قیصر اقبال ادریسی/کلر سیداں اور گردو نواحی علاقہ جات میں پبلک ٹرانسپورٹر پریشر ہارن کا بے دریغ استعمال معمول بن چکا ہے۔ مناسب ہارن جو ایک ضرورت کے استعمال کے لیے جس کی قانون میں اجازت ہے اس کی آڑ میں من چلے موٹر سائیکل سوار اور سوزوکی ڈرائیورز نے اسے فیشن بنا لیا ہے۔ سکول اوقات میں اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ مختلف سوزوکی گاڑی جو کلر سیداں کے مختلف علاقوں کے روٹ پر چلتی ہیں ان میں زیادہ تر گاڑیوں میں پریشر ہارن استعمال ہوتا ہے۔ پریشر ہارن حفظان صحت لیے کسی بھی صورت میں ٹھیک نہیں جو کمزور دل و دماغ والے افراد‘ مریضوں اور بوڑھے افراد کے لیے انتہائی مضر ہے۔ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ اکثر بوڑھے افراد پریشر ہارن سے متاثر ہو کر گر جاتے ہیں اور یہ بھی امکان ہے کہ ان پر غشی کا دورہ بھی پڑ سکتا ہے۔ ٹریفک پولیس کلر سیداں میں اپنے کم وسائل کے باوجود کام کر رہی ہے مگر اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ پریشر ہارن کے خلاف موثر اقدامات کیے جاہیں۔ پریشر ہارن استعمال کرنے والے ڈرائیور کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ اس کا تدارک ہو سکے۔ دوسری طرف روڈ کے اطراف میں کھڑی گاڑیاں اور موٹر سائیکل ٹریفک میں روانی میں مشکلات کا باعث بن رہے ہیں ان کے لیے بھی ٹی ایم اے انتظامیہ اور ٹریفک پولیس مشترکہ حکمت عملی بنا کر شہریوں کو ریلیف فراہم کریں۔ آئے روز ٹریفک جام رہنا ایک معمول بن چکا ہے جس کی بڑی وجہ غیر قانونی تجاوزات ہیں جب تک ان کے خلاف موثر کاروای عمل میں نہیں لائی جائے گی تب تک ٹریفک کے مسائل میں کمی ناممکن ہے۔روڈ کے اطراف کی ریڑھی بانوں کے قبضے اور موٹر سائیکل اس طرح کھڑے ہوتے ہیں جیسے کوئی موٹر سائیکلوں کا جمعہ بازار لگا ہو روڈ تنگ ہونے کی وجہ سے کلرسیداں بازار میں اکثر ٹریفک جام رہتی ہے دوسری طرف ٹی ایم اے کا عملہ غیر قانونی تجاوزات کو ختم کرانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتا ہے مین بازار، چوآروڈ، گوجر خان روڈ، پنڈی روڈ پر دکانداروں نے فٹ پاتھوں پر قبضے کر رکھے ہیں جس سے پیدل چلنے والے شہریوں کو شدید مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عملہ اپنی کاروائی دکھانے کے لیے چند ایک ریڑھی بانوں کے چالان کرکے اپنی کارکردگی شو کرتا ہے۔ کلرسیداں میں ٹریفک مسائل کے حل کے لیے ٹریفک پولیس اور ٹی ایم اے مل کر جب تک کوئی موثر حکمت عملی نہیں اپنائیں گے تب تک ٹریفک مسائل کا حل ناممکن ہے، ٹی ایم اے غیر قانونی تجاوزات کو فوری ختم کرنے لیے فوری آپریشن کرے تاکہ ٹریفک کی روانی میں میں کوئی رکاوٹ نہ آے پیدل چلنے والے افراد فٹ پاتھوں کا استعمال کریں ڑیڑھی بانوں کو روڈ پر ریڑھی کھڑی نہ کرنے دی جائے یہ ٹریفک کی روانی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ان کے لیے ٹی ایم اے مناسب جگہ فراہم کرے۔
219