109

چودھری مقبول دانش ایڈووکیٹ پر قاتلانہ حملہ، وکلاء برادری میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی

کلر سیداں(پنڈی پوسٹ)
کلر سیداں بار ایسوسی ایشن کے سینئر رکن چودھری مقبول دانش ایڈووکیٹ پر قاتلانہ حملہ، وکلاء برادری میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔ پولیس کی جانب سے مقدمہ کے تاخیر سے اندراج اور نامناسب دفعات کے اطلاق پر بار ممبران نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے

چودھری مقبول دانش ایڈووکیٹ گزشتہ شام دفتر سے فارغ ہو کر اپنے گھر واپس جا رہے تھے کہ دو مسلح ملزمان، مہربان اور شاہزیب، نے ان پر آہنی راڈ اور پستول سے حملہ کر دیا۔ حملے کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے۔ وکیل کی جانب سے بروقت درخواست جمع کروانے کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج کرنے میں تاخیر کی اور مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 506 (دھمکی) اور 341 (غیر قانونی روک تھام) کے تحت درج کیا، جو بار کے مطابق حملے کی سنگینی کے لحاظ سے ناکافی ہیں بار ایسوسی ایشن کلر سیداں کے صدر سید وقاص حیدر ایڈووکیٹ نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “یہ حملہ صرف ایک وکیل پر نہیں بلکہ پوری بار پر حملہ ہے، جس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔” انہوں نے واضح کیا کہ وکلاء برادری اپنے ساتھی کے ساتھ کھڑی ہے اور انصاف کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔

بار کے دیگر ارکان نے بھی اس واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کے غیر سنجیدہ رویے پر سخت ناراضگی ظاہر کی۔ وکلاء نے اعلان کیا کہ اگر ملزمان کو جلد گرفتار نہ کیا گیا اور مقدمہ میں مناسب دفعات شامل نہ کی گئیں تو احتجاجی لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔

پولیس حکام کے مطابق مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، تاہم بار ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمے میں دفعہ 324 (اقدام قتل) اور دیگر مناسب دفعات کا اضافہ کیا جائے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں