252

آرما گیڈن کی بھیانک ایٹمی جنگ

پروفیسر محمد حسین
غلبہ اسلام کے آخری دور کا آغاز ہر مجدون کی عالمی جنگ کے ساتھ شروع ہو گا ہر مجدون کی آخری عالمی جنگ فلسطین کی سرزمین پر لڑی جائے گی ہر مجدون کی جنگ میں اسرائیل کا خاتمہ ہو جائے گا یروشلم یعنی بیت المقدس آزاد ہو جائے گا انگریزی لفظ آرماگیڈن کو عبرانی زبان میں ہر مجدون کہتے ہیں ہر مجدون دو حصوں پر مشتمل ہے ہر کے معنی پہاڑ اور مجدون فلسطین کی ایک وادی کا نام ہے دنیا کی آخری جنگ کا یہی میدان ہو گا جو شمال میں مجیدو سے لیکر جنوب میں ایدوم تک تین سو کلومیٹر کے فاصلے تک پھیلا ہوا ہے مغرب میں یہ میدان بحیرہ روم سے لے کر مشرق میں موہاب کے ٹیلوں تک پھیلا ہوا علاقہ ہے مغرب میں یہ میدان بحیرہ روم سے لیکر مشرق میں موہاب کے ٹیلوں تک ایک سو پچاس کلومیٹر تک واقع ہے آرما گیڈن ٹھیک ٹھیک وہی پہاڑی اور میدانی علاقہ ہے جہاں آخری صلیبی جنگ ہو گی اور یہ فلسطینی علاقہ ہے جس پر اسرائیل نے غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ آرما گیڈن نامی معرجہ کے سا تھ ہی دہشت گردوں کا خاتمہ ہو جائے گا اور اس معرکہ کا عروج یہ ہو گا کہ مسیح لوٹ کر آئیں گے اور تمام مردوں ا ور زندوں پر حکومت کریں گے مغربی دانش وروں اور عوام الناس میں آرما گیڈن میں دلچسپی لینے کا یہی خاص راز ہے تعجب ہے کہ اہل کتاب عیسائی اور یہودی کے اقوال میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے وہ متفقہ طور پر آرما گیڈن کو ایک عقیدہ سمجھتے ہیں اور اس حقیقت کے منتظر ہیں عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ رب مسیح ہی مخلص ہے اور وہ لازمی طور پر آخری زمانے میں آرما گیڈن کی بھیانک ایٹمی جنگ شروع ہوتے ہی آسمان سے اتر آئے گا تاکہ اپنے پیرو کاروں کو پکڑ کر بادلوں کے اوپر لے جائے جہاں وہ شدید جنگ کی ہولناکیاں نہ دیکھ سکیں گے عیسائیوں اور یہودیوں کا ایجنڈا ایک ہی ہے عالمی جنگ آرما گیڈن کے بارے میں رسول پاک ؐ نے حدیث میں یوں بیان فرمایا ہے کہ وہ یہودی ہمارے مسلمانوں کے خلاف مقابلہ کیلئے خفیہ طور پر یورپ اور امریکہ کے عیسائی بادشاہوں کو اکٹھا کریں گے پس وہ یہودی ،عیسائی ممالک کے 80جھنڈوں تلے مسلمانوں پر یلٖغار کریں گے ہر جھنڈے تلے بارہ ہزار فوجی ہوں گے یہ تعداد نو لاکھ ساٹھ ہزار فوج پر مشتمل ہو گی لیکن یورپ کے تمام ممالک سے ان یہودیوں کو اکٹھا کرنے میں کافی عرصہ درکار ہو گا یہ جان کر تعجب ہو تا ہے کہ آخری آفاقی جنگ اکثر لڑنے والوں کا خاتمہ کر دے گی اور ان کو ہر مجدون کی جنگ میں پتہ چل جائے گا کہ مہدی کا ظہور ہو چکا ہے اللہ تعالی مسلمانوں کو ان پر فتح عطا فرمائے گا اور اللہ تعالیٰ ان پر کربناک تیز اندازی کرے گا شاید آسمان سے سیارچوں کی بارش ہو گی اور ان پر زمین و آسمان اور سمندر کو جلا کر راکھ کر دے گا عیسائیوں اور یہودیوں کے نزدیک عالمی آفاقی جنگ آرما گیڈن جلد از جلد واقع ہونی چاہیے جس کے نتیجے میں عظیم تر اسرائیل دریائے فرات عراق سے دریائے نیل مصر تک قائم ہو جائے پھر تیسرے معبد سلیمانی کی تعمیر ہو سکے گی یہودیوں کے نزدیک ان کا موعود منتظر مسیحا ظاہر ہو کر اس تخت معبد سلیمانی پر بیٹھ کر پوری دنیا پر حکومت کریں گے مغربی اقوام نے دفاعی ٹیکنالوجی میں ترقی حاصل کر کے سمندر اور کرہ ارض کو اپنے لیے مسخر کرلیا ہے لیکن اس میں تعجب کی بار نہیں کہ مشرقی اقوام خصوصا مسلمانوں کے لیے اللہ تعالیٰ ایسے اسباب پیدا کرے کہ وہ مستقبل قریب میں اپنی جغرافیائی حدو د اور سالمیت کے لیے کچھ کرنے کے قابل ہو جائیں گے مغرب پوری دنیا کے قدری وسائل پر قبضہ کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے ممکن ہے کہ مغرب کے اس خواب کی تعبیر بدل جائے اگر ایران نے اسلامی دنیا کی قیادت کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی تو شایدپورے کرہ ارض پر امن و سلامتی اور انصاف کا دور دورہ ہوگا آرما گیڈن ایک تباہ کن عالمی ایٹمی جنگ ہے جو بہت قریب ہے شاید یہ ایران پر اسرائیل اور امریکی حملہ سے شروع ہو گی اس کو تیسری عالمی جنگ کا نام دیا جا سکتا ہے یہ بات پیش نگاہ ہے کہ اہل کتاب یہودوی اور عیسائی اس جنگ کا شعلہ بھڑکائیں گے اسرائیل اور اس کے اتحادی اس بہانے ایران پر حملہ آور ہوں گے کہ ایران نے ایٹم بنانا شروع کر دیا ہے اور یہ ایران کو دہشت گردی میں ملوث کریں گے لیکن ایران اس بات کی تردید کر ے گا ایران اور مغرب میں کشیدگی بڑھ جائے گی اور اسرائیل ایران پر میزائل داغے گا ایرانی افواج ایرانی عوام کو بلا کر گوریلا جنگ کے لیے تیار کریں گی مغربی افواج ،اسرائیل کو مرکز بنا کر شام اور ایران پر چڑھائی کریں گی روسی اور چینی افواج ،ایرانی فوج اور عوام کے ساتھ خیمہ زن ہو کر اسرائیل کی طرف بڑھنا شروع کر یں گے ان کے مذبھیڑ فلسطین کی وادی میں ہو گی پورا مشرق وسطیٰ جنگ کی لپیٹ میں آجائے گا مغربی دانشوروں کے مطابق آرما گیڈن کی ابتداء کسی وقت بھی شروع ہو سکتی ہے پانچ جون سے گیارہ جون 1967تک دوسری عرب اسرائیل جنگ ہوئی تھی جس میں اسرائیل نے اردن پر حملہ کر کے مشرقی بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ پر قبضہ کر لیا تھا جو ابھی تک برقرار ہے حضرت دانیال ؑ کی پیشگوئی جلد پوری ہو نیوالی ہے جہاں وہ آکری زمانہ میں یرو شلم بیت القمدس پر بنی اسرائیل کے قبضہ کا ذکر کرتے ہیں وہاں حجرت دانیال ؑ بنی اسرائیل کو خبردار کرتے ہیں کہ آخری پیغبمرؑ کی امت بنی اسرائیل کی جڑکاٹ دے گی یہودیوں اور اسرائیلی ریاست کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا اسرائیل،ایران اور پاکستان کی ایٹمی قوت کو اپنے لیے خطرہ قرار دیتا ہے اگر مغرب نے خلیج فارس سے ایران پر چڑھائی کی تو اسرائیلی ریاست کے خاتمہ میں زیادہ دیر نہیں لگے گی مغرب کو ایرانی قوم اور اس کی عسکری قوت کو مفلوج کرنے میں کافی دقت لگے گی شاید ایران تباہی سے دوچارہو گا لیکن ایرانی قوم اور اریرانی افواج مغرب کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے خلیج میں مغرب اور نیٹو کی بالادستی ختم ہو جائے گی عرب ممالک اور دیگر اسلامی ممالک متحد ہو کر مغرب ،نیٹو اور اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہو ں گے حجاز مقدمدس مکہ اور مدینہ میں عالمی اسلامی خلافت بحال ہو جائے گی اللہ تعالیٰ عالم اسلام کو دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے !آمین

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں