مرید عباس بنگیال
ٹکٹوں کا حصول حلقہ پی پی 10 میں پی ٹی آئی امیدوا روں نے اپنے ابطے اور سفارشیں تیز کر دیں ،صوبائی حلقہ پی پی دس میں ٹکٹ کے حصول کے لئے شمالی پنجاب کے مرکزی دفتر میں درخواستیں جمع کراونے والوں میں راجہ عبدالوحید قاسم ، ممبر قومی اسمبلی غلام سرور خان،چوہدری امیر افضل، کرنل (ریٹائرڈ) محمد نواز، چوہدری محمد افضل،حسیب کیانی ،ملک احسن ،کے علاوہ طیبہ ابراہیم نامی خاتون بھی حلقہ پی پی دس سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے لئے دخواست دینے والوں میں شامل ہیں،اطلاعات کے مطابق21 مئی کو ضلع راولپنڈی کے مذکورہ امیدواروں کوانٹرویو کے لئے بلایا گیا ہے پارٹی ٹکٹوں کا فیصلہ پی ٹی آئی پارلیمانی بورڈ نے کرنا ہے مگر ایک بات طے ہے کہ حلقہ کی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ٹکٹوں کی تقسیم کا فیصلہ کرتے وقت قائدین کو دیکھنا ہو گا کہ حلقہ پی پی دس کے لئے پی ٹی آئی کے علاوہ : پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے چوہدری کامران اسلم خان ،چوہدری نثار علی خان اور پیر آف سروبہ اسمائیل شاہ کے علاوہ تحریک لبیک اور ایم ایم اے کے امیدوار بھی تھانہ چونترہ سے ہی ہوں گے ،اور اگر روات کے رہائشی کسی امیدوار کو پی ٹی آئی ٹکٹ دیتی ہے تو یہاں آسانی سے یہ نشست پی ٹی آئی کے حصہ میں آ سکتی ہے بصورت دیگر چونترہ کے تمام امیدواروں کی موجودگی میں اگر پی ٹی آئی بھی چونترہ سے امیدوار لے گی تو روات کے باسی احساس محرومی کا شکار ہو کر رد عمل کے طور پر بھی اپنا ووٹ مخالفت میں کاسٹ کر سکتے ہیں یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ روات کی نو یونین کونسل ہائے میں سے کسی سیاسی پارٹی نے بھی ابھی تک ٹکٹ کا اعلان نہیں کیا 2002 کے عام انتخابات میں بھی بڑی پارٹیوں نے علاقہ روات کی آبادی کو نظر انداز کیا تھا جس کے رد عمل کے طور پر اہلیان روات نے پارٹی وابستگی سے قطح نظر مسلم لیگ ق کے غیر سیاسی شخصیت اور سیاست میں نووارد روات کے نواحی علاقہ جھٹہ ہتھیال کے رہائشی گروپ کیپٹن (ریٹائرڈ) مشتاق احمد کیانی کو بھاری اکثریت سے کامیابی دلا کر بڑی پارٹیوں پر اپنا غصہ نکالا تھا ، جبکہ 2013کے انتخابات میں بھی پی ٹی آئی پی پی دو کے رہائشی ہارون ہاشمی کی صورت میں بھی آزما چکی ہے ،ا ب اسے حسن اتفاق سیسمجھیں کہ یہی صورتحال اب بھی بنی ہوئی ہے اور پی پی پی مسلم لیگ نواز تحریک لبیک جماعت اسلامی (ایم ایم اے ) کے علاوہ پیر آف سروبہ کا تعلق بھی تھانہ چونترہ کے علاقہ سے ہے تو فطری بات ہے کہ روات کے رہائشی کسی بھی پارٹی کے ٹکٹ ہولڈر کو یہ( ایج )حاصل ہو گا اور یہاں روات کے علاقہ میں سب سے زیادہ آبادی گکھڑ وں کی ہے جو ہر شعبہ زندگی میں اپنی ایک پہچان رکھتے ہیں اور پی ٹی آئی کے دونوں امیدوار وں راجہ وحید قاسم اور راجہ حسیب کیانی کا تعلق ایک ہی یونین کونسل بگا شیخان سے ہے اوقر راجہ وحید قاسم دو بار بطور امیدوار صوبائی اسمبلی اسی حلقہ سے قسمت آزمائی کر چکے ہیں اور حسیب کیانی ب گو کہ اس سے قبل الیکشن میں حصہ تو نہیں لیا مگر ان کے رابطے اعلی ٰ قیادت تک کافی وسیع ہیں اور دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ کی غلط تقسیم کی باعث چونترہ کے کسی امیدوار کو پارٹی قیادت کی سفارش کی بنیاد پر ٹکٹ ملنے کی صورت میں علاقہ روات
کی یو سی مغل کے دو بار ناظم منتخب ہو نے والے راجہ شفاکت اقبال کیانی بطور آزاد امیدوار روات کی محرومیوں کو کیش کروا کر تمام امیدواروں کو ورطہ حیرت میں بھی ڈال سکتے ہیں اب دیکھا یہ جائے گا کہ کیا پی ٹی آئی زمینی حقائق کو مد نظر رکھ کر ٹکٹوں کا فیصلہ کرتی ہے یا روائتی طریقہ کار میں یہ نشست بھی مسلم لیگ (چوہدری نثار کی جھولی میں بخوشی پھینک دیتی ہے
99