124

گوجرخان میں ٹریفک کی بڑھتے ہوئے مسائل/راجہ محمد اقبال

گوجرخان شہر ٹریفک کے بے پناہ مسائل سے دوچار، جی ٹی روڈ پر پارکنگ، رکشہ ڈرائیوروں کی من مانیاں، اور جی ٹی پر دونوں اطراف ریڑھی بازارانتظامیہ و موٹر وے پولیس بے بس جی ٹی روڈ پر پارکنگ ختم نہ ہو سکی اور نہ ہی ریڑھی بازار ختم کیا جا سکا بلکہ آئے روز جی ٹی روڈپر پارکنگ اور ریڑھیوں میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل نے شہر کے حسن کو ماند کر رکھا ہے شہری جی ٹی روڈ پر قائم ریڑھی بازار سے پہلے ہی تنگ تھے اب تو ریلوے روڈ چوک میں جی ٹی روڈ پر رکشہ سٹینڈ بھی بن گیا ہے جہاں سارا سارا دن رکشے کھڑے رہتے ہیں اس کے ساتھ جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف بس سٹاپ ہونے کے باوجود بھی ڈرائیورحضرات جی ٹی روڈ پر ہی گاڑیاں کھڑی کر کے سواریاں اتارتے اور بٹھاتے ہیں جس سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے جی ٹی پر چوک میں قائم ریڑھی بازار سے وہاں سے گزرنے والے ڈرائیور حضرات عین جی ٹی روڈ پر ہی گاڑی کھڑی کر کے خریداری کرتے نظر آتے ہیں جس سے جی ٹی پر ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پڑتا ہے اور اس ریڑھی بازار میں آئے دن ریڑھیوں کا ااضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ان کی حوصلہ شکنی نہ ہونے کی وجہ سے اب تو کلب کیفے سے لے کر ڈی ایس آفس تک جگہ جگہ سارا دن جی ٹی روڈ پر فروٹ کی ریڑھیاں جی ٹی روڈ پر کھڑی رہتی ہیں موٹر وے پولیس اہلکار ان کو جی ٹی روڈ پر سے ہٹاتے ہیں مگر کچھ دیر بعد پھر ریڑھی بان جی ٹی پر براجمان ہو جاتے ہیں دوسری طرف دوردراز سے گوجرخان شہر میں خریداری کے لیے آنے والوں کا موقف ہے کہ شہر میں پارکنگ کے لیے مختص جگہ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں مجبوراًجی ٹی روڈ پر ہی گاڑیاں کھڑی کرنا پڑتی ہیں شہر میں جی ٹی رو ڈ کے ساتھ گرین بیلٹ بنا یا جا رہا ہے جو کہ شہر کی خوبصورتی کے لیے بلا شبہ ضروری ہے مگر جگہ جگہ پارکنگ اور بے ہنگم ٹریفک نے شہر کے حسن کو ماند کیا ہوا ہے ایسے حالات میں گرین بیلٹ کے ساتھ ساتھ شہر میں پارکنگ کی جگہ کا ہونا بھی ناگزیر ہے ، اگر گرین بیلٹ کو کہ چھوٹا کر کے اس کے ساتھ پارکنگ ایریا بنا دیا جائے تو ٹریفک کے مسائل حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے انتطا میہ کو چاہیے کہ سب سے پہلے شہر میں گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے جگہ مختص کرے اور اس کے بعد انتطامیہ اور موٹروے شہر میں ایک لفٹر منگوائیں اور نو پارکنگ ایریا میں کھڑی گاڑیوں کو لفٹر کی مدد سے ہٹائیں اس کے علاوہ جی ٹی روڈ پر براجمان ریڑھی بانوں کو بھی ر یڑھیاں لگانے کے لیے مخصوص جگہ الاٹ کی جائے جہاں وہ اپنے بچوں کے لیے رزقِ حلال کما سکیں اس کے باوجود بھی اگر کوئی جی ٹی روڈ پر ریڑھی کھڑی کرے تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں