49

سیمنٹ ساز اداروں کا گٹھ جوڑ۔ کوٹہ سسٹم سےتعمیراتی سیکٹر سستی روی ،ڈیلرز اور مزدور معاشی بدحالی کا شکار

تحریر اعجاز ملک راں
ہمارے ملک پاکستان میں جہاں چہار سُو مہنگائی کا وحشیانہ ناچ جاری ہے وہیں ہمارے ملک کی تعمیراتی صنعت جو پہلے ہی مہنگائی کی وجہ سے گھٹنوں پر آچکی تھی ا س پر سیمنٹ انڈسٹری کا ریٹ بڑھانے کے لیے رائج کردہ .کوٹہ سسٹم. اس صنعت کو مزید پستی میں لے آیا ہے، ہمیشہ کی طرح اس سال 2025 میں بھی پوری سیمنٹ انڈسٹری نے اپنی سیمنٹ کا ریٹ بڑھانے کے لیے کوٹہ سسٹم لاگو کر دیاہے

اور جب بھی سیمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنیاں کوٹہ سسٹم لاگو کرتیں ہیں تو ہر ڈیلر کو مخصوص و محدو د مقدار میں سیمنٹ ملنے کی وجہ سے بڑے آرڈر کی ڈیمانڈ پوری کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ محدود سپلائی کی بدولت سیمنٹ کی قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے جو تعمیری لاگت کو بڑھا دیتا ہے اور محدود کوٹہ کی وجہ سے ناجائز منافع خوری اور سیمنٹ ذخیرہ اندوزی بھی عروج پر پہنچ جاتی ہے۔

خاص طور پر چھوٹے ڈیلرز کے لیے مشکلات بڑھ جاتیں ہیں چھوٹے ڈیلرز کو محدود مقدارمیں سیمنٹ ملنے کی وجہ سے ان کا کارو با ر شدید متاثر ہو تا ہے اور انکے مستقل گاہک سیمنٹ کی بروقت ترسیل نہ ہونے کی وجہ سے نئے ڈیلر ڈھونڈنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور اسی وجہ سے پرانے ڈیلر کے واجبات التو ا کا شکار ہوجاتے ہیں، جس سے اس ڈیلر کے لیے اپنا کاروبارچلانا بہت مشکل ہو جاتا ہے اور وہ چھوٹا ڈیلر سیمنٹ ڈسٹری بیوٹر و سیمنٹ کمپنیوں کو انکی رقم واپس کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے

جس کے نتیجے میں اکثر چھوٹے دکان دار یا ڈیلرڈیفالٹر ہونے کے بعد کاروبار چھوڑنے یا روپوش ہونے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ اس کوٹہ سسٹم کی وجہ سے تعیمراتی منصوبے تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں کیونکہ سیمنٹ کی فراہمی میں رکاوٹ آنے سے تعمیراتی کام رک جاتے ہیں اور کنسٹرکشن کمپنیوں کو مستقل کام کرنے والی لیبر کو بغیر کام کروائے لیبر چارجز ادا کرنے پڑتے ہیں چاہے وہ کوئی کنسٹرکشن سائٹ ہو یا آر سی سی کنکریٹ فیکٹری۔ اسی دوران تعمیراتی کام رکنے کی وجہ سے دہاڑی دار مستری مزدوروں کے لیے گھر کاچولہا مشکل ہو جاتا ہے۔

لیبر ایک ایسا قابل رحم مسکین طبقہ ہے جس کی پوری زندگی مزدوری کرتے ہی بِیت جاتی ہے کنسٹرکشن ورک رکنے کی صورت میں انکے گھر کا کرایہ یوٹیلیٹی بِل بچوں کی پڑھائی اور کچن بُری طرح متاثر ہوتا ہے۔ نیز اسی موقع پر سیمنٹ مافیا سیمنٹ سٹاک کر کے کروڑوں کا منافع کما لیتا ہے، یاد رہے تعمیراتی سیکٹر ایک بڑا آجر اور معاشی ڈرائیور ہے سیمنٹ کی کمی ملازمتوں میں کمی، معاشی سرگرمیوں میں کمی اور مجموعی ترقی میں سست روری کا باعث بن جاتی ہے

۔راقم کی حکومت وقت سے گزارش ہے کہ سیمنٹ انڈسٹری کے لیے سیمنٹ کی مستقل ترسیل کے کچھ ضابطے مقرر کیے جائیں تاکہ ملک کے اس اہم شعبہ کو تباہ ہونے سے بچایا جا سکے۔ اللہ کریم ہمارے پیارے ملک کاحامی و ناصر ہو آمین۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں