135

کلرسیداں میں ٹریفک کی بڑھتے ہوئے مسائل / سرمد بٹ

سٹی ٹریفک پولیس اور سیکرٹری آر ٹی اے کی عدم توجہی ، حکومت پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی واضع ہدائت کے باوجود شہرمیں ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کوئی بھی مربوط پلان ترتیب نہیں دیا گیا ۔ٹریفک مسائل دن بدن بڑھنے لگے جس سے کلر سیداں شہر ، مین چوک اور گوجر خان روڈ بلاک رہنے لگی ٹریفک وارڈن کلر سیداں شہر میں ہوٹلوں اور دوکانوں میں بیٹھ کر خوش گھپیوں میں مصروف رہنے لگے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک مسائل میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے مقامی ٹریفک وارڈن کی تعیناتی کے باعث ٹریفک وارڈنز کے مقامی ٹرانسپورٹروں کے ساتھ مراسم کی بناء پر ٹرانسپورٹر زمسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں شکایات پر ٹریفک عملہ کی کمی کا بہانہ بنا کر شکایت گزاروں کو لولی پاپ دے دیا جاتا ہے جبکہ انچارج ٹریفک وارڈن اپنے ساتھ پروٹوکول کے لیے دو تین وارڈن گاڑی میں بیٹھا کر کلر سیداں شہر اور چوک پنڈوڑی میں ڈیرے ڈالے رکھتے ہیں جس سے کلر سیداں ، چوک پنڈوڑی میں ٹریفک مسائل میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ کلر سیداں میں تعینات ٹریفک وارڈن بذات خود ٹرانسپورٹرز ہیں اور ڈیوٹی ٹائم ٹیوٹا ہائی ایس بھی چلاتے ہیں جس کی بناء پر ان کے مقامی ٹرانسپورٹروں سے مراسم ہیں جس کی وجہ سے وہ دیگر قانون کی خلاف ورزی کرنے والے ٹرانسپورٹروں کے خلاف کوئی بھی کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں گوجر خان روڈ پر ٹریفک مسائل عرصہ دراز سے حل نہیں ہوپار ہے سکول چھٹی کے وقت ٹریفک جام ہو جاتی ہے جس سے طلباء طالبات کو انتہائی دشواری کا سامنا ہے جبکہ متعدد بار ٹریفک عملہ کو شکایات کی جاچکی ہیں لیکن ٹریفک وارڈن عملے کی کمی کا بہانہ بنا کر اس معاملہ کو حل نہیں کر رہے ہیں چوآروڈ کی بات کی جائے تو ٹریفک وارڈن بڑے کاروباری مگر مچھوں کے پاس سے نہیں گزرتے سیاسی مداخلت کی بناء پر چوآ روڈ پر بڑے دوکاندار دوکانوں کے باہر گاڑیا ں پارک کر دیتے ہیں جس سے ٹریفک جام ہو جاتی ہے پنڈی روڈ پر بھی صورت حال ایسی ہی ہے پنڈی روڈ پر دوکاندار وں ، ریڑھی بانوں اور رکشہ والوں نے سڑ کے کے دونوں اطراف پر قبضہ جمایا ہوا ہے جس سے ٹریفک نظام درہم برہم ہے ٹریفک وارڈن اور سیکرٹری آر ٹی اے کی عدم توجہی اور غفلت کی بناء پر کلر سیداں تاراجہ بازار چلنے والی اے سی بسوں نے مسافروں کو لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے مسافروں کو بس میں بھیڑ بکریوں کی طرح ٹھونسا جاتا ہے بس میں اوولوڈنگ کے باعث متعدد مسافر سانس بند ہونے کی وجہ سے بہوش ہو چکے ہیں کلر سیداں تا پیر ودھائی چلنے والے ٹرانسپورٹر بھی کسی سے پیچھے نہیں اوورچارجنگ ، اوورلوڈنگ معمول کا حصہ بن چکا ہے سیکرٹری آر ٹی اے نمائشی دورہ کر کے من پسند ٹرانسپورٹروں کو چھوڑ کے دو چار ٹرانسپورٹروں کے چالان مرتب کر کے اپنی کارکردگی دکھا دیتے ہیں اور اخباری خبر جاری کر دیتے ہیں اور حکام بالا کے آنکھوں میں دھول جھونک دیتے ہیں سٹی ٹریفک وارڈن کمزور ٹرانسپورٹروں کو آئے دن تنگ کرتے ہیں جبکہ سینگوں والے ٹرانسپوٹروں کے پاس سے بھی نہیں گزرتے ٹریفک انچارج عمران خان سارا دن چوک پنڈوڑی رہتے ہیں اور دو تین دن بعد کلر سیداں کا شاہی دوراہ کرتے ہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں کلر سیداں شہر میں آئے روز منچلے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہیں کلر سیداں شہر اور چوک پنڈوڑی میں پریشر ہارن کا بے دریغ استعمال معمول کا حصہ بن چکا ہے بدون نمبر پلیٹ موٹر سائیکلوں کے کلر سیداں میں بھر مار ہے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیاں اور بدون نمبر پلیٹ گاڑیوں کو کبھی پوچھا تک نہیں جاتا ہے کالے شیشے والی گاڑیاں بھی کلر سیداں میں ہی پائی جاتی ہیں جن کے خلاف آج تک کوئی بھی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے ۔کلر سیداں کے شہریوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور سی ٹی او راولپنڈی سے پرزور اپیل کی ہے کہ کلر سیداں ٹریفک وارڈن کا عملہ درست کیا جائے اور مقامی ٹریفک وارڈن کو کلر سیداں سے ٹرانسفر کیا جائے اور ٹریفک وارڈن اہلکاروں کا ڈیوٹی ٹائم میں ٹرانسپورٹری کرنے پر سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ کلر سیداں ٹریفک کے مسائل حل ہوسکیں ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں