171

ارشد رحمٰن اور آصف نواز میں کانٹے دار مقابلہ /فیصل صغیر

سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 26جولائی 2015کو ہوں گے اسلام آباد کا بلدیاتی ادار ہ میٹرو ،پولیٹین کارپوریشن کہلائے گا جس کے سربراہان مئیر ااور ڈپٹی مئیر ہونگے صوبہ بلوچستان کنٹونمنٹ بورڈ ، خیبر پختونخواہ ،گلگت بلدستان میں بلدیاتی انتخابات کا عمل مکمل ہو چکا ہے اب 26جولائی کو عید الفطر کے فوراً بعد اسلام آباد میں میدان سجے گا موسم گرما کی شدت اور رمضان المبارک کی وجہ سے سیاسی گہما گہمی کافی متاثر ہوئی ہے ابھی تک وہ تیزی دیکھنے میں نہیں آئی جو الیکشن کے نزدیک آتے ہی شروع ہوتی ہے اسلام آباد کی 79یونین کونسلز میں چئیرمین ،وائس چئیرمین ، کونسلرز کی نشستوں کیلئے ہزاروں امیدواران اپنی قسمت آزمائیں گے کئی پرانے چہروں کے ساتھ اب کچھ نئے لوگوں نے بھی میدان سیاست میں قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا ہے اسلام آباد کی دیگر یونین کونسلز کی طرح ایک اہم یونین کونسل روات میں بھی سیاسی جوڑ توڑ عروج پر ہے باقی یونین کونسلز کی نسبت یہاں الیکشن کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں امیدواروں نے عوام رابطہ مہم تیز کر دی ہے پارٹی دھڑے اور گروپوں سے نکل کر اب عوامی رابطہ مہم گھر گھر پہنچ چکی ہے چئیرمین اور وائس چئیرمین کی شپ کیلئے 6پینل بن چکے ہیں جنھوں نے گزشتہ روز کاغذات نامزدگی بھی جمع کروادیئے ہیں لیکن عوامی سروے کے مطابق اصل مقابلہ پی ٹی آئی کے امیدوار ارشد رحمن مغل اور حکومتی جماعت ن لیگ کے امیدوار چوہدری آصف نواز کے درمیان متوقع ہے باقی ماندہ پینلز ایک دوسرے کی مدد کر کے اپ سیٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے والے ارشد رحمن مغل کے ساتھ وائس چئیرمین راجہ ناصر اکبر ہیں جن کا تعلق گاؤں کورٹانہ سے ہے جبکہ پی ٹی آئی روات کے صدر چوہدری محمد بنارس پاکستان عوامی تحریک کے محمد شیراز مغل کے ساتھ وائس چیئرمین کے طور پر میدان میں سامنے آچکے ہیں چوہدری بنارس تحریک انصاف روات کے بانی کارکنوں میں سے ہیں جس کی وجہ سے انہیں نوجوانون کی حمایت حاصل ہے لیکن پارٹی کی جانب سے ارشد مغل کی سپورٹ ہونے کی بناء پران کو تحریک انصاف کے سو فیصد ووٹ حاصل کرنے کیلئے کافی تگ و دو کرنی پڑی گی البتہ ان کے ساتھ شیراز مغل کے بطور چیئرمین آنے سے ووٹ بنک بڑھ گیا ہے چونکہ تمام چیئرمینی امیدواروں کا تعلق روات کی مقامی برادریوں سے ہے جبکہ شیراز مغل کا تعلق ڈہو ک رتہ کی ہونے کی وجہ سے ان کو برداری کا کافی ووٹ مل سکتا ہے عرصہ سے سیاست میں میدان میں ہونے کی وجہ سے علاقہ میں کافی وسیع جان و پہچان رکھنے والی شخصیت ہیں چونکہ ارشد رحمن نے وقت سے قبل ہی اپنی الیکشن مہم شروع کر دی تھی اس لیے ان کی پوزیشن مستحکم نظر آتی ہے ان کے وائس چئیرمین راجہ ناصر اکبر کا ووٹ بینک بھی خاصی اہمیت کا حامل ہے مسلم لیگ ن کے امیدوار برائے چئیرمین چوہدری آصف نواز اور چوہدری محمد شبیر آف بھنگڑیل وائس چئیرمین کے امیدوار ہیں عابد مغل گروپ کی جانب سے چوہدری اظہر چئیرمین اور راجہ شہزاد جاوید ایڈووکیٹ آف بھنگڑیل کا پینل بھی میدان میں آچکا ہے اور آتے ہی اپنی موجودگی کا احساس دلا رہا ہے پیپلز پارٹی کی طرف سے چوہدری محمد حنیف اور چوہدری ضیافت کا پینل بھی میدان میں ہے پیپلز پارٹی کاپینل عابد مغل گروپ کے حمایت یافتہ پینل کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنے گا دیگر اور پینلز بھی تشکیل دیے جا رہے ہیں گو کہ الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پر ہوں گے مگر ان پینلز کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے قائدین کی ہمدردیاں ان الیکشن کو جماعتی ہی ظاہر کر رہی ہیں جماعت اسلامی کا یو سی روات میں ایک مخصوص ووٹ بینک موجود ہے قاضی مسعود اگر کسی مضبوط دھڑے یا گروپ سے وائس چئیرمین لینے میں کامیاب ہو گئے تو شاید الیکشن میں اپنی موجودگی کا احساس دلا سکیں وہ کسی ایک پینل سے اتحاد کر کے بھی اپنے کونسلرز کو کامیاب کرا سکتے ہیں عوامی گفت و شنید اور تجزیہ نگاروں کے مطابق اصل مقابلہ ارشد رحمن اور چوہدری آصف کے پینل کے درمیان متوقع ہے انور بسمل کے میدان میں موجود رہنے کی صورت میں ارشد رحمن کے ووٹ بینک پر اثر پڑ سکتا ہے جبکہ چوہدری اظہر اور راجہ شہزاد کا پینل چوہدری آصف نواز کے ووٹ بینک کو متاثر کرے گا ساجد شریف اور پرویز مغل کے ایک پینل کی تشکیل نے بھی روات کی سیاست میں ہلچل پیدا کردی ہے ساجد شریف کو بنی سراں کی اکثریتی برداریوں کی حمایت حاصل ہونے کی وجہ سے وہ کافی مطمن نظر آرہے ہیں ادھر پرویز مغل کی بھی کوشش ہے کہ وہ اپنی برداری جہاں چیئرمینوں کے امیدواروں کی اکثریت ہے سے زیادہ سے ذیادہ ووٹ حاصل کرسیکیں 6جولائی کو حتمی فہرست مرتب ہونے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ کس نشست کیلئے کتنے امیدوار میدان میں ہیں فی الحال جوڑ توڑ جاری ہے کچھ امیدواران کا دستبدار ہونا بھی متوقع ہے بلدیات میں کوئی بات بھی حرف آخر نہیں ہوتی ووٹ پول ہونے سے لیکر گنتی مکمل ہونے تک کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا اس وقت تک تمام امیدوار اپنی اپنی کامیابی کے دعوے کر رہے ہوتے ہیں ان کے ووٹر اور سپورٹر بے شک چند گنے چنے لوگ ہی ہوں ان کے ارد گرد موجود رہتے ہیں چئیر مین یو سی روات کون ہو گا عوامی مسائل سے واقف ، جو عوامی مسائل حل کرنے کیلئے پیش پیش ہو ، جسے اہلیان روات کے دکھ درد کا احساس ہو ، جسے عوامی مسائل کا باخوبی علم ہو ، جو عوامی مسائل حل کر سکے ، جس کی سیاست کا محور عوامی خدمت کا جذ بہ ہو ، جو ظالم کے سامنے عوام کیلئے ڈٹ کر ان کا حق دلا سکے وہ کون ہو گا عوام اپنا نجات دہندہ کسے سمجھتے ہیں فیصلہ26جولائی کو ہونا ہے وقت ہی بتائے گا کہ چئیر مین کا ہما ارشد رحمن ، چوہدری آصف نواز یا کسی اور کے سر پہ سجے گا۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں