305

نواز شریف کی عوامی رابطہ مہم/عبدالخطیب چوہدری

جنرل الیکشن میں ابھی دو سال باقی ہیں لیکن وزیراعظم میاں نواز شریف نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے کیے جانے والے پروپیگنڈہ اور پانامہ لیکس کی وجہ سے متاثرہ ساکھ کو بچانے کیلئے ملک بھر میں عوامی رابطہ مہم شروع کر رکھی ہے

جسمیں ایک طرف تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی دھرنا سیاست کی وجہ سے ملک کی معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات اور ملک میں ناچ گانے کے کلچرکو فروغ دینے کو بنیاد بناکر ہدف تنقید بنا رہے ہیں اور عوام کو باور کروا نے کی سعی کی جا رہی ہے کہ پانامہ لیکس محض ایک پروپیگنڈہ ہے جبکہ دوسری جانب عوامی رابطہ مہم کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی بھی برسات کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز انہوں نے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے حلقہ انتخاب اور چیئرمین مسلم لیگ ن راجہ ظفر الحق کے آبائی حلقہ ضلع راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کی یونین کونسل نڑھ کا بھی دورہ کیا اور وہاں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گالیاں دینے والا کبھی لیڈر نہیں ہوسکتا اور باشعور عوام نے ان کو بری طرح مسترد کردیا ہے۔ جلسہ گاہ میں نوجوانوں کو دیکھ کر یہ باور کراتے رہے کہ آج کے اجتماع میں عام افراد کے ساتھ ساتھ خواتین اور نوجوانوں کی بھر پور شرکت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ تبدیلی محض نعروں سے نہیں آتی بلکہ اس کیلئے عملی طورپر کام کرنا ہوتا ہے جبکہ ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ملک میں بجلی سولہ سے اٹھارہ گھنٹے تک مسلسل غائب رہنے کی وجہ سے شہریوں کاجینا دوبھر اور لوگوں کا کاروبار تباہ و برباد ہوچکا تھا لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت نے تین سال کی کم مدت میں لوڈشیڈنگ میں کافی حد تک قابو لیا ہے اور جنرل الیکشن سے قبل ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائیگا۔ انہوں نے یہاں اعلان کیا کہ بلدیاتی الیکشن میں تحصیل کہوٹہ سے ناچ گانے والی پارٹی کا کسی بھی امیدوار کا فتح حاصل کرنا تو درکنار لیکن یہاں کسی بھی یونین کونسل کے چیئرمین نے ان کا انتخابی نشان تک حاصل نہیں کیا۔ وزیراعظم نے ملک بھر کے دیگر جلسوں میں جس طرح ترقیاتی منصوبوں کی برسات کی یہاں بھی اعلانات کرنے میں پیچھے نہ رہے۔ انہوں نے تحصیل کلرسیداں اور کہوٹہ کی تمام یونین کونسلوں میں سوئی گیس کی فراہمی‘کہوٹہ کے بارہ ہائی سکولوں کو ہائیر سیکنڈری کا درجہ دینے‘ سہالہ اوورہیڈ برج کی تعمیر‘ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی اپ گریڈیشن اور کہوٹہ کلرسیداں میں ایک سو کلومیٹر روڈز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ یوسی نڑھ کو مری جیسا سیاحتی مقام بنانے کیلئے پچاس کروڑ روپے کے فنڈز دینے کا بھی اعلان کیا لیکن مقامی لوگ ان کے اعلانات کے حوالے سے گو مگو کا شکار ہیں کہ وزیراعظم کے اعلانات محض نعرے ثابت ہونگے یا عملی طورپر ایسے اقدامات کیے جائیں گے چونکہ اس سے ایک دہائی قبل بھی نواز شریف نے کہوٹہ کے دورہ کے موقع پر کہوٹہ سے راولپنڈی تک موٹروے بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس پر ابھی تک عملدرآمد نہ ہوسکا۔ یہاں وزیراعظم نواز شریف نے تحریک انصاف کو بلدیاتی انتخابات میں امیدوار نہ ملنے پر ٹوٹل فارغ قراردیا تو دوسری طرف کہوٹہ میں مسلم لیگ ن بھی دھڑوں میں تقسیم ہوتی دکھائی دی۔ نوازشریف کے موجودہ دورہ کے حوالہ سے شاہد خاقان عباسی کے گروپ نے تمام انتظامات خود کیے یہاں سے منتخب مسلم لیگ ن کے ایم پی اے راجہ محمد علی سے مشاورت کیلئے ان کوکسی میٹنگ میں مدعو تک نہ کیا جس کی وجہ سے راجہ محمد علی بھی انتخابی جلسہ میں بیماری کا بہانہ بنا کر شریک نہ ہوئے اور راجہ محمد ظفرا لحق نے ان کی کمی پوری کرنے کوشش کی۔ پی پی دو میں مسلم لیگ ن کے دوحصوں میں تقسیم ہونے کی وجہ سے تحریک انصاف بھرپور فائد ہ اٹھانے کیلئے کوشاں ہے۔ گزشتہ دنوں اسلام آباد پریڈ گراونڈ میں منعقدہ عمران خان کے جلسہ میں کہوٹہ سے طارق مرتضیٰ کی قیادت میں ایک بڑا جلوس روانہ ہوا جس سے لگتا ہے کہ تحریک انصاف پیپلزپارٹی کا کھویا ہوا ورکر بھی اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب ہوجائے گی۔ اختیارات نہ ملنے کی بناء پر کہوٹہ کے بلدیاتی چیئرمین بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوچکے ہیں اور ماہانہ اجلاس میں راجہ محمد علی اور شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ملنے والے فنڈز کا استعمال غیر منتخب نمائندوں کے ہاتھوں میں ہونے کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کا ضلع راولپنڈی کے دیہی علاقوں میں عوامی رابطہ مہم کے حوالے سے پہلا دورہ تھا اگر اعلان کیے گئے منصوبوں پر حکومت کے موجودہ دور میں ہی کام کا آغاز ہوجائے تو پہاڑی علاقہ کے لوگوں کا معیار زندگی کافی حد بہتر ہو سکتا ہے چونکہ کہوٹہ کے قریب تحصیل کلرسیداں میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ‘کلرسیداں ڈبل روڈ‘ ریسکیو1122 اور ذیلی رابطہ سڑکوں کیلئے کروڑوں کے فنڈز مہیا کرچکے ہیں جبکہ تحصیل کہوٹہ کے عوام عرصہ سے مذکورہ سہولیات کی فراہمی کے اعلانات راجہ محمد علی اور شاہد خاقان عباسی کی طرف سے سنتے چلے آرہے ہیں لیکن ان کو عملی جامہ پہنانے کیلئے فنڈز کی فراہمی آج تک ممکن نہ ہوسکی۔ راولپنڈی شہر کے حوالے سے حکومت پنجاب نے میٹروبس‘ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈ یالوجی جسیے اہم منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے ہیں‘ اسلام آباد زیروپوائنٹ سے روات تک سگنل فری ایکسپریس وے روڈ کے مکمل ہونے سے راولپنڈی اسلام آباد کی دیہی و شہری دونوں آبادی مستفید ہونگی لیکن تعلیم و صحت کے حوالے سے پوٹھوار یونیورسٹی اور ایک بڑا ہسپتال بھی دیہی علاقہ کے عوام کی ضرورت بن چکا ہے۔{jcomments on}

 

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں