310

شاہی قلعہ روات

روات شاہی قلعہ جسے قلعہ روات بھی کہتے ہیں۔ راولپنڈی سے مشرق کی طرف جرنیلی سڑک پر سفر کرتے ہوئے سترہ کلومیٹر کے فاصلہ پر ایک گاؤں آتا ہے جسے ”روات“ کہتے ہیں یہ ”قلعہ روات“ ہے جو سولہویں صدی کے اوائل میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ گکھڑوں کے سربراہ سلطان سارنگ خان اور شیر شاہ سوری کے درمیان ایک جنگ کی یاد دلاتا ہے جو 1546ء میں اس مقام پر لڑی گئی۔قلعہ تقریباً مربع شکل میں ہے اور اس کے دو بڑے دروازے ہیں اور ایک مسجد کے تین بڑے کمرے گنبد کی شکل میں نظر آتے ہیں اس کی فصیل کے ساتھ ساتھ بہت سے چھوٹے چھوٹے کمرے بنے ہوئے ہیں جو دفاعی لحاظ سے اہمیت کے حامل ہیں قلعہ کے مرکز میں کئی قبریں ہیں۔ ان میں سے ایک سلطان سارنگ خان کی ہے۔ ان کے سولہ بیٹوں کی قبریں بھی ہیں جو 1540 میں یہاں جنگ کرتے ہوئے مارے گئے تھے۔ یہاں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔

پنڈی پوسٹ گلدستہ 13 اگست 2023

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں