ہجر کی جو مصیبتیں عرض کیں اس کے سامنے
ناز و ادا سے مسکرا کہنے لگا جو ہو سو ہو
(عقیل چوہدری)
ادا سے ہاتھ اٹھنے میں گل راکھی جو ہلتے ہیں
کلیجے دیکھنے والوں کے کیا کیا آہ چھلتے ہیں
(عبدالغفار‘نئی آبادی)
168
ہجر کی جو مصیبتیں عرض کیں اس کے سامنے
ناز و ادا سے مسکرا کہنے لگا جو ہو سو ہو
(عقیل چوہدری)
ادا سے ہاتھ اٹھنے میں گل راکھی جو ہلتے ہیں
کلیجے دیکھنے والوں کے کیا کیا آہ چھلتے ہیں
(عبدالغفار‘نئی آبادی)
WhatsApp us