عاطف علی ادریسی‘نمائندہ پنڈی پوسٹ کلر سیداں
خطہ پوٹھوہار کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس دھرتی کا دوسرا سپوت بھی وزارت عظمی تک جاپہنچاہے جو کہ خطہ پوٹھوہار خصوصا ضلع راولپنڈی کے لیے باعث فخر ہے اس سے قبل پا کستان پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں جب سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دیا تو پیپلز پارٹی نے ضلع راولپنڈی کے حلقہ این اے 51گوجر خان سے ایم این اے راجہ پرویز اشرف کو وزیر اعظم نامزد کیا انہوں نے وزارت عظمی کا قلمدان 22جون 2012کو سنبھالا راجہ پرویز اشرف تقریبا ایک سال تک وزارت عظمی کے عہدہ پر فائز رہے ر اجہ پرویز اشرف نے قلیل مد ت میں تحصیل گوجرخان کے لیے اربوں روپے کے میگا پروجیکٹس مکمل کر اکر گوجر خان کی تاریخ میں ترقیاتی کاموں کا انقلاب برپا کر دیا تحصیل گوجر خان سے تعلق رکھنے والے ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کو بر سر روزگار کیا ، بجلی اور گیس کے میگا پروجیکٹس جو اہلیان علاقہ کے درینہ مطالبات تھے پورے کرنے میں کامیاب رہے لیکن راجہ پرویز اشرف وزیرا عظم ہونے کے باوجود تحصیل گوجر خان کو ضلع کا درجہ اور تحصیل گوجر خان میں یونیورسٹی کے قیام کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کر سکے جس کی وجہ سے انہیں این اے 51کے لوگوں کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنا پٖڑا بہر حال راجہ پرویز اشرف نے تحصیل گوجر خان کو مثالی بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔اب ایک بار پھر خطہ پوٹھوہار کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ ضلع راولپنڈی کی تحصیل مری حلقہ این اے 50کے سپوت شاہد خاقان عباسی کو پاکستان کے سب سے بڑے عہدے وزارت عظمٰی کا قلمدان ملا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کس حد تک اپنے حلقہ انتخاب خصوصا تحصیل کلر سیداں این اے 50میں واقع چھ یونین کونسلز کی پسماندگی کے خاتمہ کے لیے کیا اقدامات اٹھائیں گے شاہد خاقان عباسی کو بڑاعہدہ ملنے پر پورے پاکستان کی طرح ان کے حلقہ انتخاب کے لوگوں نے بھی ان سے بڑی توقعات وابستہ کر لیں ہیں شاہد خاقان عباسی 2013سے 2017تک وزیر پٹرولیم رہے اس سے قبل 2008میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزیر تجارت بھی رہ چکے ہیں پانامہ لیکس کے فیصلے میں میاں نوازشریف کی نااہلی پر انہیں جولائی2017میں مسلم لیگ ن کی طرف سے عبوری وزیر اعظم منتخب کیا گیا ہے شنیدیہ ہے کہ وہ مستقل وزیر اعظم ہی رہیں گے شاہد خاقان عباسی کو اپنے حلقہ انتخابات میں بہت سے چیلنجز درپیش ہیں جنہیں حل کرنا ان کے سیاسی مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے شاہد خاقان عباسی کے حلقہ انتخاب میں واقع تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز انتہائی پسماندگی کا شکارہیں حلقہ این اے 50کی یہ یونین کونسلز دور جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں شاہد خاقان عباسی کا 4سال سے زائد وزیر پٹرولیم رہنے کے باوجود حلقہ کے لوگوں کا گیس جیسی بنیادی سہولت سے مستفید نہ ہونا سوالیہ نشان ہے ۔ حلقہ این اے 50تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز میں نہ تو صحت کی معیاری سہولیات موجود ہیں اور نہ ہی تعلیم کی گورنمنٹ کے سکولوں میں سٹاف کی کمی کی باعث طلباء و طالبات کا مستقبل داؤ پر ہے جبکہ سائنس کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات دو دراز کے علاقوں میں جا کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں معیاری درسگاہیں نہ ہونے کے باعث بیشتر طلباء و طالبات معیاری تعلیم حاصل کرنے کے لیے راولپنڈی اوراسلام آباد میں مقیم ہیں حلقہ این اے 50پی پی 2تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز کے ساتھ ہر دور حکومت میں سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا گیا ہے کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز میں سکولوں کی حالت ابتر ہے بنیادی صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے کچھ دیہاتوں میں ڈسپنسریاں توہیں لیکن وہاں پر ڈاکٹر زکی عدم دستیابی منتخب قیادت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے شرقی چھ یونین کونسلزمسائل کے گرداب میں بری طرح دھنسی ہوئی ہیں کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز گیس ،واٹر سپلائی سکیم اور بجلی کے کم وولٹیج جیسے بنیادی مسائل کا شکار ہیں این اے 50تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز کنوہا ، نلہ مسلماناں ، دوبیرن ، منیاندہ ،چوآخالصہ اور سموٹ کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں یہاں پر تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز کے مرکزچوآخالصہ کا ذکر کرتا چلوںیوسی چوآخالصہ کو خاص اہمیت حاصل ہے مسلم لیگ کو اکثریت میں ہونے کے باوجود اپنی دھڑے بندیوں میں تقسیم ہونے کی وجہ سے پیپلز پارٹی کے راجہ ریاست گروپ کے ہاتھوں شکست کا سامنا ہے ۔ ن لیگ چوآخالصہ میں کسی بھی دور میں کوئی نمایاں کام نہیں کراسکی آج بھی چو آخالصہ کی شہری آبادی میں گلیات کسی پرانے دور کے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں یہاں سے راجہ ریاست گروپ کے حمایت یافتہ سید راحت شاہ چیرمین منتخب ہوئے لیکن ابھی تک ان کی جماعتی وابستگی کا کوئی واضع اعلان سامنے نہیں آیا ہے وزیر اعظم شاہد عباسی سے مسلم لیگ ن چوآخالصہ کو بھی توقعات وابستہ ہیں کیا وزیر اعظم اپنے اقدامات سے چو آخالصہ کے انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے اس کا فیصلہ آنے والا وقت کرے گا ۔ تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسل کے لوگوں کو ترقیاتی کاموں اور سرکاری ملازمتوں کے حوالے سے توہمیشہ سے ہی نظر اندازکیا جاتارہا وہی پر کلر سیداں کے سرکاری ملازمین کے لیے ہل الاؤنس کی منظوری کے بعد بھی ہل االاؤنس نہ ملنا کلر سیداں کے سرکاری ملازمین کے ساتھ سخت زیادتی ہے جبکہ مری ، کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں کے ملازمین ہل الاؤنس سے مستفید ہورہے یاد رہے کہ یہ ہل الاؤنس شاہدخاقان عباسی کی ہی کاوشوں سے منظور ہوا تھا مسلم لیگ ن کے چارسالہ دور اقتدار مکمل ہونے کے باوجود ان چھ یونین کونسلز میں اب تک کوئی بھی میگا پروجیکیٹ شروع نہیں ہوسکا اور ہر دور میں کلر سیداں کی ان یونین کونسلز کو نظرا نداز کیا جاتا رہا جبکہ میگا پراجیکٹ این اے 50کے دیگر علاقوں خصوصا مری اور کہوٹہ کو دیے جاتے رہے شاہد خاقان عباسی کا وزیر اعظم بننے پر حلقہ این اے 50تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز کی عوام نے ان سے بہت سی توقعات وابستہ کی ہوئی ہیں کہ وہ خصوصی دلچسپی لیکر ان پسماندہ یونین کونسلز کی بہتری اور ترقی کے لیے اقدامات اٹھائیں گے اور ان چھ پسماندہ یونین کونسلز کا دورہ بھی کریں گے ۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز کنوہا ، نلہ مسلماناں ، سموٹ ، منیاندہ ، دوبیرن اور چوآخالصہ کے عوام کی محرومیوں کے ازالہ کے لیے انقلابی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے خصوصا یہاں کے باسیوں کے لیے معیاری تعلیمی درسگاہوں کا قیام ، بجلی اور گیس کی فراہمی، سٹرکوں اور گلیات کی پختگی سمیتصحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے خصوصی دلچسپی لینی ہوگی حلقہ کی عوام کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی وزارت عظمی کا عہدہ ہونے کے باوجود اگرحلقہ این اے 50خصو صا تحصیل کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسل کی عوام کے بنیادی مسائل حل نہ کر سکے تو انہیںآمدہ عام انتخابات میں کسی بڑے اپ سیٹ کا سامنا ہوسکتا ہے ۔
125