قطع رحمی

حسب معمول اپنی بائیک پر ڈیوٹی پر جا رہا تھا۔آج صبح سویرے میں نے ایسا کیا دیکھا جس نے مجھ کو اگست 2014ء میں لے جا کر کھڑا کر دیا۔جس سکول میں میری پہلی تعیناتی ہوئی تھی۔صبح سویرے پٹرول پمپ کی فٹ پاتھ پر براجمان دو سابق صدر معلمین کی شخصیات محو گفتگو تھیں مجھ کو وہ وقت یاد آ گیا

جب مجھ سے پہلے کی یہی دونوں شخصیات وہاں تعینات تھیں لیکن ان دونوں شخصیات کی باقی سٹاف کے ساتھ اچھی سلام دعا اور گپ شپ تھی لیکن آپس میں کسی طرح بھی کوئی ہیلو ہائے نہ تھی۔بڑا عجیب محسوس ہوتا جب یہ دونوں شخصیات ایک دوسرے کو نظر انداز کرتی۔کوئی ٹھوس وجہ بھی نہیں بتائی جاتی تھی کہ یہ ایسا کیوں ہے۔پھر حسن اتفاق دیکھیں

دونوں معتبر شخصیات کی پروموشن بھی ایک ساتھ ہوئی یہاں سے پروموٹ ہوکر دونوں صدر معلمین چلے گئے۔لیکن سٹاف نے باقاعدہ طور ان کے گھر جاکر مبارکباد پیش کرنے کا پروگرام بنایا۔پہلے ایک شخصیت کے گھر گئے پھر دوسرے دن دوسری شخصیت کے گھر گئے۔جب دوسری شخصیت کے گھر مبارکباد دینے کے لیے جانے لگے

تو ہم میں سے ایک یا دو سٹاف ممبران نے پہلی والی شخصیت کو ساتھ لے کر ان کے گھر جانے کو کہا تو باقی سٹاف ممبران ایک دوسرے کو حیرانگی سے دیکھنے لگے یہ کیسے ممکن ہے۔ایسا کبھی نہیں ہوسکتا۔لیکن ہمارے کہنے پر وہ راضی ہوگے دوسری شخصیت کو ہم نے اس کی خبر نہیں ہونے دی کیونکہ ہم (Patchup) کروانا چاہتے تھے۔پھر اس طرح ہم ان کے گھر گئے انھوں نے اچھی طرح ہمارا استقبال کیا

مہمان نوازی کی۔دونوں شخصیات کو ساتھبٹھایا کوئی پرانی بات یاد نہیں کروائی آخر تک ہماری یہی کوشش رہی کسی طرح بھی دونوں کو فوکس نا کیا جائے۔پھر ہم واپس آگئے۔پھر دو دن بعد پتہ چلا کہ دوسری شخصیت خود پہلی والی شخصیت کے گھر مبارکباد پیش کرنے گئی ہیں۔یوں ان دونوں شخصیات کی دوستی کا وہ سلسلہ شروع ہوا جس کا آج میں صبح سویرے نظارہ کر رہا تھا اللہ پاک سے دعا ہے یہ دوستی ہمیشہ کیلئے قائم و دائم رہے۔یہاں اس واقعہ ذکر کرنا اس لیے ضروری تھا

کہ یہاں ہمارے معاشرے خاندان اور گھروں میں ایسے سینکڑوں افراد موجود ہیں جو پہل نہیں کرنا چا ہ رہے۔سالہ سالوں سے ایک دوسرے سے محض ایک غلط فہمی کی بنیاد پر ناراض ہیں اور ایک دوسرے کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ پہل کرے تو پھر بات آگئے چلے۔زیادہ تر لوگ اپنی انا کو مارنے کو تیار نہیں ہیں جب ایسی صورتحال بن جائے تو ہر معاشرے خاندان اور گھر میں ایسے افراد موجود ہوتے ہیں جن کا دونوں شخصیات یا گروپ کے ساتھ اچھا تعلق ہوتا ہے

ان پر لازم اور فرض ہے کہ دونوں شخصیات یا گروپ کا (Patchup) راضی نامہ کروائیں۔زیادہ تر معاملات میں کوئی بڑی بات نہیں ہوتی بس دونوں شخصیات کو ایک ساتھ بیٹھا دیا جائے تو بات آدھے سے زیادہ ختم ہو جاتی ہے ایسی بہت سی شخصیات ثالث کی راہ دیکھ رہی ہیں۔تماشے دیکھنے کے بجائے ثالث کا کردار ادا کریں یہ سنت اور نیکی بھی ہے۔ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ قطع رحمی کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں