184

ڈیپرشن اور انزئٹی: معاشرتی اور سائنسی تناظر۔

افسردگی، پریشانی، بوجھ، ناامیدی سب انسانی احساسات کا مجموعہ ہوتا ہے۔ اچھا محسوس کریں تو ہشاش بشاش اور برا محسوس کریں تو افسردگی یا ناامیدی۔
میڈیکل سائنس میں مختلف قسم کے ادویات استعمال کیے جاتے ہیں تا افسردگی ختم ہو۔
روحانی عملیات یا روحانیت کے ٹوٹکے، گنڈے تعویذ وظائف وغیرہ کا استعمال بھی ہمارے معاشرے میں پایا جاتا ہے

۔
آخر یہ افسردگی، ڈپریشن اور انزئٹی ہے کیا چیز؟ وجوہات کیا ہیں؟ صحیح طریقہ علاج کیا ہے؟
ہمارے نوجوان، بزرگ، مرد اور عورت اس کا شکار کیوں ہیں؟
ڈیپرشن یا انزئٹی کے عام علامات میں گھبراہٹ، بوجھل پن، سر درد، بھوک کی کمی، دل کی دھڑکن میں تیزی، ماتھےاور ہتھیلیوں پر پسینہ اور چڑچڑا پن شامل ہیں

۔
گھر، بازار، گلی، محلے، مسجد و محراب میں کوئی بےہوش ہو جائے تو کہا جاتا ہے کہ جنات کا اثر ہے۔ طبیعت بوجھل ہو تو جنات کا اثر۔ کوئی تنہا پسند ہو تو اس پر بھی جنات کا اثر بتایا جاتا ہے۔
شعوری طور پر سوچا جائے تو نا کوئی جن ہے اور نا کوئی پری۔ اصل میں ہمارے سوچنے کا انداز، عمل کرنے کا مقصد، جینے کا ڈھنگ، اور لامحدود وسائل، آسائش اور دولت کا حصول تنہا پسند اور افسردہ کر دیتے ہیں

۔
لائف سٹائل کو دکھا جائے تو سونے کے وقت اٹھتے ہیں اور اٹھنے کے وقت سوتے ہیں، کھانے کے وقت پیتے ہیں اور پینے کے وقت کھاتے ہیں، کام کے وقت ورزش کرتے ہیں اور ورزش کے وقت کام کرتے ہیں۔
پڑھنے اور سکھنے کی عمر ہو تو ہم کمانے کا سوچتے ہیں اور جب کمانے کا وقت آتا ہے تو ہم بیمار پڑ جاتے ہیں۔
دیکھا جائے تو آج کل لوگ اچھا برا محسوس بھی ایک دوسرے کی وجہ سے کرتے ہیں۔
میرا ذاتی مشاہدہ ہے کہ لوگ کسی کی ترقی دیکھ کر حسد کی وجہ سے افسردہ ہو جاتے ہیں

۔
بھائی، دوست، پڑوسی کو خوش دیکھ کر خود افسردہ ہو جاتا ہے اور نیند اڑ جاتی ہے جس کی وجہ سے جسمانی اور ذہنی مسائل جنم لیتے ہیں۔
ایک دفعہ میں کسی یونیورسٹی میں کانفرنس اٹینڈ کر رہا تھا۔ اختتامی تقریب سے وائس چانسلر صاحب اپنے کلمات میں بتا رہا تھا کہ میرے پاس کچھ اساتذہ آئے اور کہنے لگے کہ بیشک ہمیں ترقی یا پروموشن نا دے لیکن فلاں فلاں کو کسی صورت پروموٹ نہیں کرنا۔ وائس چانسلر صاحب بتا رہے تھے کہ اصولا تو کہنا یہ چاہتے تھا کہ ہم سب کو

پروموٹ کر دے۔ اس نے بتایا کہ بعد میں یہ لوگ ڈیپرشن اوز انزئٹی کے گولیاں کھا رہے تھے۔
گھریلو جھگڑے اور ناچاقی بھی ایک وجہ ہے ڈیپرشن اوز انزئٹی کی۔ حصوصا بچوں کے اوپر کافی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جب گھر میں والدین لڑائی جھگڑے کرتے ہیں جس سے حساس طبیعت کے بچے افسردہ رہتے ہیں اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔
نوعمری کا عشق معاشقہ بھی ڈیپرشن اوز انزئٹی کی ایک وجہ ہے۔ مخلوط نظام تعلیم اور کزنز کا بلا وجہ متواتر مل ملاپ اس ڈیپرشن اوز انزئٹی کا بالواسطہ سبب ہے

۔
امتحان میں میں فیل ہونے کا ڈر یا خوف ڈیپرشن اوز انزئٹی کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ہم بچوں کو جان بوجھ کر اس شعبے یا سبجیکٹ میں داخل کرا دیتے ہیں جس میں یا تو بچہ دلچسپی نہیں لیتا یا جس میں وہ کمزور ہوتا ہے۔ بچوں سے غیر ضروری توقعات بھی ان کو ڈیپرشن اوز انزئٹی کا شکار کر دیتے ہیں۔
ڈیپرشن اوز انزئٹی کی ایک اور وجہ کم عمری یا ادھیڑ عمر کی شادی ہے۔ اس عمر کی شادی اکثر توقعات پر پورا نہیں اترتی جس سے جسمانی اور نفسیاتی مسائل جنم لیتے ہیں

۔
گھر میں دائمی بیماری یا بیمار بھی گھر کے باقی افراد کو ڈیپرس اور افسردہ کرتے ہیں۔ اسی طرح گھر میں فوتگی خصوصا جوان موت لواحقین کے ڈیپرشن اوز انزئٹی کا سبب بنتی ہے۔
یہ بھی ایک عام مشاہدہ ہے کہ کام کا شعبہ اور کام کا ماحول بھی بندے کو افسردہ کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر ہسپتال کے شعبہ حادثات میں کام کرنے والے اکثر افسردہ رہتے ہیں

۔
سائنس یا میڈیکل کی زبان میں ڈیپرشن یا انزئٹی کا مرض جسم کو کیسے متاثر کرتے ہیں؟
ڈیپرشن یا انزئٹی کے طریقہ کار میں دماغ ان بیرونی محرکات کو ایک خطرے کے طور پر انٹرپریٹ کرتا ہے، جو جسم کے تناؤ کے ردعمل کو متحرک کرتا ہے۔
امیگدالا، ہائپوتھیلمس اور ایڈرینل غدود ڈیپرشن یا انزئٹی کی نشوونما میں حصہ لیتے ہیں

۔
مرکزی اعصابی نظام میں انزئٹی کے اہم نیورو ٹرانسمیٹرز نارایپائنفرین، سیروٹونن، ڈوپامائن، اور گاما-امینوبٹیرک ایسڈ (GABA) ہیں۔
ڈیپرشن انزئٹی افسردگی تناو گھبراہٹ اضطراب سب قابل علاج ہیں۔ سب سے بہترین علاج سیلف کانفیڈینس ہے۔ بیلنس لائف سٹائل، متوازن غذا، ورزش سے ڈیپرشن اوز انزئٹی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے

۔
یوگا کرنا ایک بہترین حکمت عملی ہے۔
ڈیپرشن اور انزئٹی اگر شدید ہیں تو دوائی کا استعمال اور سائکاٹرسٹ کا مشورہ مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی یعنی ورچوئل ریالٹی سے بھی ڈیپرشن یا انزئٹی سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں