چوہدری محمد نذیر‘پی ٹی آئی کے متحرک رہنما

پاکستان تحریک انصاف سانحہ نو مئی کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ مشکلات میں گرتی چلی جارہی ہے دن بدن انکی مشکلات میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اگر ہم عام انتخابات کی بات کریں تو اس میں بھی خواہ وہ پارٹی کا نشان ان سے چھیننا ہو یا پھر امیدواروں کو کمپین کرنے کی اجازت نہ ملنا ہر طرح سے انکے لیے مشکل مرحلہ تھا لیکن اسکے باوجود جس طرح سے انکے ووٹرز باہر نکلے اور اپنے امیدواروں کے نشان تلاش کر کے انکو ووٹ دیا اسکی مثال کم ہی ملتی ہے

راولپنڈی کی بات کریں تو ماضی میں اسکو مسلم لیگ ن کا گڑھ سمجھا جاتا تھا مگر 2018 کے عام انتخابات میں یہاں سے تحریک انصاف نے کلین سویپ کیا اور بتایا کہ اب راولپنڈی انکا گڑھ بن چکا ہے مگر اب غیر معمولی صورت حال سے دوچار 2024 کے عام انتخابات میں راولپنڈی کے الیکشن کی بات کریں تحریک انصاف کی جانب سے جنکا سربراہ جیل میں موجود ہو اور کوئی الیکشن کمپین بھی نہ ہو اسکے باوجود تحریک انصاف نے اپنے ووٹرز کو باہر نکالا اور لوگوں نے اپنے امیدواروں کو ووٹ دیا اب کون کیسے جیتا کس نے جتوایا اس بات کو زیر بحث لائے بغیر کہ راولپنڈی میں تحریک انصاف ایک مضبوط جماعت نظر آئی ان انتخابات میں بہت سے نئے چہرے تھے جو پہلی دفعہ الیکشن میں حصہ لے رہے تھے

جنکو پرانے سیاسی پنڈتوں کی طرح الیکشن لڑنے کا نہ تو تجربہ تھا نہ ہی کوئی حلقے میں جان پہچان مگر اسکے باوجود انھوں نے اچھا مقابلہ کیا اور مخالف جماعت مسلم لیگ ن کو ٹف ٹائم دیا راولپنڈی کے حلقہ پی پی گیارہ سے تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری محمد نذیر جنھوں نے پہلی دفعہ ایم پی اے کی نشست کے لیے الیکشن لڑا گوکہ انکا تعلق تحریک انصاف سے کافی پرانا تھا جیل بھرو تحریک میں انھوں نے گرفتاری بھی دی ویسے بھی وہ پارٹی کے ساتھ کھڑ ے نظر آتے رہے

مگر اسکے باوجود انکا پہلا الیکشن تھا اور الیکشن کے لیے وہ بھی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے ایک نیا چہرہ تھا مگر انھوں نے تحریک انصاف کے ورکرز اور مقامی قیاد ت کو ساتھ ملایا اور بھرپور الیکشن لڑا الیکشن کے بعد اب 4 ماہ ہونے کو چوہدری محمد نذیر الیکشن میں جیت تو اپنے نام نہ کر سکے لیکن اسکے باوجود وہ عوام میں نظر آرہے ہیں نہ صرف عوام میں نظر آرہے بلکہ اعلی سطح پر بھی خواہ کسی مقدمہ کی سماعت ہو یا کوئی جلسہ جلوس ہو یا پھر کوئی اور ایشو وہ فرنٹ لائن پر پارٹی لیڈر شپ کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں گزشتہ دنوں بھی انھوں نے اپنے گھر میں نومنتخب صدر شمالی پنجاب ملک تیمور مسعود کے اعزاز میں ایک بہت بڑے عشائیے کا اہتمام کیا

جس میں راولپنڈی سمیت گوجرخان، کلرسیداں اور کوٹلی ستیاں کی تمام اعلی قیادت کو مدعو کیا 2024 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کی جانب سے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن لڑنے والے زیادہ تر امیدوار انکے ہاں اس عشائیہ پر موجود تھے جبکہ حلقے کی عوام بھی بڑی تعداد میں انکے ہاں موجود تھی چوہدری محمد نذیر کا انتخابات کے بعد اس طرح سے مسلسل فیلڈ میں رہنا اور ہر جگہ پر نظر آنا بظاہر اس سے یہی لگ رہا کہ مستقبل میں پارٹی کی سطح پر انکو اہم مقام مل سکتا ہے اور سیاسی طور پر بھی بات کریں تو انکا یہ پہلا الیکشن تھا مگر جس طرح سے وہ ایکٹو نظر آرہے وہ مستقبل میں اپنے مخالفین کو ٹف ٹائم دینگے مگر اب آگے تحریک انصاف کا مستقبل کیا اور کیا ہونا یہ تو وقت ہی بتائے گا کیونکہ جس طرح سے دن بدن انکی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں اب اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں