242

بگہار شریف‘ ڈسپنسری کی سہولت نہ سے مریض خوار

وزیر اعلی پنجاب ایک نظر ادھر بھی۔وطنِ عزیز اور ہمارے صوبے پنجاب میں نئی حکومت نے کاروبار گلستان سنبھال لیے ہیں۔ پنجاب کی وزیراعلی نے منصب سنبھالتے ہی ایئر ایمبولینس سروس کا منصوبہ بھی پیش کر دیا ہے۔ گویا طبی ترقی کی طرف ایک قدم مزید بڑھانے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔ دنیا بھر کی طرح ہمارا ملک بھی گو رفتہ رفتہ ہی سہی مگر طبی ترقی اور سہولیات کی طرف ضرور بڑھ رہا ہے

۔ یہ رہا دنیا کا خاکہ اور اسی دنیا کی دوسری طرف
ہمارا گاؤں ہے۔ اس کا نام بگہار شریف ہے جو پنجاب کے قدیم اور تاریخی شہر اور تحصیل کہوٹہ کے مضافات میں واقع ہے۔ ہمارا گاؤں میڈیکل کی بنیادی سہولتوں سے کوسوں دور ہے۔ یہاں پکی سڑک، بجلی اور گیس جیسی سہولیات تو ہیں، اگر نہیں ہے تو بنیادی طبی سہولت نہیں ہے۔ ہزاروں نفوس پر مشتمل ہمارا گاؤں اپنے بیماروں کا علاج نہیں کر سکتا۔ اس کے باسی علاج کے لیے پون گھنٹے پر مشتمل میلوں مسافت طے کر کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال جاتے ہیں۔ گاؤں میں ایک ڈسپنسری ہے مگر اس کی حالت نہایت مخدوش ہے۔

دیواریں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، دروازے زنگ آلود ہو کر بکھر رہے ہیں۔ دن بھر مویشیوں کی آرامگاہ و آماجگاہ بنی رہتی ہے۔ سر درد کی دوا تک میسر نہیں۔ آس پاس کے گاؤں میں سرکاری ہسپتال تک موجود ہیں۔ لیکن ہمیں ایک ڈسپنسری تک میسر نہیں جو باقاعدگی سے ہمارے علاج معالجے کے لیے میسر ہو۔ ہمارا گاؤں جغرافیائی اعتبار سے ایسی جگہ واقع ہے جس سے گرد و نواح کے تقریباً پانچ گاؤں ملتے ہیں۔ ایک سنگم ہے جو اگر طبی سہولیات سے آراستہ ہو جائے تو گرد و نواح کے گاؤں کی بھی بنیادی طبی ضروریات پوری ہو سکتی ہیں

۔ ہمیں صرف ایک ڈسپنسری کی، جس میں بنیادی ضروریات کی ادویات ہوں اور ہمہ وقت ایک ڈسپنسر ہو، کی ضرورت ہے۔ ریاست پاکستان اور بالخصوص حکومت پنجاب سے ہم اہل بگہار شریف، سنبل، آئیل، بگھون اور کینتھل والوں کا مطالبہ ہے کہ جدید طرز کی ایک ڈسپنسری ہمیں فراہم کی جائے تاکہ ہمارے گاؤں کے بچے، بوڑھے، خواتین و حضرات پرائیویٹ ہسپتالوں سے مہنگے علاج کروانے پر مجبور نہ ہوں اور انہیں مریضوں کو میلوں مسافت طے کر کے ہسپتال نہ لے جانا پڑے۔ اور اس کے لیے کسی نئی عمارت کی تعمیر کی ضرورت بھی نہیں بلکہ پہلے سے موجود عمارت جو ڈسپنسری کے لیے ہی تعمیر کی گئی تھی موجود ہے۔ صرف اس کی مرمت درکار ہے۔ لہذا حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب سے استدعا ہے کہ ہمیں بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں