بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے اللہ نے ہر چیز کو تخلیق فرمایا جن میں نوری مخلوق فرشتوں کی بھی تخلیق فرمائی فرشتوں میں بھی چار فرشتوں کو مخصوص عہدے اور عزت عطاء فرمائی اور سب کو کوئی نہ کوئی ذمہ داری عطاء فرمائی۔ حدیثِ نبوی میں آتا ہے کہ اللہ نے جبرئیلؑ کو چھ سو پروں سے نوازا ہے۔ جب قومِ لوط کی نافرمانی حد سے بڑھ گئی اور وہ رب کے عذاب کے مستحق ٹھہر گئے تو اللہ نے جبرئیلؑ کو ان پر عذاب نازل کرنے کا حکم دیا۔ اب تاریخ میں آتا ہے کہ قومِ لوط تقریباً 7 بڑے شہروں میں آباد تھی۔ تاریخ میں یہ بھی آیا کہ جبرئیلؑ نے ان تمام شہروں کو سمیت ان کی عمارات اور حیوانات و نباتات کو اپنے صرف ایک پر پہ اٹھایا اور آسمان کی طرف پرواز کی اور اوپر لے جا کر الٹ دیا اور سب کو تہس نہس کردیا۔جس اللہ نے جبرئیلؑ کے ایک پر کو اتنی طاقت سے نوازا کہ سات بڑے شہروں کو اس نے اٹھالیا اور پھر بلندی پہ لیجا کہ پٹخ بھی دیا اس اللہ کی طاقت و قدرت کا اندازہ کیسے لگایا جا سکتا ہے۔ قومِ لوط تو ایک گناہ میں مبتلاء تھی مگر ہم کئی کبیرہ گناہوں میں مبتلاء ہوچکے اور اس اللہ کی قدرت کو بھول چکے ہیں اگر اللہ نے آج کے دور میں جبرئیلؑ کے چھ سو پروں کو اتنی طاقت سے نواز دیا تو ہمارا کیا بنے گا ذرا سوچیے کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے حوالہ: تاریخ ابنِ کثیر جلد 1 (محمد توقیر حیدر)
