88

معروف کاروباری شخصیت و سابق سینیٹر عباس آفریدی جاں بحق

کوہاٹ (پنڈی پوسٹ نیوز)سابق سینیٹر عباس خان آفریدی ایک معروف پاکستانی سیاستدان اور کاروباری شخصیت تھے جن کا تعلق کوہاٹ، خیبر پختونخوا سے تھا۔ وہ 6 جون 2025 کو ایک گیس لیکج دھماکے میں زخمی ہونے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔

سیاسی کیریئر
عباس آفریدی نے مارچ 2009 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے سینیٹ میں شمولیت اختیار کی۔مارچ 2014 میں وہ وفاقی وزیر برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری مقرر ہوئے اور جون 2015 تک اس عہدے پر فائز رہے۔

2018 اور 2024 کے عام انتخابات میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر کوہاٹ سے قومی اسمبلی کے حلقوں NA-32 اور NA-35 سے الیکشن لڑا، لیکن دونوں مرتبہ تحریک انصاف کے امیدوار شہریار آفریدی سے شکست کھائی۔جون 2024 میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) چھوڑ کر پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

کاروباری پس منظر
عباس آفریدی “آفریدی ٹریڈرز” کے بانی اور سی ای او تھے اور مختلف کاروباری منصوبوں میں حصص رکھتے تھے۔ 2013 میں وہ پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے ٹیکس دہندہ کے طور پر سامنے آئے۔ وہ سیمنٹ اور کوئلے کے کاروبار سے وابستہ تھے

ذاتی زندگی
ان کے والد شمیم آفریدی اور بھائی امجد خان آفریدی بھی سیاست سے وابستہ تھے۔ عباس آفریدی کے پانچ بچے ہیں۔

وفات کا واقعہ
5 جون 2025 کو کوہاٹ کے علاقے عظیم باغ میں ان کے حجرے میں گیس لیکج کے باعث دھماکہ ہوا جس میں وہ اور دیگر تین افراد زخمی ہوئے۔ انہیں شدید زخمی حالت میں برن سینٹر کھاریاں منتقل کیا گیا، لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے اور 6 جون 2025 کو انتقال کر گئے۔ عباس آفریدی کی سیاسی و سماجی خدمات کو یاد رکھا جائے گا، اور ان کی وفات سے پاکستانی سیاست میں ایک اہم خلا پیدا ہوا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں