
ماضی سے موزانہ کریں تو آج بیول کی معاشرتی اقدار بہت بدل چکی ہیں تحمل اور برادشت کا عنصر رفتہ رفتہ دم توڑ رہا ہے توتکار زور آزمائی تشدد اورقتال اب ہر جانب کارفرما نظر آرہا ہے انسانوں نے انسانیت کی طرف سے آنکھیں پھیر لی ہیں محبت جو کبھی خطہ پوٹھوہار کا خاصا ہوا کرتی تھی اب وہ محبت ہماری بستیوں میں نایاب ہوچکی ہے ہرطرف نفرت کا دور دورہ ہے زہر ہے کہ پھیل رہا ہے نفرتیں ہیں کہ بڑھ رہی ہیں عقل دیوانی اور دماغ ماؤف ہوچکے ہیں
ہماری گلیاں ہمارے چوک چوراہے ہما ر ے ہی خون سے لتھڑے ہوئے ہیں ہم کتنے ظالم ہیں ہم نے محبت کو نفرت سے بدل دیا ہے دل سے پیار محبت نکال کراس میں حسد کی نہ اور اناپرستی بھر دی ہے کہتے ہیں دلوں میں کی نہ اور عداوت برجمان ہو تو رائی کو پہاڑ بننے میں دیر نہیں لگتی کچھ ایسا ہی رائی کا پہاڑ بنا کر بیول کی ایک ایسی شخصیت کی جان لے لی گئی جو عوامی خدمت کے حوالے ایک مثال کے طور پیش کیا جاتا تھا گذشتہ دنوں فائرنگ کے نتیجے میں جان گنوانے والے چوہدری عمران بیول اور گرد ونواح کی عوام کے لیے ایک مسیحا تھے جو بلارنگ ونسل بلا تفریق پارٹی وابستگی ہر خاص وعام کے لیے ہروقت حاضر خدمت رہتے مسلم لیگ سے وابستگی کے دوران بھی چوہدری عمران عملی خدمت میں مصروف رہے پھر پیپلز پارٹی میں شمولیت کے بعد تو انہوں نے عوامی بھلائی کے کاموں کا ایک ریکارڈ قائم کیا.
یہ جوان جب بھی ملا اس کے چہرے پر مسکراہٹ نظر آئی اور زبان پر میٹھے بول سنائی د یئے.چو ہد ر زی عمران کے قتل کے جومحرکات سامنے آئے وہ انتہائی معمولی نوعیت کے تھے اس قدر چھوٹی سی بات پر ایک فرشتہ صفت انسان کی جان لینا درندگی کی انتہا ہے ہم خطہ پوٹھوہار کو لہو لہو کرکے اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک جہنم تیار کررہے ہیں وحشی پن ہماری نسل نو منتقل ہونے کو ہے سوچو کہ ہم کیا کررہے ہیں میں آواز دیتا ہوں کہ اے بستیو کیا تم موجود ہو میں صدا دیتا ہوں
کہ میرے پوٹھوہار اور اس میں رہنے والو کیا تم موجود ہو اے تباہی کی جانب گامزن ہونے و ا لے بستیو ں اور گھر وں میں رہنے والو تم کہاں کھو گئے ہو لوٹ آؤ اپنے اصلاف کی محبت روداری پیار و انسیت کی روایات کی جانب دفن کردو نفرتیں اور اناپرستی آو محبت بانٹیں آو پیار سے رہیں یاد رکھیں کہ یہ جہاں عارضی ہے اپنی سوچ کو بدلیں مت خون اچھالیں یہ بہادری نہیں درندگی ہے.چوہدری عمران تو اس فانی جہاں سے جاچکا لیکن اس کی کمسن بیٹیوں اور بیٹے کی آہ وبکا اس کے قاتلوں بھی سکون نہیں لینے دے گی.چوہدری عمران کے جنازہ میں لوگوں کی تعداد دیکھ کر قاتل سوچیں کہ عمران لوگوں کے لیے کس قدر اہمیت کی حامل شخصیت تھا وہ مر کر بھی دلوں میں زندہ رہے گا بتایا جارہا ہے
کہ عمران کا جنازہ بیول کی تاریخ کا ایک بڑا جنازہ تھا اور اس میں شریک ہر شخص کی آنکھ اشکبار تھی کیوں کیونکہ چوہدری عمران ہر انسان کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہتا تھااس کے د و ست احباب عز یز رشتے دار تو افسردہ ہیں سو ہیں لیکن کسی وجہ سے اس سے اختلاف رکھنے والے بھی اس کی رحلت پر رنجیدہ اور غمزدہ ہیں اللہ بے گناہ مارے جانے شہید چوہدری عمران کو جنت میں اعلیٰ مقام عطافرمائے۔