176

راولپنڈی،نجی ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کو سیکیورٹی انتظامات کی تفصیل جمع کرانے کا حکم

راولپنڈی(نمائندہ پنڈی پوسٹ) رراولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکیورٹی، ماحولیاتی خدشات اور خطے میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے لیے منظوری کے عمل سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت کمشنر راولپنڈی ڈویژن ابوالعامر خٹک، ڈائریکٹر جنرل آر ڈی اے کنزہ مرتضیٰ، اور سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے کی۔

اجلاس میں 59 ہاؤسنگ اسکیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مرکزی موضوع نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے اندر سیکیورٹی کے نظام کو بہتر بنانا تھا۔ کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ حکومت سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں شدید تشویش کا شکار ہے، خاص طور پر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی افغان شہری، مجرم یا دہشتگرد ان معاشروں میں سیکیورٹی ٹیموں کا حصہ نہ بنے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس مقصد کے لیے مکمل جانچ پڑتال کا عمل ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا اس پر عملدرآمد میں ناکامی کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے نمائندوں نے اجلاس میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور سیکیورٹی کے معیار کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ کمشنر راولپنڈی نے ڈی جی آر ڈی اے کو ہدایت دی کہ وہ ان ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ ڈی جی آر ڈی اے کنزہ مرتضیٰ نے زمینوں پر قبضے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نجی سیکیورٹی گارڈز غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے جائیں تو فوراً آر ڈی اے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع دی جائے۔

سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے کہا کہ سیکیورٹی کے معاملے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ تمام ہاؤسنگ سکیمیں آج شام تک اپنے سیکیورٹی انتظامات کی تفصیلی رپورٹ جمع کروائیں۔

اجلاس میں 59 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی جن میں بحریہ ٹاؤن، یونیورسٹی ٹاؤن، ممتاز سٹی، تاج ریذیڈنشیا، گندھارا سٹی، کوہستان انکلیو ٹیکسلا، ملٹی پروفیشنل کوآپریٹو ہاؤسنگ اسکیم، کیپٹل ویلی، سلور سٹی، ٹاپ سٹی-1، کیپٹل اسمارٹ سٹی، سیفران سٹی، نیو یارک سٹی، المکہ سٹی، کے آر ایل کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اور دیگر شامل ہیں۔آخر میں، ڈی جی آر ڈی اے کنزہ مرتضیٰ نے تمام شہریوں، پراپرٹی ڈویلپرز، اور ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالکان پر زور دیا کہ وہ متعلقہ ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنائیں اور ممکنہ قانونی کارروائیوں سے بچنے کے لیے ضروری منظوری حاصل کریں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں