کہوٹہ شہر کی آبادی اب لاکھوں میں ہوگئی ہے لوگ کروڑوں کا ٹیکس دیتے ہیں مگر بنیادی سہولیات سے تاحال محروم ہیں۔ راجہ طارق محمود مرتضیٰ کے دور میں 22کروڑ کی واٹر سپلائی سکیم منظور ہوئی جس کا کام شروع ہوا تو ان کی حکومت ختم ہوگئی مسلم لیگ ن کی حکومت آگئی 8سال گزرگئے یہ واٹر سپلائی سکیم تاحال مکمل نہ ہوسکی محکمہ پبلک ہیلتھ اور ٹھیکیدار کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے کی کرپشن ہوئی نہ کسی عوام نمائندے اور نہ ہی انتظامیہ نے اس منصوبے کے حوالے سے بات کی ۔دو چار ٹنکیاں بنی اور مین پائپ لائن بچھائی گئی جس کو ایسی بے دردی سے بچھایا گیا کہ وہ استعمال سے قبل ہی زنگ آلود ہوگئی یہ منصوبے اس طرح تھا کہ کہوٹہ شہر کے ہر گھر میں کنکشن دے کر میٹر نصب کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو صاف شفاف پانی مہیا ہوسکے ۔مگر افسوس صد افسوس کہ کہوٹہ شہر کی 80فیصد آبادی پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے پرانی واٹر سپلائی کے ناکارہ سسٹم سے صرف کچھ فیصد لوگوں کو گندے نالے کا پانی ملتا ہے وہ بھی کبھی کبھار جبکہ محلہ آڑہ، فاروق کالونی، ادوالہ اور دیگر علاقوں کی خواتین میلوں دور سے پانی لانے پر مجبور ہیں منرل واٹر پینے والوں کو عوام کی پیاس کا احساس کہاں؟وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی اور ایم پی اے راجہ محمد علی کو عوام علاقہ نے درخواستیں دی ہیں کہ محلہ آڑہ میں لائن بچھائی جائے مگر ابھی تک عمل نہ ہوا اسی طرح صفائی کے بھی ناقص انتظامات ہیں جبکہ سٹریٹ لائٹس سے بھی عوام محروم ہیں ۔ شہر میں جہاں دیگر سہولیات کی کمی ہیں وہاں پر عوام کو غیر معیاری اور مضر صحت اشیاء خوردونوش بھی دھڑلے سے فروخت کی جارہی ہیں جگہ جگہ دو نمبر آئس کریم فیکڑیاں ،مشروبات، ملاوٹ شدہ مضر صحت دودھ فروخت کیے جارہے ہیں ۔ خاص کر رمضان شریف کی آمد سے قبل ہی مہنگائی عروج پر ہے ریٹ لسٹ کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں رمضان سستے بازار میں ٹی ایم اے لاکھوں روپے کے فنڈز ہڑپ کر جاتی ہے مگر عوام کو گلی سڑی مضر صحت سبزیاں ،فروٹ اور دیگر مضر صحت اشیاء خوردونوش دی جاتی ہیں جبکہ سینکڑوں ملازمین وہاں بیٹھ کر صرف ٹھنڈی ہوا کھاتے رہتے ہیں ۔اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ نے رمضان سستے بازا ر کے حوالے سے میٹنگ بھی کی مگر ضرورت اس پات کی ہے کہ رمضان کے اس مقدس مہینے کو کمائی کا ذریعہ نہ بنایا جائے بلکہ اس میں انتظامیہ کے ساتھ ساتھ تاجر بھی عوام کو ریلیف دینے کے لیے بھرپور تعاون کریں ۔انتظامیہ تاجروں سے رابطہ کر کے ایک ایسا نظام تشکیل دے جہاں زیادہ سے زیادہ عوام کو ریلیف دیا جاسکے۔ سستے بازار میں سستی اور معیاری شیاء خوردونوش فراہم کرنے کے لیے بڑے بڑے مخلص تاجروں اور پھر پنڈی منڈیوں سے رابطہ کیا جائے جو سستے داموں پھل ،سبزی ور دیگر اشیاء سستے داموں وافر مقدارمیں مہیا کرسکیں۔ حکومت پنجاب اربوں روپے کا پیکج دیتی ہے مگر وہ بجائے عوام کو ریلیف دینے کے کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں ۔نئے تعینات ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر آفاق وزیر خان بہت ہی مخلص اور فرض شناس شخص ہیں امید ہے کہ وہ رمضان شریف میں ریٹ لسٹ پر پابندی کراکر عوام کو ریلیف مہیا کروائیں گے ۔ایم پی اے راجہ محمدعلی نے بھی انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ کہوٹہ شہر میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے بھرپور اقدامات کریں۔ابھی حکومت کو دو سال رہتے ہیں عوام علاقہ کی اپنے نمائندوں سے دست بدستہ اپیل ہے کہ وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ کو کہوٹہ دورے کی دعوت دی جائے تو اس کے تمام تر اخراجات ہم برداشت کریں گے ۔میجر (ر)عبدالرؤ ف راجہ ،بلال یامین ستی اور دیگر چیئرمین اس علاقے کی تعمیر و ترقی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں مگر اختیارات نہ ملنے کی وجہ سے بلدیاتی نمائندے بھی پریشان ہیں ۔ ایم پی اے راجہ محمد علی نے جس طرح کہوٹہ لہتراڑ روڈ کے لیے 25کروڑ کے فنڈز دیئے ہیں وہ کوشش کرر ہے ہیں کہ پنجاڑ تا نرڑ روڈ کی تعمیر کے لیے فنڈز مہیا کیے جائیں مگر ریسکیو 1122اور ایئرکنڈیشن بسوں کی فراہمی کے لیے بھی وہ ضرو ر کوشش کریں خدمت کے جذبے کو برقرار رکھتے ہوئے بلاتفریق عوامی خدمت جاری رکھیں۔{jcomments on}
117