194

سویرا فاؤنڈیشن‘ بچیوں کو ہنر مند بنانے کیلئے کوشاں

کام کوئی بھی ہو اس کی انجام دہی کے لیے غیر معمولی قوت ارادی اور حق گوئی کا حامل ہونا پڑتا ہے خواہش اور کوشش کسی بھی کامیابی کی جانب بڑھتا ہوا پہلا زینہ ہوتا ہے شرط لازم ہے کہ ارادے مضبوط ہوں کیونکہ کسی بھی مشکل کام کا بیڑا اُٹھانے والے انسان کو اس کام کی تکمیل کے لیے زندگی کی دشوار گذار راہوں پر تلاش وجستجو کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ہزاروں برس سے انسان ستاروں اور سیاروں سے اپنی لگن کا اظہار کرتا آیا ہے آسمان پر بنی شاہراہ پر سوچ اور سیاروں کا روزمرہ سفر جاری وساری ہے کہیں جنگ وجدل ہے کہیں دباؤ اور کہیں بھوک وافلاس کا پھیلاؤ‘کہیں نفرت ہے تو کہیں بے پناہ محبت‘کہیں سخاوت ہے تو کہیں ہوس زر زمانے میں ہر طرح کے کردار نظر آتے ہے میری آج کی تحریر ایسے کرداروں کے گرد گھومتی عکس در عکس پھیلی نسلوں کی کتھا ہے جو اپنی آبائی دھرتی کی یادوں کو سینے میں چھپائے اپنے لوگوں کے مستقبل بارے سہانے خوابوں کو اپنی مرضی کی تعبیر سے ہمکنار کرنے کی جہد مسلسل میں مصروف ہیں آج میرا موضوع سویرا فاونڈیشن کی بیول اور گرد ونواح کی غریب‘ نادار بچیوں‘خواتین اور بیواؤں کے مستقبل کو بہتر بنانے کی جہدوجہد میں مصروف ہیں۔برطانیہ میں مقیم بیول سے تعلق رکھنے اور دھرتی سے محبت کرنے والے فرشتہ صفت افراد نے یوکے میں بیٹھ کر 2002 میں سویرا فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی جس میں محترمہ سعیدہ وارثی اور ڈھوک بوہڑ والے سے تعلق رکھنے والے جاوید اقبال قابل ذکر ہیں۔پاکستان میں سویرا فاؤنڈیشن کے تمام معاملات کو محترمہ نصرت مبشر صاحبہ دیکھتی ہیں جو ایک عرصہ سے اپنے فرائض بہت احسن طریقہ سے سرانجام دے رہی ہیں۔سویرافاؤنڈیشن کے زیر انتظام چلنے والے سینٹرز میں مستحق بچیوں کو سلائی کڑھائی کا کام سیکھایا جاتا ہے سویرا فاؤنڈیشن کی تمام تر فنڈنگ یوکے سے اکٹھی کی جاتی ہے کلر روڑ پر سویرا سنٹر کی وسیع بلڈنگ کی تعمیر مکمل ہونے پر بیول کے دیگر حصوں میں قائم سنٹرز کو اسی بلڈنگ میں ضم کردیا گیا ہے جس سے معاملات کو چلانے میں بہت آسانی ہو گی۔سویرا فاونڈیشن کے تحت ایمبولینس سروس بھی اب اسی سنٹر سے آپریٹ ہوگی۔سویرا فاؤنڈیشن کے تحت اسکولوں میں ٹھنڈے پانی کی فراہمی کے لیے واٹر کولر اسکیم بھی متعارف کروائی گئی فاؤنڈیشن کی جانب سے خواتین اسٹوڈنٹ گرانٹ کے تحت بچیوں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع بھی فراہم کیے جاتے ہیں اس گرانٹ کی فراہمی کے باعث کئی بچیاں گریجویشن تک تعلیم حاصل کر چکی ہیں اس کے علاوہ بیواؤں اور مستحق خواتین میں زکوۃ کی تقسیم بھی ہرسال کی جاتی ہے۔ سویرا فا ؤ نڈ یشن کی جانب سے رکشہ اسکیم بھی چلائی گئی ہے جس میں خود روز گار کمانے کے لیے رکشے فراہم کیے جاتے ہیں۔ سویرا فاؤنڈیشن مستقبل میں کمپیوٹر ٹریننگ اور بیوٹیشن کورس بھی شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کے تحت نادار اور غریب بچیوں کو تربیت دی جا سکے گی۔اس وقت محترمہ سعیدہ وارثی‘جاوید اقبال کے ہمراہ تبسم جمیل اسلم‘تنزیل قریشی برطانیہ میں مینجمنٹ کا حصہ ہیں۔دھرتی سے رشتہ انمول ہی نہیں ناقابل فراموش بھی ہوتا ہے بعض لوگ دھرتی سے ہزاروں میل کی دوری پر چلے جانے کے باوجود اپنی نیک نیتی اخلاص اور اخلاقی خوبیوں کے باعث اپنے علاقے کے لوگوں کو یاد
رہتے ہیں ان کے کام ان کے دور رہنے کے باوجود ہمیں اپنی قرابت کا احساس دلاتے ہیں۔اللہ تعالی سعیدہ وارثی‘جاوید اقبال ان کی ٹیم اس فاؤنڈیشن کوفنڈنگ کرنے والے تمام افراد کو جزائے خیر عطافرمائے۔کہ ان کی بدولت ہماری بچیاں ہنر سے آشنا ہوکر معاشرے اپنا باعزت مقام بنارہی ہیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں