمیز کلمات کہنے کیلئے اکسانے پر سابق وفاقی وزیر اعظم عمران خان،وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور فواد چوہدری سمیت دیگر کیخلاف کارروائی کیلئے تھانہ کلر سیداں میں درخواست دے دی ہے۔انہوں نے درخواست میں تحریر کیا ہے کہ میں نے اپنے موبائل فون پر ایک ویڈیو دیکھی جس میں چند لوگ مسجد نبویﷺ میں انتہائی نازیبا الفاظ اور گالیاں دے رہے تھے جبکہ حکومت پاکستان کا ایک وفد روضہ رسولﷺ پر حاضری کیلئے وہاں گیا ہوا تھا اس کے بعد سائل نے ایک اور ویڈیو دیکھی جس میں شیخ رشید سابق وفاقی وزیر داخلہ مورخہ 27 اپریل،پریس کانفرنس کرتے ہوئے دھمکی دے رہا تھا اور لوگوں کو اکسا رہا تھا کہ جب پاکستانی وفد مکہ مدینے جائے گا تو وہاں پاکستانی انہیں چھوڑیں گے نہیں اور گالیوں سے ان کا استقبال کریں گے۔میں نے دیکھا کہ یہ توہین آمیز ویڈیو پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا آفیشل پیج پر بھی شیئر کی گئی تھی۔اس جماعت کا چیئرمین عمران خان نیازی ہے جو کہ اپنی تقاریر میں عوام الناس کو مسلسل اشتعال دلاتا رہا اور اس کے اور شیخ رشید احمد کے کہنے پر یہ سارا واقعہ رونما ہوا جبکہ توہین آمیز ویڈیو میں عمران خان کا قریبی ساتھی صاحبزادہ جہانگیر عرف چیکو اپنے ساتھیوں سمیت مسجد نبوی کے احاطہ میں توہین آمیز کلمات کہنے پر اکساتا رہا۔اس ویڈیو کو سابق وفاقی وزیر اطلاعت و نشریات فواد چوہدری سمیت متعدد افراد نے بھی شیئر کیا۔یہ ویڈیو مسلسل سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے جس سے تمام مسلمانوں کی دل آزادی ہو رہی ہے۔مسجد نبوی ﷺ کی توہین باقادہ منصوبہ بندی کر کے کی گئی ہے لہذا مذکورہ بالا افراد کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے
کلرسیداں کے علاقہ سے دوشیزہ اغواء
کلر سیداں کے نواحی علاقہ میں 19 سالہ دوشیزہ کو مبینہ طور پر اغواء کر لیا ہے۔محمد اکمل نے تھانہ کلر سیداں میں مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان کیا کہ میں سائیکلوں کی مرمت کا کام کرتا ہوں۔میری بیٹی (ع) جس کی عمر 19 سال ہے اور خانہ داری کرتی ہے کے پاس اپنا موبائل فون بھی تھا،دو ماہ قبل محمد عرفان سکنہ فیصل آباد بھابھی کے ہمراہ میری بیٹی کے رشتہ کیلئے میرے گھر آیا جو میں نے دور ہونے کی وجہ سے انکار کر دیا۔گزشتہ روز قریب ڈیڈھ بجے دن،میں نماز جمعہ پڑھنے کیلئے مسجد گیا اور جب واپس آیا تو میری بیٹی گھر پر موجود نہ تھی۔مجھے قوی شک ہے کہ میری بیٹی کو محمد عرفان اور اس کی بھابھی نے ورغلا پھسلا کر اغواء کر لیا ہے۔
مسماۃ (ن) نے بتایا کہ میں خانہ داری کرتی ہوں اور شوہر بیرون ملک ہوتا ہے اور اس نے دوسری شادی کر رکھی ہے۔اب میرے شوہر کا بھائی عبدالوہاب،شوہر اور شوہر کا والد مجھے مارنے پیٹنے کیلئے میرے گھر آ گئے اور گھسیٹتے رہے جس سے میرے کپڑے پھٹ گئے اور قمیض کے بازو سے پھٹ گئیاور جسم پر رگڑیں آئیں۔
اغواء ہونیوالے والے نوجوان کا سراغ نہ لگا سکا
تھانہ کلر سیداں پولیس نے ڈیڈھ ماہ قبل اغواء ہونے والے لڑکے کی اغواء کی ایف آئی آر کاٹی نہ ہی اسے ابھی تک بازیاب کروا سکی۔ محمد یسین سکنہ میانہ موہڑہ داخلی شاہ باغ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان دیا کہ میں نے چار ماہ قبل اپنے خالہ زاد بھانجے ربنواز کی وساطت سے چوکپنڈوری میں بیٹریوں کی دکان پر کام پر لگوایا۔عرصہ چار ماہ سے میرا بیٹا وہاں پر کام سیکھتا رہا اور شام کو چھ بجے چھٹی کر کے روزانہ گھر واپس آجاتا تھا۔15 مارچ بروزمنگل میرا بیٹا حسب معمول صبح8 بجے گھر سے دکان پر گیا کچھ دیر بعد حاجی زاہد نے بتایا کہ آج آپ کا بیٹا کام پر نہیں آیا ہے،میں چونکہ ڈیوٹی پر تھا اس لئے گھر میں رابطہ کر کے پوچھا تو پتہ چلا کہ بلال صبح 8بجے ہی ڈیوٹی پر چلا گیا تھا۔میں اپنے بیٹے کو اپنے طور پر تلاش کرتا رہا مگر اس کا کچھ پتہ نہ چل سکا مجبور ہو کر میں نے تھانہ کلر سیداں میں اپنے بیٹے کی بازیابی کیلئے درخواست دی مگر پولیس نے بیٹا بازیاب کرنے کی بجائے زائد نامی شخص سے مل گئی اور میری درخواست بھی خارج کر دی ہے جبکہ چوہدری زاہد نے میرے بیٹے کو ڈیڈھ ماہ کی تنخواہ بھی ادا نہ کی ہے۔