165

مرکزی بزمِ غُلامانِ مصطفیٰﷺ گڑولی بالا

نثار تیری چہل پہل پہ ہزاروں عیدیں ربیع الاوّل
سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں
تمام عالم اسلام کو ماہ ربیع الاوّل بہت بہت مبارک ہو۔ماہ ربیع الاوّل کے بابرکت ماہ کی مناسبت سے آج پنڈی پوسٹ میں آقا ئے دو جہاں ؐ کی جشن ولادت کے موقع پر عالیشان اور بلند مرتبے والے نبی کی شان کے بارے میں لکھنے کی سعادت نصیب ہو رہی ہے۔وہاں اپنے خطہ پوٹھوہار کی اس عظیم بزم کے بارے میں لکھنا بھی ایک سعادت ہے۔خطہ پوٹھوہار کی یونین کونسل تخت پڑی کے اس چھوٹے سے قصبے جس کا نام گڑولی بالا ہے۔1995 سے پہلے ہمارے علاقے میں بیشتر لوگ عید میلاد النبیؐ کی اہمیت‘فضیلت و عظمت سے واقف نہ تھے اور اس سے قبل ہماری یوسی تخت پڑی میں عید میلاد النبیؐ کے سلسلہ میں کبھی جلوس ریلی نہیں نکالی جاتی تھی۔
محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں
آتے ہیں وہی جن کو سرکار بلاتے ہیں
اللہ تعالیٰ نے یہ سعادت اہلیان گڑولی کے حصے میں رکھی تھی۔چنانچہ سال 1994 کے اوائل میں دس پندرہ گھرانوں پر مشتمل یہاں کی مقامی جامع مسجد مہر علی گڑولی بالا میں قاری محمد اشفاق ہمایوں نقشبندی نے مسجد میں امامت کے فرائض سنبھالے جن کی دور رس نگاہوں نے یہ دیکھا کہ پورا علاقہ جشن میلاد النبیؐ کے حوالے سے یکسر عاری ہے تو انہوں نے مسجد ہذا کے مہتمم چوہدری برکت علی اور چوہدری محمد حسین سے اس سلسلے میں بات چیت کی تو انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے قاری محمد اشفاق ہمایوں نقشبندی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے شانہ بشانہ قدم بہ قدم ساتھ چلنے کے عزم کا ارادہ کیا،کہتے ہیں نا کہ عملوں کا دارومدار نیتوں پر ہے۔بات اس کے محبوب کے جشن منانے کی ہو اور فرشتے بھی صلوٰۃ و سلام کا ورد پڑھتے ہوئے جھوم رہے ہوں تو اس بزم کو دن بدن اللہ تعالیٰ نے وہ ڈیوٹی سونپی کہ تاریخ کے سنہرے لفظوں میں لکھی جائے گی اور انشاء اللہ قیامت تک یہی سلسلہ چلتا رہے گا۔اور پھر اسی سلسلے میں 12 ربیع الاوّل 1994 کو پہلے جلوس پر اہلیان علاقہ میں اہل علم اور ایل ایمان بہت مسرور ہوئے اور پھر اس طرح قریہ قریہ بستی بستی سرکار کی ولادت کا جشن منایا جانے لگا۔مرکزی بزم غلامان مصطفی گڑولی بالا کی تشکیل نو کے بعد یوسی تخت پڑی کے باقی گاؤں میں بھی بزموں کی تشکیل نو کی گئی۔جس کے مطابق بزم فیضان مصطفی گڑولی زیریں‘بزم عاشقان مصطفی گڑہ ڈھیری‘انجمن غلامان مصطفی پنڈجھاٹلہ‘بزم غو ثیہ موڑہ میرال اور لجپال کمیٹی گلی گاؤں ان بزموں کی تشکیل نو کے بعد اہلیان علاقہ نے ان بزموں کے صدور کا چناؤ کیا۔مرکزی بزم غلامان مصطفے گڑولی بالا کے پہلے صدر چوہدری شوکت علی نے 1995 سے لے کر 2008 تک صدارت کے فرائض سنبھالے اس کے بعد اس مرکزی بزم کے روح رواں چوہدری واجد علی 2008سے لے کر ابھی تک صدارت کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔اس کے بعد بزم فیضان مصطفیؐ گڑولی کے صدر چوہدری نازک‘بزم عاشقان مصطفیؐ گڑہ ڈھیری کے صدر چوہدری آصف انجمن غلامان مصطفی پنڈجھاٹلہ کے راجہ احتشام الحق‘بزم غوثیہ موہڑہ میرال کے صدر ملک فیاض اور لجپال کمیٹی گلی گاؤں کے صدر راجہ ثاقب ہیں۔اگر بات کریں مرکزی بزم غلامان مصطفی گڑولی بالا کی تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ 27 سال پہلے لگایا جانے والا یہ پودا اب ایک تناور درخت بن چکا ہے۔اسی مرکزی بزم نے سب سے پہلے اپنا ساؤنڈ سسٹم لے کر اس بزم کی پہلی بنیاد رکھی جس کا کرایہ وغیرہ ساری محفلوں اور فنکشن وغیرہ پہ استعمال ہونے والا یہ ساؤنڈ سسٹم سارا سال استعمال کرنے کے بعد سارا ہدیہ اسی کمیٹی کے سپرد کرتا ہے۔67 ممبران پر مشتمل یہ بزم جو کہ صرف 30 گھرانوں پر مشتمل ہے اور اسی گاؤں کی مسجد کے امامت کے فرائض قاری اسلم حقانی صاحب کے سپرد ہے انتہائی محنت اور لگن سے اہلیان علاقہ کے دلوں کو عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرصہ 16 سال سے منور کر رہے ہیں اور 2007 سے لے کر اب تک ہزاروں لوگوں کو عشق مصطفیؐ کا سبق پڑھا کر دینی دولت سے مالا مال فرما رہے ہیں۔راقم کی بھی یہ خوش نصیبی ہے کہ ہرسال 12 ربیع الاوّل کے دن مرکزی جلوس کے ساتھ حاضری کی سعادت نصیب ہوتی ہے۔یوسی تخت پڑی کے تمام قصبوں‘محلوں اور اہم راستوں کو میلاد پاک کی مناسبت سے سجایا جاتا ہے۔گڑولی بالا سے نکلنے والے اس جلوس کے ساتھ گردو نواح کے سا ر ے گاؤں سرہندی سنمبل سود گاہل وغیرہ کے تمام گاؤں کے لوگ جوک در جوک شریک ہوتے ہیں اور ہر گاوں میں جگہ جگہ اس میلاد النبیؐ کے جلوس کا پرتپاک استقبال کیا جاتا ہے۔خطہ پوٹھوہار کے ہزاروں لوگ ان میلاد کمیٹیوں کے جلوس کے ساتھ ٹریکٹر ٹرالیوں اور بے شمار گاڑیوں کے ساتھ شرکت کرتے ہیں۔1995 سے ایک ویگن اور ایک ٹریکٹر کے ساتھ چلنے والا یہ قافلہ اپنی مثال آپ ہے۔یکجہتی و اتحاد کی روشن مثال کہ 67 ممبرز اور فی ممبرز 50 روپے ماہانہ جمع کرنے والی مرکزی بزم غلامان مصطفیؐ گڑولی بالا کے لیے خلوص دل سے دعا ہے کہ اللہ پاک اس تاریخ ساز جلوس کو سدا شاد و آباد رکھے۔ آمین۔اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں