92

نادرا سے 27 لاکھ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری ہوا،چیئرمین کا انکشاف

اسلام آباد (آن لائن)قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی داخلہ نے 3 اور 16 ایم پی او کے خاتمے کے ترمیمی بل پر صوبوں سے رائے طلب کرلی ہے اجلاس میں نادرا سے 27 لاکھ پاکستانیوں کا ریکارڈ لیک ہونے کا انکشاف ہوا ہے،بہاریوں کا مسئلہ حل کئے بغیر شہریت قانون میں ترمیم منظور کرنے پر آغا رفیع اللہ ناراض ہو گئے اور بائیکاٹ کر کے آٹھ کھڑے ہوئے تاہم چیئرمین نے معاملے کے حل کی یقین دہانی کر کے انہیں منا لیا، کمیٹی کا اجلاس راجا خرم نواز کی زیر صدارت ہوا،

چیئرمین نادرا نے بریفنگ میں بتایا 27 لاکھ پاکستانیوں کا نادرا سے ریکارڈ چوری کیا گیا 61 تحصیلیں ایسی ہیں جن میں نادرا کے دفاتر نہیں ہیں، نادرامیں کئی ایسی تعیناتیاں ہوئیں جو ایڈورٹائز نہیں ہوئیں بہت سے افسران نے اپنی ڈگریاں بعد میں مکمل کیں ، نادرا کے دفاتر کو نہیں بڑھا سکتے

اس سے شناختی کارڈ کی فیس بڑھانا ہو گی نادرا کا اپنا فنڈ ہے ہم نے فیس تبدیل نہیں کی کارڈز کو ری نیو نہیں کیا، ہمارا بجٹ 57 ارب ہے 87 فیصد تنخواہوں میں جاتا ہے وفاقی حکومت کا چیئرمین اور بورڈ کی تعیناتی کے علاوہ کوئی عمل دخل نہیں ، تمام تعیناتیاں نادرا حکام کی جانب سے کی جاتی ہیں ہمارے پاس 240 کے قریب نادرا وینز موجود ہیں 90 مزید خریدنے جا رہے ہیں 75 وینز پر سیٹلائٹ کنیکٹویٹی کی سہولت موجود ہوگی، کوئٹہ اور خیبرپختونخوا میں 35 وینز پر سیٹلائٹ کنیکٹویٹی ہے حنیف عباسی نے کہا نادرا سے افغانوں کے جعلی شناختی کارڈ بنے ہیں.

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں