81

جائیداد رجسٹری نرخ آسمان پر پہنچ گئے

فیصل صغیر راجہ
حلقہ این اے 50اور پی پی 2میں شامل کلرسیداں کی یونین کونسلوں میں سوئی گیس کی فراہمی کے لئے پائپ بچھائی کاعمل جاری ہے جس کے باعث عام آدمی انتہائی خوش ہے۔ ان یونین کونسلوں کے چیئرمین، وائس چیئرمین اورکونسلرز سینہ تان کراپنے ووٹرزاور سپورٹرز کے سامنے جاتے ہیں اور وزیراعظم پاکستان شاہدخاقان عباسی کی جانب سے اس میگاپراجیکٹ پر تحسین وصولتے ہیں۔ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے یہاں کے لوگوں کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے اور بلاتفریق یہاں کے باسیوں کوسوئی گیس ایسی اہم سہولت دینے کااعلان کیاہے جس پر کام تیزی سے جاری ہے۔ گویہاں مسلم لیگ(ن) میں دھڑے بندی ہے لیکن یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ اگرکچھ نے شیراور پلنگ پر مہریں لگائیں توباقیوں نے اوپرنیچے شیرپرہی مہرلگا کرمسلم لیگ(ن) سے اپنی وابستگی ثابت کردی تھی۔ یہ حلقہ مسلم لیگ(ن) کاہے اور آنے والے عام انتخابات میں بھی یہاں سے مسلم لیگ(ن) کی کامیابی یقینی ہے۔ اس حلقے میں بھی پی ٹی آئی دھڑے بندی کاشکار ہے۔ صداقت عباسی اور غلام مرتضیٰ ستی گروپ میں سے کون ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتاہے، یہ تووقت ہی بتائے گا تاہم غلام مرتضیٰ ستی کے لئے جب سے ٹکٹ دینے کی باتیں ہورہی ہیں پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن شدیدمایوس ہیں اور وہ نجی محفلوں میں یہ کہتے پائے گئے ہیں کہ اگراسی کانام تبدیلی ہے توپھرایسی تبدیلی پر ہم کسی صورت راضی نہیں ہوں گے۔بلدیہ کلرسیداں میں جائیدادکی رجسٹریوں کے لئے جائیدادکی سرکاری قیمت کاٹیبل عام آدمی کی دسترس سے باہر ہے۔ اگرکوئی اپنے طورپر رجسٹری کراناچاہے تواس کے لئے نرخ اور بتائے جاتے ہیں اور اگردوسری صورت ہو توریٹس بہت کم ہوجاتے ہیں۔ سائلان شدیدکرب میں مبتلا ہیں۔ عوامی حلقوں نے چیئرمین بلدیہ شیخ عبدالقدوس اور ان کی پوری ٹیم سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ذاتی دل چسپی لے کربلدیہ میں شامل ہر موضع کی جائیداد کے سرکاری نرخوں کاٹیبل عام کرائیں اوریہ ٹیبل بلدیہ آفس، کمپیوٹرائزڈ لینڈ ریکارڈ سنٹر، دفترپٹواریان اور یونین کونسلوں کے دفاتر میں چسپاں کرائیں تاکہ عام آدمی کومعلوم ہوسکے کہ وہ کس ریٹ پر اور کس شرح سے اپنی جائیدادکی رجسٹری کی فیس جمع کرارہے ہیں۔بلڈنگ کے نقشہ جات کی بابت بھی اعتراضات جمع کرائے جاچکے ہیں۔ دیہاتوں کواور نان کمرشل جائیدادوں کونقشہ سے مستثنیٰ قراردے کرعوام پر احسان کیاجائے، وگرنہ بلڈنگ انسپکٹراور ایس ایچ او میں کوئی فرق نہیں رہ جائے گا ۔ جب بھی کوئی گاؤں میں اپنے مال مویشیوں، مرغیوں کے لئے یا اپنے پالتو کتے کے لئے بھی کوئی چھوٹاساکمرہ تعمیرکرناچاہے گا تو پہلے اسے بلدیہ کے شعبہ نقشہ سے، نقشہ پاس کراناپڑے گا۔ اسی طرح عام آدمی جب بھی اپنی رہائش گاہ بنائے گا تواس کے لئے یہ طویل پروسیجرتکلیف کاباعث بن جائے گا۔ بلدیہ کے ارباب بست وکشاد عوامی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے صرف کمرشل بلڈنگز کونقشہ کاپابند بنائیں اوراس پروسیجرکوبھی اس قدرآسان بنایاجائے کہ ہرآدمی خوشی سے اپنی کمرشل بلڈنگ کانقشہ بنوانے کے لئے نہ صرف تیار ہوجائے بل کہ یہ نقشہ بننے میں بھی آسان ہو۔ آج منتخب ارکان ہیں توکل ایڈمنسٹریٹرہوں گے ، اس لئے معززممبران بلدیہ اپنے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے ایسی قانونی سازی کریں جس سے عام آدمی کوریلیف ملے اور بیوروکریسی کم سے کم اختیارات پر گزاراکرنے پر مجبور ہو۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں