رفعتیں اور بلندی بھی تجھ پے ناز کرے
تیری یہ عمر خدا اور بھی دراز کرے
حسین چہرے کی تابندگی مبارک ہو
قارئین گلدستہ کو سالگرہ کی خوشی مبارک ہو
آج سے قریباََ چا ر سال قبل جب پنڈی پوسٹ کا پودا لگایا گیا تو اس کے ساتھ ایک چھوٹی سی ٹہنی گلدستہ کی بھی موجود تھی ۔جو ابتدائی پیمانے پر بہت ننھی منھی چھوٹی سی تھی ۔اور اس کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری میرے استاد محترم محمد ابراہیم کے ذمے تھی ۔جنہوں نے اس کی حفاظت اور خوبصورتی میں کبھی کوئی کسر نہ اٹھا رکھی اور پوری دل جمی کے ساتھ اس کو قارئین کی خواہشوں کے مطابق پروان چڑھاتے رہے ۔ دن ہفتوں اور ہفتے مہینوں اور مہینے سال میں بدلنے لگے اور ساتھ ہی پنڈی پوسٹ کا یہ پودا بھی بڑھنے اور پھلنے پھولنے لگا۔ جوں جوں پنڈی پوسٹ کا یہ پودا بڑھتا گیا ساتھ ساتھ گلدستہ کی یہ ننھی منھی ٹہنی بھی بڑھتی گئی ۔ پھر مئی 2013کی بات ہے کہ ایک دن میں نے پنڈی پوسٹ میں آسامیاں خالی کا اشتہار دیکھ کر پنڈ ی پوسٹ کے دفتر پہنچا جہاں پر میری سلیکشن ہوگئی اور مجھے ابتدائی طور پر اسی گلدستے کی ٹہنی سنبھالنے کا ٹاسک دیا گیا اور اس طرح مجھے عبدالخطیب چوہدری‘ زاہد محموداور محمد ابراہیم جیسے عظیم استادوں کی زیر نگرانی کام کرنے اور سیکھنے کا موقع ملا۔عبدالخطیب چوہدری صاحب جو کہ پنڈی پوسٹ کے چیف ایڈیٹر بھی ہیں انہوں نے ہمیشہ نہایت شفقت کے ساتھ چھوٹی سے چھوٹی بات سمجھائی ۔اور سب سے پہلے مجھے سب ایڈٹنگ کے حوالے سے گائیڈ کیا۔ پھر ساتھ ہی ساتھ استاد محترم زاہد صاحب سے پیج میکنگ اور لے آوٹ بنانا بھی سیکھا ۔اور اس کے علاوہ نہایت ہی قابل احترام اور بڑئے بھائیوں جیسے محمد ابراہیم جن کی رہنمائی کے بغیر میں کبھی بھی یہاں تک نہ پہنچ پاتا۔انہوں نے نہ صرف گلدستہ بلکہ اخبار کے حوالے سے دیگر چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی بات جس کے بارے میں وہ علم رکھتے تھے بتانے میں کبھی کنجوسی سے کام نہیں لیا۔ اور ہمیشہ تنقید برائے اصلاح کر کے میری حوصلہ افزائی بھی کرتے رہے۔یہاں جب تنقید برائے اصلاح کی بات آئی ہے تو مجھے عبدالجبار چوہدری صاحب کی یاد آگئی ا گر ان کا ذکر نہ کرو ں تو یہ نہ انصافی ہوگی۔ انہوں نے ہمیشہ پنڈ ی پوسٹ کو اپنی جیب میں سنبھال کر رکھا ہوتا اور جب بھی ملاقات ہوتی اگر اس میں کوئی کمی یا خامی نظر آتی تو فوراََ اس کی نشاندہی کرتے اور اصلاح کرتے ۔اور ان کا سمجھانا کا انداز کسی شفیق استاد سے بڑھ کر ہوتا ہے۔آج جب پنڈی پوسٹ کی چوتھی سالگرہ اور میرے تین سال پورے ہونے کے بعد پنڈی پوسٹ جہاں ایک تناور درخت بن چکا وہیں پر گلدستہ کی یہ ننھی سی ٹہنی بھی اب پھل پھول دینے لگی ہے۔اور یہ سب کچھ میرے اساتذہ ‘ دوستوں اور سب سے بڑھ کر گلدستہ قارئین کے ساتھ کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔کسی بھی اخبار کے قارئین اس کے لیے بہت ہی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور قارئین کے بغیر تو کوئی بھی اخبار بے مقصد ہو جاتا ہے ۔ جب ہم نے گلدستہ کا آغاز کیا تھا تب قارئین کی تعداد بہت کم تھی ۔وہ کہتے ہیں نہ کہ چلے تھے اکیلے اور لوگ راستے میں شامل ہوتے گئے اوردیکھتے ہی دیکھتے کارواں بن گیا۔اور آج سے تین یا چار سال جن گلدستہ قارئین کی تعداد گنی چنی تھی وہ اب ان گنت ہوچکی ہے ۔جس میں بچے بوڑے ‘ خواتین سبھی شامل ہیں ۔اور یہ سب اسی وجہ سے ممکن ہوا ہے کہ ہم نے گلدستہ کو ہمیشہ قارئین کی امنگوں کے مطابق انہی کے پیغامات سے سجایا ہے ۔ہمیشہ کوشش کی جاتی ہے کہ ہر ایک دوست کو مناسب جگہ دی جائے اور کسی کے حق تلفی نہ ہو۔بعض اوقات کچھ دوست پیغام نہ شامل ہونے پر گلے شکوئے بھی کرتے ہیں ہم نے انہیں بھی ہمیشہ کھلے دل سے تسلیم کیا ہے اور اگلے شمارے میں ایسے دوستوں کی تحریروں کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کرنے کی کوشش کی ہے ۔چونکہ گلدستہ میں ہر مکتب فکر کے لوگوں کے پیغامات کو شائع کیا جاتا ہے ۔اس لیے سب کو جگہ دینا ممکن نہیں ہوتا اس لیے اچھے اور معیاری پیغامات کو مناسب جگہ دی جاتی ہے۔آج جب گلدستہ کی چوتھی سالگرہ کا موقع ہے اور اس موقع پر لوگوں نے اپنی آراء اور پیغامات سے ہمیں آگاہ کیا تو مجھے اس بات پر فخر ہو رہا ہے کہ میں گلدستہ اور پنڈی پوسٹ ٹیم کا حصہ ہوں۔ اور آج ہمیں جو بھی لوگوں کا پیار اور محبت بھرے پیغامات بھیجے گئے ہیں وہ سب کچھ اس پنڈی پوسٹ کے توسط سے ہی ممکن ہوا ہے۔ویسے تو سارا سال ہی لوگ پنڈ پوسٹ کے حوالے سے اپنی قیمتی آراء سے گاہے بگاہے کرتے رہتے ہیں لیکن سال کے درمیان میں ان کو شائع نہیں کیا جاتا لیکن آج آپ سب کے جذبات جو کہ پنڈی پوسٹ اور گلدستہ کے حوالے سے آپ رکھتے ہیں اس سالگرہ اسپشل ایڈیشن میں آپ دوستوں کے ناموں کے ساتھ شامل کیا جارہاہے۔ اس کے علاوہ بھی بہت سے دوستوں نے میسجز کے ذریعے ہمیں سالگرہ کی مبارکباد دی مگر انہوں نے نام شائع کرنے سے منع کر دیا جس کی وجہ سے چند لوگوں کے نام شائع کیے جا رہے ہیں ۔ہم نے ہمیشہ ہی عوام کی رائے کو مدنظر رکھ کر کام کرنے کی کوشش کی ہے اور آج کا یہ اسپیشل ایڈیشن بھی عوام کے ہی جذبات کی امنگوں کی ترجمانی کر رہا ہے۔جس میں آپ نے ہمارے لیے ڈھیر ساری محبتوں اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے ۔ امید ہے کہ آپ آئندہ بھی ہماری حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے اور گلدستہ کو بہتر بنانے کیلئے اپنی قیمتی آراء سے آگاہ کرتے رہیں گے۔آپ کے پیغامات کا بہت بہت شکریہ۔{jcomments on}
121