یو سی غزن آباد جگہ دینے سے ماڈل کا درجہ دلوانے تک کا قابل فخر سفر

یونین کونسل غزن آباد: جگہ کی فراہمی سے ماڈل یو سی کا درجہ حاصل کرنے تک کا قابلِ فخر سفر

غزن آباد، جو کہ ماضی میں ایک عام سی یونین کونسل کے طور پر جانی جاتی تھی، آج ایک ماڈل یو سی کی حیثیت حاصل کر چکی ہے۔ اس ترقی کے پیچھے کئی عوامل کارفرما ہیں، مگر جس نام نے اس تبدیلی کو ممکن بنایا وہ ہے خان فیملی، خصوصاً خان عثمان خان، جنہوں نے بے مثال خدمات انجام دے کر عوامی فلاح و بہبود کی نئی مثال قائم کی ہےیوسی غزن آباد میں جہاں جہاں سرکاری یا فلاحی ادارے قائم ہیں،

ان میں سے اکثریت کی زمین خان فیملی کی طرف سے عطیہ کی گئی ہے۔ اس خاندان نے ہمیشہ قومی و عوامی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی ہے، اور اپنی قیمتی جائیدادیں برضا و رغبت عوام کے لیے وقف کی ہیں یوسی غزن آباد کے دفتر کے قیام کے لیے جو جگہ مختص کی گئی، وہ نہایت قیمتی اور لب سڑک واقع ہے۔ یہ جگہ بھی خان فیملی کی طرف سے عطیہ کی گئی،

اور اس اقدام کی بدولت علاقہ مکینوں کو اپنی بنیادی بلدیاتی سہولیات تک رسائی میں غیر معمولی آسانی میسر آئی ہےخان عثمان خان، جو عمر میں تو نوجوان ہیں، لیکن ان کے ویژن، جذبے اور عمل نے بڑے بڑے سیاسی و سماجی رہنماؤں کو بھی حیران کیا ہے۔

انہوں نے صرف یوسی دفتر کی جگہ فراہم کرنے تک خود کو محدود نہیں رکھا، بلکہ اس دفتر کو ماڈل یو سی کا درجہ دلوانے کے لیے انتھک محنت کی ان کی مسلسل کوششوں، حکام سے رابطوں، ترقیاتی تجاویز اور شفاف نگرانی کے باعث غزن آباد کو باقاعدہ ماڈل یو سی کا درجہ مل چکا ہے، جس پر علاقہ بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہےترقیاتی منصوبے: وعدے سے عمل تک

خان عثمان خان کے مطابق“ہم نے نہ صرف دفتر کی زمین دی بلکہ اس کو ماڈل یو سی بنوانے کے بعد اب اس کے تمام ترقیاتی پہلوؤں کو مکمل کیا جائے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری یوسی پورے ضلع کے لیے ایک مثال بنےانہوں نے کہا کہ اب علاقے میں صفائی، سٹریٹ لائٹس، نکاسی آب، خواتین و بچوں کے لیے سہولیات، اور دیگر ترقیاتی اقدامات کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے

یوسی غزن آباد کے عوام نے خان عثمان خان اور ان کی پوری فیملی کو زبردست الفاظ میں سراہا ہے۔ مقامی عمائدین، سماجی رہنما، اور عام شہری سبھی ان کی قربانیوں، خدمات اور وژن کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں یوسی غزن آباد کی ترقی ایک نوجوان، باشعور، اور قوم پرست قیادت کی عکاسی کرتی ہے۔ خان عثمان خان اور ان کی فیملی کی بے لوث خدمات نے ثابت کیا ہے کہ اگر نیت صاف ہو، مقصد عظیم ہو اور جذبہ خالص ہو تو کوئی بھی علاقہ پسماندگی سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔


اپنا تبصرہ بھیجیں