شہرت کی دیوی کسی پر کسی بھی وقت مہربان ہو سکتی ہے اور اس کے لیے مخصوص حالات کا ہونا ہر گز ضروری نہیں۔اس کی تازہ ترین مثال سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گردش کرنے والی اسلام آباد کے ایک نوجوان چائے فروش (چائے والا) کی تصویر ہے جس کا تذکرہ انٹرنیٹ کے بعد اب پاکستانی ٹی وی چینلز پر بھی بھرپور طریقے سے کیا جا رہا ہے۔اسلام آباد کے رعائتی بازار (اتوار بازار) میں چائے بیچنے والے نوجوان کا نام ارشد خان ہے اور اس کا تعلق شمال مغربی شہر مردان سے بتایا جاتا ہے جو روزی کی تلاش میں اسلام آباد منتقل ہوا۔جویریہ علی نامی ایک فوٹوگرافر نے اس کی تصویر بنا کر پہلی بار انسٹاگرام پر شیئر کی جہاں سے چائے والا ChaiWala نے ٹرینڈ کی صورت اختیار کی اور دیکھتے ہی دیکھتے اس کا تذکرہ مختلف ممالک کے انٹرنیٹ صارفین بھی کرنے لگے۔اس ٹرینڈ کے تحت پاکستان اور بھارت کے خاص طور پر ٹوئٹر صارفین کے دلچسپ تبصرے سامنے آرہے ہیں۔پاکستانیوں کی طرف سے یہ کہا جا رہا ہے کہ ان کا #ChaiWala بھارتی اداکاروں سے زیادہ خوبرو ہے جب کہ ایک بھارتی ٹوئٹر صارف نے یہ تصویر لگا کر یہ تبصرہ کیا ہے کہ بھارت میں کام نہ ملنے کے باعث پاکستانی فنکار بے روزگاری میں یہ کام کر رہے ہیں۔ آہستہ آہستہ یہ تصویر دیگر سوشل ویب سائٹس کے علاوہ ٹی وی چینلز پر بھی جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔منگل کو بعض پاکستانی نجی ٹی وی چینلز بھی ارشد خان پر رپورٹس بنا ڈالیں جس میں یہ نوجوان یہ کہتا بھی دکھائی دیا کہ اس سارے معاملے سے وہ خوش تو ہے لیکن اس سے اس کے کام کا بہت حرج ہو رہا ہے اور اگر کام نہیں ہوگا تو پھر وہ کھائے گا کہاں سے۔سماجی رابطوں پر یہ موضوع بھی زیر بحث ہے کہ آیا شہرت ملنے کے بعد اب یہ نوجوان مستقبل میں بھی صرف چائے ہی بنائے گا یا شہرت کے ساتھ ساتھ قسمت کی دیوی بھی اس پر مہربان ہو گی؟اب ارشد خان کو کوئی ماڈلنگ لے مشورئے دے رہا ہے اور کوئی ا یکٹنگ کے ۔ چائے والے کے مستقبل کا تو پتا نہیں پر سننے اندر یہ بھی آیا کہ شہرت ملتے ہی چائے والے نے اپنے تیور الیکٹرونک میڈیا پے اس وقت دکھائے جب اسے ایک چینل نے انٹرویو کا کہا تو اس نے پچاس ہزار روپے مانگ لیے اور بعد میں وہی انٹرویو پانچ ہزار میں ریکارڈ کیا گیا۔ ارشد خان کی تصویر بنانے والی فوٹو گرافر لڑکی کا کہنا ہے کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ جب میں یہ تصویر پوسٹ کروں گی تو اسے لوگ اتنا پسند کریں گے۔ اب پوری دنیا میں ان کا چرچا ہو رہا ہے جس پر مجھے بے حد خوشی ہے۔بلاشبہ ارشد خان انتہائی پُر کشش مرد ہے اوراگر اس نے شوبز کی دنیا میں قدم رکھ دیا تو یہ بات پورے وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ وہ کئی ناموراداکار جو اپنی خوبصورتی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں ان کے لئے خطرے کی گھنٹی بجاسکتا ہے۔اس سے قبل بھی سماجی رابطوں پر گمنام گلوکار یا پھر گڑوی بجا کر روزی کمانے والی لڑکیوں کی وڈیو انھیں شہرت دلا چکی ہیں۔سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی نہ ہی ان کو مستند مانا جاتا ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ سوشل میڈیا نے عام لوگوں کو سامنے لانے میں بھی اہم کردار اد ا کیا ہے اور اگر اس کا مثبت استعمال کیا جائے تو یہ انتہائی مفید ہے ۔ اسی طرح فیس بک ایک سوشل نیٹ ورکنگ سروس ہے جس کا آغاز 2004 میں جامعہ ہاورڈ کے طالب علم مارک ذکربرگ نے جامعہ کے طالب علموں کے لیے کیا جسے بعد میں 13 سال یا اس سے زائد عمر کے تمام افراد کے لیے دستیاب کردیا گیا۔ مئی 2012 تک کے اعداد و شمار کے مطابق فیس بک کے فعال صارفین کی تعداد 900 ملین ہے جس میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ استعمال کرنے والوں میں سے آدھے فیس بک کو موبائل ڈیوائسز (اسمارٹ موبائل فونز، ٹیبلٹ کمپیوٹرز وغیرہ) پر استعمال کرتے ہیں۔فیس بک صارفین کو ایک دوسرے سے رابطے (کنکشن) ، اپنی پسند و دلچسپی کے مواد (تصاویر، ٹیکسٹ، ویڈیوز، آڈیوز) کو دوسرے افراد سے شیئر کرنے، اور اپنی پسند کے گروپس کا حصہ بننے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔دنیا بھر میں دوستوں سے رابطہ استوار کرنا، اپنی فیملی اور دستوں سے تصاویر شیئر کرنا، پرانے دوستوں اور ہم جماعت (کلاس میٹ) سے رابطہ کرنا، فیس بک کی مختلف ایپلیکیشنز کا استعمال، کسی خاص موقع (ایونٹ) پر دوستوں کو مدعو کرنا، ورلڈ وائڈ ویب پر فیس بک سوشل پلگ انز کے ذریعے رابطوں کو فروغ دینا، گیمز سے لطف اندوز ہونا، آن لائن دوستوں سے چیٹنگ، خود کو یا اپنے بزنس کو فیس بک پیجز کے ذریعے فروغ دینا۔اسی طرح سے دیگر سوشل ویب سائٹس مثلاََ ٹویٹر او رانسٹاگرام وغیرہ بھی لوگوں کے درمیان رابطے کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں ۔ اوراس کے ساتھ ساتھ ارشد خان اور گڈو ی والی جسٹن گرلز کی طرح بہت سے لوگوں کے دنیا کے سامنے لانے کا بھی ایک ذریعہ ہیں ۔ ارشد خان جیسا بندہ جسے شائد سوشل میڈیا کا لفظ بھی نہیں پتا ہوگا اسے سوشل سائٹس نے آج دنیا بھر میں مشہور کروا دیا ہے ۔ اگر سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کیا جائے تو یہ کسی بھی کسی کی بھی قسمت کو بدل سکتی ہے ۔{jcomments on}
97