لاہور(سی این پی)لاہور ہائیکورٹ نے لاہور سمیت پنجاب کے پٹواریوں کو پرائیویٹ بلڈنگز سے فوری سرکاری بلڈنگز میں منتقل کرنے کا حکم دیدیا جبکہ فاضل عدالت نے پٹواریوں کواپنے ساتھ پرائیویٹ افراد رکھنے سے بھی روک دیا۔لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس چودھری عبدالعزیز نے چھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ افراد رکھنے والے پٹواریوں کیخلاف ڈی جی اینٹی کرپشن مقدمات درج کرے۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ شفافیت کے قیام اور کرپشن کیخلاف مزاحمت کو اپنے کلچر کا حصہ بنا کر ہی دنیا میں پاکستان کا امیج بہتر کیا جاسکتا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ انتہائی دکھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایسے کیسز کی وجہ سے ہی پاکستان کرپشن کے حوالے ٹاپ ممالک میں ہے۔فاضل عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو حکم دیا کہ آئندہ کسی پرائیویٹ شحص کو ریونیو سرکل میں کام کی اجازت نہ دی جائے۔ مستقبل میں اگر کوئی پٹواری ملوث پایا گیا تو ڈی جی اینٹی کرپشن اس کیخلاف کارروائی کریں۔ پٹواری کے ساتھ پرائیویٹ بندے بٹھانے میں اگراے سی، ڈی سی سمیت کوئی بھی ملوث ہے تو ڈی جی اینٹی کرپشن کارروائی کریں۔اس کیس میں سینئر ممبربورڈ آف ریونیو، اسسٹنٹ کلکٹر، ڈپٹی کلکٹر اور کمشنر بہاولپور کو نوٹس جاری کیے گئے۔ تمام افسران کے پاس بولنے کو کچھ نہیں تھا۔عدالت نے پٹواری رفیق احمد کی درخواست ضمانت میں حکم نامہ جاری کیا۔عدالت نے پٹواری کی درخواست ضمانت دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔
233