پنڈی پوسٹ صحافت کے سفرکا چمکتا ستارہ

بابر سلیم

پنڈی پوسٹ پوٹھوہار کاسب سے زیادہ پڑھاجانے والا علاقائی اخبار بن چکاہے
صحافت انتہائی مقدس اور پاکیزہ شعبہ ہے اس لیے کہ ظالم حکمران کےسامنے کلمہ حق کہنا سب سے بڑاجہادہے جس کو ہمارے صحافی اچھی طرح سے نبھارہے ہیں اور میڈیاکی طاقت سے تخت نشینوں کوعوامی مسائل حل کرنے پرمجبورکرتے ہیں ایک صحافی عوامی مسائل منتخب نمائندوں تک پہنچانے کے لیے دن رات کوشاں رہتاہے عوام کو حقائق سے آگاہ کرنے کے لیے دن رات ایک کردیتاہے راتوں کو جاگ کرحقائق کی تلاش کرتاہے حق اورسچ کی خاطروہ ہر قوت سے بلاخوف وخطرٹکرا جاتاہے کھبی ملکی سلامتی کےلیے بارڈرپر فائرنگ کے دوران جاکر جوانوں کے حوصلے بڑھاتاہے تو کھبی برماکے مظلوموں کی آواز بن جاتاہے کھبی ننھی کلی زینب کوانصاف دلاتاہے اورمجرم کوتختہ دارپرلٹکاکرہی دم لیتاہے سچ کوعام کرنے کےلیے وہ کچھ لوگوں کو اپنا جانی دشمن بنا دیتاہے مگربے لوث خدمت خلق اس کی اولین ترجیح ہوتی ہے اس لیے وہ ان سب باتوں کا بلا خطر مقابلہ کرتاہے۔
صحافت کے سفرکاایک چمکتا ستارہپنڈی پوسٹ اخبار جو آج سے سات سال قبل وجود میں آیاآج سے سات سال قبل یہ بیج بویاگیاجو آج اللہ کے فضل سے قدآوردرخت بن چکاہے جس کے سائے سے خطہ پوٹھوہار کے بے شمارلوگ مستفید ہورہے ہیں پنڈی پوسٹ نے ازل سے ہی غیرجانبدارانہ اورحقائق پرمبنی خبرو ں کی ترویج کی یہی وجہ ہے کہ آج الحمد اللہ خطہ پوٹھوہار کاسب سے زیادہ پڑھاجانے والا اخبار بن چکاہے بحثیتِ کالم نگارپنڈی پوسٹ کی ٹیم نے جس خلوص سے مجھے اپنے ساتھ کام کرنے کاموقع فراہم کیاا±س کو الفاظ کاغلام بنانامیرے لیے ناممکن ہے کہ پنڈی پوسٹ اور مجھے اس بات پہ فخرہے کہ ان عظیم لوگوں کے ساتھ کام کرنے کاموقع میسرآیااور خاص طورپر یہ پلیٹ فارم جس جنون سے نئے لوگوں ‘نوجوانوں کوآگے آنے کا موقع فراہم کررہاہے وہ کسی تعارف یاجملوں کامحتاج نہیں پنڈی پوسٹ کے سات سال مکمل ہونے پرمیں مبارک بادپیش کرتاہوں جناب چیف ایڈیٹر خطیب چودھری اور ہروہ فرد جوکسی بھی طریقے سے اس عظیم مشن کاحصہ ہے مبارک باد کامستحق ہے اللہ سے دعاہے کہ یہ ادارہ عروج کی بلندیوں کو چھوئے اور دن دگنی رات چگنی ترقی کرے اوراس سے وابستہ ہرفردسلامتی کے ساتھ امر ہو جائے ایک شعر پنڈی پوسٹ کی ٹیم کی نذر
میرے ہاتھ میں قلم ہے میرے ذہن میں اجالا
مجھے کیامٹاسکے گاکوئی ظلمتوں کاپالا
مجھے فکرِامنِ عالم تجھے اپنی ذات کاغم
میں طلوع ہورہاہوں تو غروب ہونےوالا
{jcomments on}

اپنا تبصرہ بھیجیں