مہنگائی کا طوفان غریبوں کی چیخیں نکل گئیں، شہری امپورٹڈ حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن اور حکمران عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام، شہری حکمرانوں کے خلاف سراپا احتجاج، چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق شہر کی سماجی، رفاعی، فلاحی تنظیموں کے عمائدین نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی مشینری کمزور ہونے کیوجہ سے بااثر تاجروں نے اپنی الگ بادشاہت قائم کررکھی ہے،صرف چند روز میں آٹے کی قیمتوں میں 50 روپے فی کلو سے زائد کا اضافہ کیا گیاہے اس طرح گزشتہ روز چکی کے آٹے کی فی کلو قیمت 1 سو 50 روپے تھی جبکہ سرکاری آٹے کے حصول کے لئے غریب محنت کش سارا دن سڑکوں پر مارے مارے آٹے کی تلاش میں دھکے کھاتے رہے۔ضلعی انتظامیہ گراں فروشوں کے سامنے گھٹنے ٹیک چکی ہے۔جس کیوجہ سے بااثر دکانداروں نے من مرضی کے ریٹ مقررکرلئے ہیں،شہر میں اسوقت روٹی کی قیمت 20 روپے اور نان کی قیمت25 روپے وصول کی جارہی ہے جبکہ انتظامیہ نے روٹی کی قیمت 15 روپے اور نان کی قیمت20 روپے مقرر کررکھی ہے، انتظامیہ سب کچھ جاننے کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے، شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ آٹا، گھی، دالیں سبزیاں مہنگے داموں فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ غریب سفید پوش طبقہ اپنے بچوں کو 2 وقت کی روٹی مہیا کر سکے۔
102