
مری حکومت پنجاب کی جانب سے مری میں تعمیرات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ایسے میں زیر تعمیر سینکڑوں عمارتوں کی تکمیل کیلئے سرکاری اداروں نے جمع شدہ نقشوں کے بعد منظور نہ ہونے کی صورت میں بڑے پیمانے پر ”مک مکاء“کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جبکہ جمع کیئے جانے والے نقشوں کے ساتھ کروڑوں روپے کی فیس حکومت پنجاب لے چکی ہے اور نقشے پر سات دن کے اندر اعتراضات لگا کر واپس کرنے ہوتے ہیں۔ایسے میں ایک کے بعداب ضلعی بیورو کریسی نے نقشوں کو نہ منظورکرتے ہوے سینکڑوں تعمیر شدہ عمارتوں،ہوٹلوں،کمرشل تعمیرات پر پابندی کے احکامات کے بعد ”مک مکاء“کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جو عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ان خیالات کا اظہار متاثرین نے کرتے ہوے کہا ہے کہ تحریری طور پر نہ تو عثمان بزدار نے پابندی عائد کی اور نہ ہی حمزہ شہباز نے پھراچانک ہی ایسی پابندی کس منصوبے کے تحت لگائی گئی ہے۔