آصف شاہ ۔پنڈی پوسٹ راولپنڈی
بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے،بے جا ٹیکسوں کی بھرماراور بدترین مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی پاکستان کا لیاقت باغ کے باہر دھرنا دوسرے روز م بھی جاری رہا راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں دھرنے کے شرکا کے لئے ٹینٹ سٹی آبادکر دیاگیاجس میں بڑے بڑے شامیانے اور ٹینٹ لگا کر دھرنے کے شرکا کے لئے آرام اورطعام کا انتظام مکمل کیا گیاجبکہ بجلی کے پنکھے جنریٹر اور متبادل انتظامات بھی کئے گئے ہیں دھرنا جمعہ کی سہ پہرشروع ہوا تھا
دھرنے کے شرکا نے رات کھلے آسمان تلے گزاری تاہم فجر کی نماز کے بعد شرکا کے لئے ناشتے کا خصوصی اہتمام کیا گیا دوردراز علاقوں سے آنے والے کارکنان ناشتے کے لئے راولپنڈی کے گلی محلوں میں پہنچ گئے دھرنے کے باعث مری روڈ ایک جانب سے ٹریفک کے لئے بند ہے جبکہ پولیس و انتظامیہ کی جانب سے جزوی طور پر ٹریفک بحال کرنے کی کوشش جاری ہے دھرنے کی وجہ سے میٹرو بس سروس راولپنڈی میں دوسرے روز بھی بند رہی جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا
انتظامیہ کا موقف ہے کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر میٹرو بس بند کی گئی ہے ادھر جماعت اسلامی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے تاحال مذاکراتی کمیٹی کا اعلان نہیں کیا گیا مذاکراتی کمیٹی وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبات کے حوالے سے بات چیت کرے گی وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے جماعت اسلامی کو گزشتہ روز بھی مذاکرات کے لئے پیشکش کی گئی تھی دریں اثنا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں بڑے پیمانے پر ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا
پنجاب حکومت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا ہے ہم اپنا سیاسی حق استعمال کرتے ہوئے 25کروڑ عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں پاکستان کا نوجوان پاکستان کے مستقبل سے مایوس ہو چکا ہے ہم لوگوں کی آواز بنیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت نے دھرنا روکاتو ہم نے اپنے دھرنے کو 3دھرنوں میں تبدیل کیا انشاء اللہ اپنے نوجوانوں سے بیٹھ کر بات کریں گے بجلی پر لیوی ختم اور آئی پی پیز کے مسئلے کو حل نہیں کیا تو یہ دھرنا آگے بھی بڑھے گا پورے ملک میں جائیگا انہوں نے کہا کہ دھرنے کا رخ کسی بھی طرف کرسکتے ہیں فسطائیت اور مذاکرات ساتھ نہیں چل سکتے ہیں کمیٹی تب بنائیں گے جب حکومت کی طرف سے نام سامنے آئیں گے حکمران طبقے نے نوجوانوں کو ان کے مستقبل سے مایوس کیاہے
ہم اس مسئلے پر امید کے چراغ جلائیں گے نوجوانوں کے لئے مواقع پیدا کریں پاکستان میں ہر طرح کے قدرتی ذخائر ہیں لیکن نوجوان مایوس ہیں ایک طبقہ جو ہم پر حکمرانی کر رہا ہے اور ظالم پالیساں ہم پر مسلط کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم آئی پی پیز کو لگام دینے آئے ہیں اس آئی پی پی کے سرکردہ لوگ ہر حکومت میں نظر آتے ہیں امپورٹڈ کوئلے سے بجلی بنائی جا رہی ہے اور یہ پلانٹ شریف فیملی کا ہے چینی بنانے کی ملیں بھی شریف فیملی کی ہیں کسان کو اس کی محنت کا پھل نہیں مل رہاہم پاکستان کی 25 کروڑ عوام کا حق لیں گے اس کے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت کسی خوش فہمی میں نہ رہے ہم یہاں آگئے ہیں اور روز کی بنیاد پر حکمت عملی ترتیب دیں گے اور قافلوں کی آمد کا سلسلہ مزید جاری رہے گا
انہوں نے کہا کہ ناجائز طریقے سے آئی پی پیز کو دینے والے پیسوں کو ختم کیا جائے آئی پی پیز والے اپنے پلانٹ کی لاگت سے 10 گنا زیادہ لے چکے ہیں ہم بجلی کی قیمتوں کو کم کروانا چاہتے ہیں غریب تو ہیں ہی پریشان سفید پوش طبقہ کیا کرے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ انڈسٹری کے لوگوں نے اپنی فیکٹریاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ فیکٹریاں بند ہونے سے ہزاروں ملازم بے روزگار ہو جائیں گے یہی وجہ ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم پرامن احتجاج کریں گے جب انہوں نے ہمارا دھرنا روکا
نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے اسلام آباد، راولپنڈی میں مہنگائی، بجلی بحران اور ظالمانہ ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف احتجاجی جلسوں اور دھرنا سے خطاب کیا اور میڈیا نمائندگان، یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا اینکرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن کی کال پر دھرنا کامیاب ہوگیا۔ تمام حکومتی ناروا رُکاوٹوں اور فسطائی، غیرآئینی ہتھکنڈوں کے باوجود عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاجی دھرنے میں بھرپور شرکت اور حمایت کی۔ جماعتِ اسلامی کے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن، پولیس گردی اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیرِ داخلہ محسن نقوی، جو اِس وقت بیرونِ ملک ہیں، انہوں نے ٹیلی فون پر 3 مرتبہ رابطہ کیا اور دھرنا مطالبات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی کیساتھ جماعتِ اسلامی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔ حکومت نے وفاقی وزراء پر مشتمل کمیٹی بنادی ہے جو دھرنا مطالبات پر مذاکرات کرے گا۔ جماعتِ اسلامی کی قیادت نے کہا ہے کہ حکومت معاملات کو سنجیدگی کیساتھ پُرامن طریقے سے حل کرنا چاہتی ہے تو پنجاب بھر اور ملک کے دیگر علاقوں سے گرفتار رہنماؤں اور کارکنان کو فوری رہا کرے۔ لاہور میں میرے گھر پر پولیس نے کریک ڈاؤن کیا اور گھر پر موجود مہمانوں اور ملازمین کو گرفتار کرکے لے گئی۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ دھرنا کا ایجنڈا عوامی اور قومی ہے۔ عوام ریلیف چاہتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ
بجلی بل میں 500 یونٹ تک ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے * پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی پی ڈی ایل ختم کی جائے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اٖضافہ واپس لیا.
* اشیائے خورد و نوش، بجلی، گیس کی مسلسل بڑھتی ہوئی ناقابلِ برداشت قیمتوں نے ضروریاتِ زندگی کی خریداری کو عوام کی پہنچ سے دور کردیا ہے۔ اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی لائی جائے۔
* اسٹیشنری آئٹمز پر ٹیکس کا نفاذ تعلیم دشمنی اور بچوں کو حصولِ علم سے دور رکھنے کے مترادف ہے، بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق تمام آئٹمز پر ٹیکس واپس لیا جائے۔
* اشرافیہ کی عیاشیاں عوام کے لیے ناقابلِ برداشت، غیرترقیاتی اخراجات پر 35 فیصد کٹ لگایا جائے۔
* انڈیپینڈٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ کیپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے۔
* زراعت اور صنعت پر ٹیکسوں کا ناجائز، ناقابلِ برداشت بوجھ 50 فیصد کم کیا جائے۔
* صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جائے تاکہ معاشی پہیہ چلے اور نوجوانوں کو روزگار چلے۔
* غریب تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے اور مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس وصول کیا جائے۔
۔