91

“ورلڈ پریس فریڈم ڈے: پاکستان یوتھ لیگ فورم کا پروگرام، جنرل (ر) عبد القیوم نے آزادی صحافت پر زور دیا”

ٹیکسلا (تحصیل رپورٹر) پاکستان یوتھ لیگ والنٹیئر فورم کے زیر اہتمام ورلڈ پریس فریڈم ڈے کے موقع پر پی او ایف ہوٹل میں ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات، صحافیوں اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی۔ پروگرام کا مقصد صحافت کی آزادی، موجودہ چیلنجز اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی معروف دفاعی تجزیہ نگار اور سابق سینیٹر جنرل (ر) عبد القیوم تھے، جب کہ صدارت معروف ماہر تعلیم سید ارشاد نبی نے کی۔ مہمانان اعزاز میں ورلڈ جرنلسٹس فورم کے صدر عابد صدیق چوہدری ،کرسچن ہاسپٹل ٹیکسلا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم ڈیوڈ ،معروف قانون دان طاہر محمود راجہ شامل تھے،

نظامت کے فرائض پاکستان یوتھ لیگ والنٹیئر فورم کی چیف آرگناںٔیزر عفت رؤف نے بطریق احسن سر انجام دیے۔مہمان خصوصی جنرل (ر) عبد القیوم نے کہا کہ آزادیِ صحافت ایک مہذب اور جمہوری معاشرے کی پہچان ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو درپیش خطرات اور دباؤ ناقابلِ قبول ہیں۔ ایک صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ میڈیا آزاد ہو اور سچائی کو بغیر کسی خوف کے بیان کر سکے۔صحافیوں کی تربیت کے لیے اکیڈمی بنانا حکومت کا کام ہے یہ کام صحافیوں کی کسی تنظیم یا پریس کلب کا نہیں،

انھوں نے کہا جنگ کسی مسنٔلے کا حل نہیں ہوتی پاکستان ایک پر امن ملک ہے لیکن اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاک فوج انھیں ایسا جواب دے گی کہ مودی کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی بظاہر تو دو ایٹمی ممالک کے مابین جنگ ہونے کے امکانات بہت کم ہیں لیکن بدقسمتی سے بھارت میں مودی جیسا بد تہذیب شخص حکمران ہیں جس سے کوئی بعید بھی نہیں ہے پاک فوج ملک کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار کھڑی ہے اور ہوری قوم اپنی فوج کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہے تمام سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک پیج پر ہے اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہیں جوکہ بہت خوش آئند بات ہے

پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے ہمارا دفاع نا قابل تسخیر ہے ہمارے پاس دشمن کے ہر حربے کا توڑ موجود ہے ہمارے پاس ففتھ جنریشن جنگی طیارے موجود ہیں ہمارے میزائلوں نے دشمن کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں ،

ارشاد نبی نے صدارتی خطاب میں کہا کہ نوجوان نسل کو مثبت صحافت کے فروغ میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے پاکستان یوتھ لیگ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام شعور کی بیداری کے لیے ناگزیر ہیں۔

مہمان اعزاز راجہ طاہر محمود ایڈووکیٹ نے قانونی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو آزادی اظہار کا حق دیتا ہے، لیکن صحافیوں کو جبراً خاموش کروانا ایک افسوسناک رجحان بن چکا ہے جس کا تدارک ناگزیر ہے۔سابق صدر بار ایسوسی ایشن ٹیکسلا ملک
سجاد نے کہا کہ میڈیا کا کام صرف خبر دینا نہیں بلکہ رائے عامہ کی تشکیل بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میڈیا غیر جانبدار نہ ہو تو سچائی دفن ہو جاتی ہے۔

پاکستان یوتھ لیگ والنٹیئر فورم کی چیف آرگناںٔیزر عفت رؤف نے خواتین صحافیوں کو درپیش مسائل پر بات کی اور کہا کہ انہیں دوہرے چیلنجز کا سامنا ہے ایک طرف آزادی صحافت کی جدوجہد، اور دوسری طرف صنفی امتیاز۔مہمان اعزاز عابد صدیق چوہدری
نے کہا کہ آج کا دور فیک نیوز اور پروپیگنڈا کا ہے۔ ایسے میں صحافت کی سچائی اور غیر جانبداری مزید اہم ہو گئی ہے۔ڈاکٹر محمد جاوید مہر نے کہا کہ ہمیں صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مؤثر اور جامع پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ وہ بلاخوف و خطر اپنی پیشہ ورانہ خدمات انجام دے سکیں۔
سید شہزاد نقوی نے کہا کہ آزادیِ اظہار کی حفاظت قومی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ ایک باشعور قوم ہی بہتر فیصلے کر سکتی ہے، اور باشعوری کا ذریعہ میڈیا ہی ہے۔مہمان اعزاز ڈائریکٹر کرسچین ہاسپٹل ٹیکسلا ڈاکٹر ندیم ڈیوڈ نے میڈیا میں اخلاقیات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ آزادی کے ساتھ ساتھ ذمہ داری بھی ضروری ہے۔

آزاد میڈیا کو بھی احتیاط اور حقائق کی پاسداری کرنی چاہیے۔واہ ٹیکسلا پریس کلب کے صدر سید مشتاق نقوی نے کہا کہ صحافی کسی بھی قوم کا ضمیر ہوتے ہیں۔ انہیں دبانا دراصل قوم کی آواز کو دبانے کے مترادف ہے۔نامور سفر نگار ،سیاح و کتب کثیرہ کے مصنف محمد توفیق نے کہا کہ ملک میں صحافت دفن ہو جکی ہے

تازہ ترین رینکنگ میں پاکستان کا دنیا میں 158 واں نمبر ہےاب صحافت میں مستقبل ایکس اور سوشل میڈیا کا ہے اب تو ہر شہری صحافت کے ساتھ منسلک ہے پاکستان میں صحافت بڑے بڑے انویسٹرز اور تجارت پیشہ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے اور ان کے لیے صحافت ایک منافع بخش کاروبار سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے
ینگ جرنلسٹس فورم کے نائب صدر،اینکر پرسن ملک زبیر اعوان نے کہا کہ صحافی خطرات مول لے کر بنا معاوضے کے سچ عوام تک پہنچاتے ہیں تاکہ صحافت کا علم بلند رہے کچھ مافیاز نے ذاتی مفاد کی خاطر صحافت کو بدنام کر رکھا ہے
پاکستان یوتھ لیگ والنٹیئر فورم کے چیئرمین عابد حسین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور پاکستان یوتھ لیگ والنٹیئر فورم کی پچاس سال سے زائد تاریخ پر روشنی ڈالی ۔
پروگرام کے اختتام پر شرکاء نے پاکستان یوتھ لیگ کی کاوشوں کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ صحافت کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ منتظمین نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو آزادیٔ صحافت جیسے اہم موضوعات سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی نے نمایاں خدمات کے سر انجام دیتے والی شخصیات میں شیلڈز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کیے ، پاکستان یوتھ لیگ والنٹیئر فورم کی جانب سے مہمان خصوصی اور مہمانان اعزاز کو شیلڈز اور سرٹیفکیٹس دیے گئے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں