114

اڈیالہ روڈ پنجاب ہائی وے کے لیے ایک چیلینج

اڈیالہ روڈ راولپنڈی کے جنوب میں واقع ایک بڑے علاقہ کو شہر سے منسلک کرتی ہے جس پر روزانہ ہزاروں افراد ذاتی اور پبلک ٹرانسپورٹ کے زریعے سفر کرتے ہیں تحصیل پنڈی کا پچاسی فیصد دیہی علاقہ جبکہ ضلع چکوال کے ایک بڑے حصے کے عوام راولپنڈی اور اسلام آباد تک رسائی کے لیے اس روڈ کو استعمال کرتے ہیں لیکن اس اہم ترین روڈ کی شکستہ حالی بھی اپنی مثال آپ ہے جگہ جگہ عین سڑک کے وسط میں پانی اوردلدل کے جوہڑ بڑے بڑے گڑھے اور کئی مقامات پر ہربارش کے ساتھ بننے والے نئے نالے جو اس روڈکی ایک مخصوص جغرافیائی حالت میں واقع ہونے کی وجہ سے بنتے ہیں اور یہی خاص نقطہ ہے جس کو اس روڈ کی تعمیرِ نو کرنے والے انجینئر دانستہ یا نادانستہ نظر انداز کرتے ہیں بار بار کی تعمیرنو جس پر کروڑوں روپے لاگت آتی صرف چند ماہ بعد ہی روڈ کی حالت پہلے جیسی ہی ہو جاتی ہے راقم نے یہ بات حکومتِ پنجاب کی طرف سے حال ہی میں اس روڈ کی مرمت کے لیے ایک بار پھر پونے تین کروڑ کا ٹینڈر جاری ہونے کے تناظر میں کی ہے خدشہ ہے کہ اڈیالہ روڈ کی اس مرمت کے بھی خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہونگے جب تک کہ محکمہ ہائی وے پنجاب اس حقیقت کا ادراک نہیں کرتا کہ اس روڈ کی تعمیرروایتی سڑکوں سے مختلف ہے اڈیالہ جیل سے چونترہ تک پچیس کلومیٹر تک اس روڈ کا ایک بڑا حصہ مشرق میں دریائے سواں اور مغرب میں ایک مسلسل ڈھلوان کے عین درمیان میں واقع ہے ہر چند گز کے بعد ڈھلوانی سطح سے پانی اس روڈ کے اوپر سے گزر کر سواں کی طرف بہتا ہے جس کی وجہ سے جگہ جگہ سے روڈ کٹاوٗ اور ڈھلوانی مٹی کی دلدل سے اٹ جاتی ہے یہاں مغربی ڈھلوان پرواقع ہر کھیت سے بارش کا پانی انفرادی طور پر سڑک کراس کرتا ہے،یہی وہ اہم ترین مسلۂ ہے جس کو محکمہ ہائی وے پنجاب مدِنظر نہیں رکھتا جس کے نتیجہ میں کروڑوں کے اخراجات کے باوجود اڈیالہ روڈ کی حالت بہتر نہیں ہورہی ضرورت اس امر کی ہے کہ روایتی مُرمت پر وسائل بربادکرنے کی بجا ئے حکومتِ پنجاب اڈیالہ روڈ کی جغرافیائی ضروریات کے مطابق ازسرِ نو تعمیر کرے اس مقصد کے قابل ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں جوجدید انجینئرینگ کی کی مدد سے اس مسلئے کو مستقیل بنیادوں پر حل کر سکیں ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں