125

تھانہ کلرسیداں قدیم زمانہ کی بہترین یاد گار

خادم اعلی پنجاب ایک طرف پنجاب میںآئے دن نئے ترقیاتی منصوبوں کا ایک جال چھا رہے ہیں تو دوسری طرف ضلع راولپنڈی کی اہم تحصیل کلرسیداں کے پولیس سٹیشن کی عمارت دیکھ کر زمانہ قدیم یاد آجاتا ہے۔ایک طرف کلر سیداں سکول میں قائم بیدی محل پرانی عمارت میں شمار کی جاتی ہے۔اور دوسرے نمبر پر یقیناًپولیس اسٹیشن ہی آتا ہے۔1938میں قائم ہونے والی عمارت کا کوئی پرسان حال نہیں۔ہمار ے قارئین کے لئے یہ بات کسی حیرت سے کم نہیں ہو گئی اوول کے ہیرو اور پا کستان کے نامور کرکٹر فضل محمود بھی تھانہ کلرسیداں میں تھانیدار کے طور پر تعینات رہ چکے ہیں۔لیکن جیسا کے ہمارا رتیرہ ہے اپنے ہیروز کی ناقدری ،بعینہ وہی کام تھانہ کلرسیداں کے ساتھ رواء رکھا گیا ہے،اُصولاً تو نئی عمارت ساتھ اب ارباب اختیار کو فضل محمود کے حوالے سے تھانہ کلرسیداں میں ایک یادگار بھی بنوانی چاہئے ،متعدد اعلی پولیس افسران ، سیاسی وزراء ،مشیر ان اور مقبول ہستیوں نے تھانہ کلر سیداں کا دورہ کیا، لیکن کلرسیداں پولیس اسٹیشن کی عمارت کی جانب اُن کی نظر التفات کبھی نہیں پڑی،آج اس عمارت کو بنے 77 سال ہو گئے،عمارت بری طرح خستہ حالی کا شکار ہے۔ اُوپری لیپا پوتی کے مصداق کبھی تو تھانے کی موجودہ عمارت کے پاس چند کمرے تعمیر ہوئے تو کبھی پارک کی تعمیر ،لیکن اصل مسئلے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی۔وقت گزرتا رہا اور عمارت آج آثار قدیمہ منظر پیش کر رہی ہے ۔سب سے زیادہ برُاحال حوالات کا ہے جہاں بدبو کے باعث کھڑا ہونا ہی محال ہے ،لیکن پھر بھی قیدیوں کو وہاں رکھا جاتا ہے ،جو اُن کے لئے جرم ثابت ہونے کے بعد سے پہلے ہی کسی سزا سے کم نہیں ، رہی بات تھانہ کلرسیدں میں سٹاف کی تو نفری کی کمی کی وجہ سے بھی پولیس تھانہ کلرسیداں جرائم کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح ایکٹو ہونے سے قاصر ہے،تحصیل کلر سیداں انتظامی طور پر تحصیل راولپنڈی کے علاقے شاہ باغ کس سے دان گلی آزاد کشمیرتک اور کہوٹہ سے گوجر خان تک محدود ہے لیکن اتنے بڑے علاقے کو کنٹرول کرنے کے لئے سر کاری طور پر ایک انسپکٹر ،سات سب انسپکٹر ،سات اے ایس آئی ،بارہ ہیڈ کانسٹیبل اور نوے کانسٹیبل کے ساتھ دو موبایئلز اور چار موٹر سائیکلزکی منظوری ہوئی ہے،لیکن عملاً یہاں ایک انسپکٹر ،4 ایس آئی،6 اے ایس آئی،11ہیڈ کانسٹیبل اور 2 موبائیلز اور 4 موٹرسائیکل موجود ہیں،جب کہ مزید 54کانسٹیبل بھی تھانہ کلرسیداں کی ضرورت ہے ،سی پی او راولپنڈی اسرار احمد عباسی نے گزشتہ ما ہ اپنے پہلے دورہ کلرسیداں میں سابق لیڈی کونسلر اور ممتاز سیاسی وسماجی شخصیت میڈم نبیلہ انعام کے توجہ دلانے پرکلرسیداں میں 2عدد لیڈی کانسٹیبل کی تعیناتی کا وعدہ کیا۔مگر ! اے بساء آرزو کہ خاک شد ،تاحال یہ وعدہ بھی ایفاء نہیں ہوسکا، تھانہ میں کسی چھاپے ،جلسہ،جلوس،تقریب یاہنگامی صورت حال میں پولیس نفری راولپنڈی سے منگوائی جاتی ہے۔ اور خدا نخواستہ اس دوران کوئی بڑا یا سنگین واقعہ ہو جائے تو تھانے والے نفری کے لئے مجبور ہوجاتے ہیں،ہماری اعلی احکام سے درخواست ہے۔جہاں کلر تھانہ سے ملحقہ تحصیل کچہری بنائی جا رہی ہے۔وہاں ایک عمدہ عمارت تھانے کی بھی تعمیر کروائی جائی یا پرانی عمارت کی نئے دور کی مطابق تعمیر کروائی جائے۔تا کہ آنے والے وقت میں کسی بڑی حادثے سے محفوظ رہا جا سکے۔اور کلر سیداں میں پولیس نفری فل فور بنیاد پر پوری کی جائے۔تاکہ تھانہ کلر سیداں کے علاقے میں جرائم پر قابو پایا جا سکے۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں