32

فلاح معاشرہ کے لیے کردار کرنیوالی شخصیات

فرد اور معاشرہے کا آپس میں گہرا تعلق ہے بہت سے مثبت سوچ کے حامل افراد مل کر اجتماعی طور پر معاشرے کی فلاح کیلیے اپنا کردار ادا کرتے ہیں اگر معاشرے کے افراد مل جل کر زندگی گزاریں تو معاشرہ امن و سکون کا گہوارہ بن جاتا ہے

جہاں ہر فرد ایک دوسرے کیساتھ باہمی تعلقات تعاون اور معاشرتی روابط کو فروغ دینے سے معاشرہ امن کا گہوارہ بن جاتا ہے اگر معاشرے میں بسنے والے افراد میں احترام انسانیت کا معیار گر جائے

تو پھر معاشرہ بدامنی کا شکار ہو جاتا ہے تاہم آج بھی ہمارے معاشرے میں ایسے مخلص اور درد دل رکھنے والی شخصیات موجود ہیں جو معاشرتی فلاح و بہبود اور انسانیت کی راہ سے کانٹے سمیٹنے کیلیے تگ ودو میں مصروف رہتے ہیں

اسکی واضح مثال حال ہی میں تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسل بشندوٹ کے گاؤں ہدوالہ گجراں کی ہے جہاں مکینوں نے عرصہ دراز سے گاؤں کے رہائشیوں کو درپیش مرکزی راستے کے مسئلے کو حل کرنے میں کلیدی عملی کردار ادا کیا ہے

جغرافیائی لحاظ سے گاؤں ہدوالہ اراضی سے لگ بھگ 6 کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب کیجانب واقع ہے گاؤں کی لوکیشن انتہائی دلکش ہے اگر آپ بھاٹہ روڈ مندرہ کی طرف سفر کریں تو مغرب کیجانب واضح گاؤں ہدوالہ گجراں کو دیکھا جا سکتا ہے اس گاؤں کے اردگرد وسیع چراگاہ بھی موجود ہیگاؤں کی بڑھتی ہوئی

ابادی کے پیش نظر وقت کیساتھ نئے مکانات کی تعمیر تو ہوتی رہی مگر اندرون گاؤں مرکزی راستہ تنگ ہوتا گیا جسکی وجہ سے اہل دیہہ کو سڑک تک رسائی کیلیے کافی مشکلات درپیش تھی

بالخصوص جب کسی مریض کو ہسپتال منتقل کرنا ہو تو اسوقت شدید پریشانی لاحق ہوتی تاہم نوجوان قانون دان چوہدری اعجاز گجر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے گاؤں کے دیگر افراد کو اگھٹا کیا اور راستے میں حائل دیواروں اور مکانات کی صورت میں رکاوٹیں ہٹانے کے حوالے سے مشاورت کا سلسلہ شروع ہو گیا

عوام کے خیالات کو اجاگر کرنے اور اس اجتماعی مسئلے کے حل کی طرف راغب کرنے میں چوہدری اعجاز گجر ایڈووکیٹ اور چوہدری محمد آصف گجر نے شروعات کی اور ڈور ٹو ڈور مہم کا آغاز کر دیا

اندرون گاؤں مرکزی راستے کو نکالنے کیلیے چوہدری نزاکت المعروف بھولا کا مکان پہلی رکاوٹ تھی تاہم چوہدری نزاکت نے بلا جھجک ان شخصیات کی تجویز پر لبیک کہا

اور اپنی والدہ مرحومہ کے ایصال ثواب کیلیے مکان گرانے پر آمادہ ہو گئے اور عملی جامہ بھی پہنایا انہوں نے صدقہ جاریہ سمجھ راستہ کشادہ کرنے کی غرض سے مکان کو گرا دیا انکے

اس جذبے کو دیکھ کر دیگر اہل دیہہ نے بھی بھرپور تعاون کا ثبوت دیا چوہدری اعجاز گجر ایڈووکیٹ اور چوہدری محمد آصف گجر کی مخلصانہ کاوشوں کو دیکھتے ہوئے

گاؤں کے دیگر معززین بھی انکی ان کوششوں میں انکے ہمرکاب بن گئے جن میں چوہدری اخلاق گجر چوہدری عرفان گجر المعروف ننھا چوہدری رضا گجر چوہدری کاشف گجر چوہدری افضال گجر چوہدری خرم گجر چوہدری حارث گجر چوہدری شعیب گجر بھی میدان عمل میں کود پڑے اور گاوں کا راستہ نکالنے کیلیے یکجا ہو کر ایک مؤثر اور فیصلہ کن کردار ادا کیا

چوہدری نزاکت کے مکان کے بعد صوبیدار کرامت قاضی متین صاحب اور ملک عمران صاحب کے مکانات بھی گاؤں کے مرکزی راستے کو کشادہ کرنے میں رکاوٹ تھے

تاہم ان شخصیات نے بھی خدمت خلق کا جذبہ دکھاتے ہوئے اپنے مکانات زمین بوس کر دہے اور یوں چوہدری اعجاز گجر اور چوہدری محمد آصف گجر کی کاوشوں کو تقویت بخشی گاؤں ہدوالہ کے مکینوں کی

باہمی کوششوں اور تعاون سے اندرون گاؤں کے گھروں کو مرکزی سڑک سے لنک کرنے میں انہیں بڑی کامیابی ملی اور گاؤں کا 50 سال سے درپیش اہم مسلے کا حل نکال لیا گیا اگر انسانیت کے فلاح کیلیے یکجا ہوکر کاوشیں کیجائے تو منزل کا حصول ناممکن نہیں یاد رہے

گاؤں ہدوالہ کے مرکزی راستے کی بڑی پیش رفت کے علاؤہ بھی گاؤں اراضی گوڑہ ڈھوک مستریاں ابادپور اور گاوں راضی پنڈ میں بھی اہل دیہہ کے تعاون سے نئے راستے نکالے گئے ہیں جس سے ان دیہات میں بسنے والے مکینوں کو امدورفت میں آسانی ہوئی ہے امید کرتے ہیں

کہ مستقبل قریب میں بھی ایسے مسائل کے حل کیلیے متعلقہ دیہات کی اہم شخصیات مل بیٹھ کر اپنے اجتماعی مسائل کو حل کرنے کیجانب سعی کرینگے اور خدمت خلق اور فلاح انسانیت کے حوالے سے عوام کو درپیش مسائل کے خاتمے کیلیے اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے رات جتنی بھی گہری اور اندھیری کیوں نہ ہو

لیکن دنیا میں عوامی فلاحی خدمت کا جذبہ رکھنے والی شخصیات کی مخلصانہ کوششیں امید کی روشنی کو کبھی بھی مدھم نہیں کر سکتی،

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں