79

پاکستان و افغانستان میں امریکہ کی موجودگی

محمد شعیب قریشی
حال ہی میں پاکستانی وفد نے افغانستان کا دورہ کیا ۔اس دورے کا مقصددونوں ممالک کے درمیان امن کا قیام، باہمی تعاون اور اتحاد تھا۔اس کے ساتھ ساتھ خطے کے اند ر بڑھتی ہوئی کشیدگی کی صورتحال کو بھی زیر غور لایا گیا جب سے پاک افغان سر زمین کے اندر امریکا نے قدم رکھا ہے مسائل نہ صرف پیدا ہوئے بلکہ حل ہونے کی بجائے پیچیدگی کی صورت اختیار کر گئے دہشتگردی کیخلاف جنگ شروع کرنے کا مقصد یہ ہر گز نہیں تھا کہ مسائل حل ہونے کی بجائے مزید کشیدہ اور تباہ کن ہو جائیں۔افغانستان کے اندر الجھی ہوئی صورتحال دن بدن پریشان کن ہوتی جا رہی ہے۔ملک کے اند کچلی ہوئی سیاست اور سول انتظا میہ کے درمیان تصادم سنگین صورتحال سے دوچار ہیں ۔حکومت اور شہریوں کے درمیان سیاسی صورتحال ہمیشہ تشویشناک اور الجھن کا شکاررہی ہے۔ امریکہ کی طرف سے پیدا کیئے گئے 9/11کے ایک ڈرامے نے اس خطے کے اند ر تباہی و بربادی برپا کر کے رکھ دی جس کی لپیٹ میں پاکستان کے شمال مغربی علاقے بھی آگئے۔امریکاپاکستانی فوج کو استعمال میں لاتے ہوئے یہاں اپنا سکہ جمانے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے۔جس کے نتیجے میں لاکھوں پاک افغان فوجی اور معصوم شہری اپنی بے گناہ جانیں وار چکے ہیں۔بلا وجہ پاکستان کو دہشتگردی کو فروغ دینے کے الزام پر اس آگ میں پھینک دیا گیا۔امریکا کی آمد کے بعد پاکستان کی دفاعی صورتحال سنگین، پریشان کن اور خطرات سے دوچار ہے۔اب تک پاکستان دو نوں ممالک کے اندر بگڑتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اپنی تمام تر توانائی صرف کرنے میں مصروف ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ 9/11 سے پہلے بھی افغانستان اور پاکستان کے قبائلی علاقوں کے اند ر طالبان کی تنظیمیں موجودتھیں لیکن حالات اتنے کشیدہ اور پریشان کن نہیں تھے جتنے کہ آج۔امریکی افواج کے داخلے کے بعد ستر فیصد افغانستان طالبان کے کنٹرول میں آگیا اور ان طالبان نے پاکستان کے اند ر بھی اپنی جڑیں مضبوط کرنے کی بھرپور کوششیں کیں۔اس کھیل میں امریکا کی دلچسپی کا اصل مقصد کیاہے؟ امریکہ نے پاکستان اور افغانستان کے حکام کو طالبان کے ساتھ مزاکرات کی بجائے لڑائی پر زور کیوں دیا؟اس خطے میں طالبان کا اصل مقصد کیا ہے؟کیا طالبان کا اصل مقصد امریکا کو توڑنا ہے یا پھر پاکستان اور افغاتستان کو؟کیا امریکا اس خطے میں Devide and Ruleپالیسی کو اپنائے ہوئے ہے، جیسا اس نے عراق میں کیا؟ ہم ان تمام سوالات کے جوابات تب تک حاصل نہیں کر سکتے جب تک اس سرزمین سے امریکا کو خدا حافظ نہیں کہہ لیتے اور طالبان کیساتھ بیٹھ کر بات چیت نہیں کر لیتے۔یہ جنگ تب تک ختم نہیں ہو گی جب تک پاکستان اور افغانستان کی حکومت ڈالروں میں دلچسپی کو چھوڑ کر اپنی سرزمین کی سالمیت میں دلچسپی نہیں لے لیتی۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں