حکومت پنجاب کی جانب سے خواتین ڈرائیوروں کی سہولت اور عوامی راہنمائی کے لیے تعینات کی گئی لیڈیز ٹریفک وارڈن فوزیہ کوثر کا عوام سے بدتمیزی اور ناروا سلوک معمول بن چکا ہے، جس پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ فوزیہ کوثر خاص طور پر بیول اور کشمیر سے آنے والے مسافروں کو بلاوجہ تنگ کرتی ہیں اور ان کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اختیار کرتی ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہی شکایات ماضی میں بھی سامنے آئی تھیں، جس پر ان کی پوسٹنگ کلر سیداں سے تبدیل کر دی گئی تھی، مگر افسوس کہ اب انہیں دوبارہ اسی جگہ تعینات کر دیا گیا ہے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جس افسر کو عوامی خدمت اور سہولت کے لیے تعینات کیا گیا ہو، اگر وہی عوام کے لیے اذیت بن جائے تو یہ حکومت کی نیت اور کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
شہریوں نے سی پی او راولپنڈی، سی ٹی او راولپنڈی اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوزیہ کوثر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور ان کی جگہ کسی خوش اخلاق، تربیت یافتہ اور عوام دوست اہلکار کو تعینات کیا جائے، تاکہ عوامی شکایات کا ازالہ ہو اور خواتین ڈرائیورز کو سہولت فراہم ہو، نہ کہ پریشانی
