یونین کونسل بشندوٹ خطہ پوٹھوار کاقدیمی اور تاریخی علاقہ ہے اسکی قدیمی و تاریخی ایک حیثیت ہے یہاں اب بھی قدیمی وتاریخی آثار اور روایات موجود ہیں گزرتے وقت کے ساتھ اس علاقہ میں بہت سے تبدیلیاں رونما ہوئیں جدید دور کیساتھ ساتھ اس علاقہ میں ترقیاتی کام بھی ہوئے یہاں نئے بازار پختہ راستے جدید عمارات شادی ہال سکول کالج وغیرہ تعمیر ہوچکے لیکن اب بھی بعض جگہ عوامی مسائل پر توجہ کی اشد ضرورت ہے عوام کوبنیادی سہولیات فراہم کرنے کی اور عوامی مسائل حل کرنے کی توجہ طلب ہے جیساکہ اسی یونین کونسل میں ایک علاقہ ایسا بھی ہے جہاں سینکڑوں لوگ آباد ہیں مین کلر سیداں روڈ سے متصل ہیں
لیکن ان کو بنیادی سہولیات جیساکہ پختہ گلیات سڑک سیوریج سسٹم اور گیس جیسی سہولیات میسر نہیں یہاں تک کہ میں روڈ کے بلکل قریب ہیں مگر میں روڈ تک جانے کیلئے پختہ راستہ تک نہیں میں بات کررہا ہوں یونین کونسل بشندوٹ میں نئی آبادی کی جہاں اس کے اطراف میں ایک طرف کلاڑی‘صاحب دھمیال‘ آراضی بانڈی‘ بارہ دری‘ مین کلر سیداں روڈ‘ شادی ہال‘ جدید عمارات اور شاہ باغ بازار ہے ان سب کے درمیان یہ علاقہ آباد ہے جہاں سینکڑوں لوگ آباد ہیں لیکن ان کو بازار تک جانا ہویا مین کلر سیداں روڈ تک ان کے لئے ناتوکوئی سڑک ہے اور ناہی کوئی پختہ راستہ جس کے ذریعے سے یہ بآسانی مین روڈ تک جاسکیں اگر یہاں کسی مریض کو ہسپتال منتقل کرنا چاہیں تو ان کیلئے مشکل ہے ایمبولینس تک اس علاقہ میں راستہ ناہونے کی وجہ سے نہیں آسکتی اس علاقہ میں سینکڑوں لوگوں کی روزانہ صبح شام آمد ورفت ہوتی ہے عام دنوں میں تو مشکلات ہوتی ہی ہیں لیکن بارش کے دنوں میں بازار تک جانا ہو یا کلر روڈ تک تو اہل علاقہ کیلئے یہ کسی چیلنج سے کم نہیں بعض اوقات کسی مریض کو ہسپتال منتقل کرنا ہوتو پہلے اسے مین روڈ تک اپنی مدد آپ کے تحت بمشکل پہنچایا جاتاہے
پھر وہاں سے ایمبولینس کے ذریعہ سے ہسپتال منتقل کیاجاتاہے اس دوران جو وقت لگتا ہے اور اس دوران مریض اوراس کے اہل خانہ جس تکلیف سے گزرتے ہیں یہ صرف وہی محسوس کر سکتے ہیں ہم 1993 سے اس علاقہ میں آباد ہیں بہت سارے الیکشن کے دور آئے بہت سارے لوگوں نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن گزرتے وقت کے ساتھ یہ مسائل یہ وعدے سست روی کا شکار ہوگئے کسی نے بھی توجہ نا دی ناعوامی مسائل حل کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے آج کہ اس جدید دور میں بھی جہاں بہت سارے دیہات جدید ویلج کی صورت میں آبادہیں وہاں دوسری طرف یہ علاقہ بنیادی سہولیات سے محروم ہے بدقسمتی سے آج بھی یہاں کے لوگ اس علاقہ میں رہتے ہوئے مین روڈ تک بمشکل پہنچتے ہیں ہر الیکشن میں یہاں عوامی نمائندے آتے رہے یہاں کے مسائل سے آگاہی حاصل کرتے رہے لیکن مسائل کا حل کسی نے نہیں نکالا آئے روز آبادی کی تعداد مسلسل بڑھتی ہی جارہی ہے لیکن مسائل جوں کے توں باقی ہیں یہ مسائل کب حل ہوں گئے کوئی بھی یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتا اب موجودہ حکومت نے عوامی مسائل کے حل کیلئے علاقہ کے مسائل دیکھنے اور حل کرنے کی عملی کوشش کی تو اہل علاقہ امید لگائے بیٹھے ہیں
کہ موجودہ حکومت ہمارے عوامی مسائل حل کر کہ ہمیں بھی ان بنیادی مسائل سے استفادہ حاصل کرنے کی خوشخبری سنائیں گئی ہم اہل علاقہ منتخب عوامی نمائندوں اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات سے گزارش کرتے ہیں کہ ہمارے مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں تاکہ یہاں کہ رہنے والے لوگوں کو سہولیات میسر ہوں اور یہاں کہ لوگ بھی پختہ راستہ کی وجہ سے بآسانی آمد ورفت کا لطف اٹھا سکیں سیوریج کا نظام بہتر بنایا جائے تاکہ بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔