کہوٹہ کے دوسرے بڑے شہر نارہ وگردونواح کے شہری جدید دور میں بھی برسوں پہلے جیسی خستہ حال زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں مکینوں کا سب سے بڑا مسلۂ صحت کے حوالے سے ہے،بی ایچ یو نارہ کی بلڈنگ حکام اعلیٰ کی عدم دلچسپی کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر اپنی پہچان کھو چکی ہے ، عمارت پر ڈاکٹروں اور مریضوں کے بجائے چمگادڑوں اور منشیات کے عادی لوگوں نے ڈیرے ڈال لئے ہیں۔بی ایچ یو کا عملہ ایک کرائے کی بلڈنگ میں دور دراز سے آنے والے غربت کے مارے مجبور ولاچار مریضوں کابرائے نام علاج کرنے پر مجبور ہے علاج کی خاطر خواہ سہولیات نہ ہونیکی وجہ سے اہلیان علاقہ کوشدید دشواری کا سامناہے علاج کے لئے بھاری رقم خرچ کرکے مریض کو کہوٹہ یا راولپنڈی لے کے جا ناپڑتا ہے اور بعض اوقات عطائیوں کے ہاتھ لگ جانے کے باعث مریض کی حالت بہتر ہونیکی بجائے اور بگڑجاتی ہے ہنگامی صورت حال میں روالپنڈی یا کہیں اور لے جاتے ہوئے اکثر مریض راستے میں ہی جان کی بازی ہار گئے ۔صحت کے بعد یہاں کے مکینوں کا دوسرابڑا اہم مسلۂ ایجوکیشن کے حوالے سے ہے،تحصیل کہوٹہ کے اس دوسرے بڑے شہر نارہ میں تعلیمی نظام کا بہتر نہ ہونا خاص طور پر کالجز کے نہ ہونے کی وجہ سے کئی ہونہار طلباء وطلبات کا مستقبل تباہ ہوچکا ہے اس پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے غریب والدین غربت کی وجہ سے اپنے بچوں کو دور دراز کے کالجز میں بھاری رقم خرچ کر کے پڑھانے سے قاصرہیں جسکی وجہ سے کئی ہونہار طلب علم رسمی سی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پاؤآٹا کمانے کے چکر میں پڑجاتے ہے،اور کئی نوجوان تعلیم سے دوری کے باعث اکثر آوارہ گردی کرتے اور بُرے لوگوں کی صُبحت کی وجہ سے نشے اور منشیات جیسی گندی لعنت کا شکار ہو کر اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ دوسروں کی زندگیوں کو تبا ہ کرتے ہیں۔نوجوان کسی بھی معاشر ے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور افسوس کے ہماری نوجوان نسل تعلیم سے دوری کے باعث تباہ و برباد ہو رہی ہے ۔ صحت اورایجوکیش کے مسائل کے بعد یہاں کا تیسرا بڑا مسلۂ ٹریفک کے حوالے سے ہے ،باقائدہ بس اڈہ کے نہ ہونے کی وجہ سے مین بازار میں بنے غیر قانونی اڈوں کی وجہ سے اکثر ٹریفک جام ہوجاتی ہے اور انتظار گاہ نہ ہونے کے باعث سواریاں بلخصوص خواتین روڈ پر کھڑی گاڑی کا انتظار کرتی نظر آتی ہیں اور ٹریفک وارڈن اہلکار کی عدم تعیناتی کے باعث کم عمر بائیک ڈرائیورٹریفک قوانین سے بے خبرقوانین کی دھجیاں بکھیرتے نظر آتے ہیں،روک تھام نہ ہونے کے باعث کم عمر ڈرائیور ٖاپنے ساتھ ساتھ دوسروں کے لئے بھی نقصان کا باعث بنتے ہیں ۔ یہاں مکینوں کا چوتھا بڑا مسلۂ بجلی کے حوالے سے اگر بارش کی دو بوندیں بھی پڑجائیں تولائن کی خرابی کے باعث کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہتی ہے ۔منتحب نمائندے جو الیکشن کے دنوں میں عوامی خدمت کے دعوے توایسے کرتے نظر آتے ہیں کے جیسے یہ یہاں کے مکینوں کے بڑے مسیحا ہیں اور وؤٹز لے کے الیکشن میں کامیاب ہونے کے باوجود ان سب دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اہلیان علاقہ آج تک ان کے نظرِکر م کے منتظر ہیں۔ان ،منتخب نمائندوں کی عدم دلچسپی کے باعث نارہ کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے،نارہ شہر ایک قدیم کاروباری مرکز ہے اور اس کی آؓبادی تقریباًتیس ہزار سے زاہد ہے۔{jcomments on}
86