216

سوشل میڈیا کا ذمہ دارانہ استعمال

ایک زمانہ تھا جب لوگ ڈاک کے ذریعے رابطہ کرتے تھے۔ رشتہ داروں، دوستوں اور دفتروں کو خطوط بھیجے جاتے تھے

خطوط کے ذریعے مبارکباد، غمی شادی اور شکایات کا تبادلہ ہوتا تجا۔ پھر ٹار اور فیکس متعارف کروائے گئے۔ پیغامات کی فوری ترسیل کے لیے فیکس کے ذریعے خطوط بھیجنے لگے۔ پھر، ٹیلی فون متعارف کرایا گیا۔ لوگوں سے ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ کیا جانے لگا۔ انٹرنیٹ کے آنے کے بعد سوشل میڈیا کا ظہور ہوا۔

یاہو میسنجر، ہاٹ میل میسنجر، گوگل اور کٹ کو لائیو چیٹ اور کمیونیکیشن کے لیے استعمال کیا جائے لگا۔ سوشل میڈیا ویب سائٹس اور ایپلیکیشنز کے لیے ایک اجتماعی اصطلاح ہے

جو مواصلات، کمیونٹی پر مبنی ان پٹ، تعامل، مواد کا اشتراک اور تعاون پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ لوگ سوشل میڈیا کا استعمال دوستوں، خاندان اور مختلف کمیونٹیز کے ساتھ رابطے میں رہنے اور بات چیت کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

سب سے مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں فیس بک، یوٹیوب، واٹس ایپ، ٹکٹوک، ویچیٹ، ٹیلی گرام، انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ وغیرہ ہیں۔ان میں سے، فیس بک سب سے زیادہ استعمال ہونے والا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے، جسے 3100 ملین لوگ استعمال کرتے ہیں

فیس بک کو سوشل میڈیا کا بادشاہ کہا جاتا ہے جبکہ یوٹیوب کو ویڈیو مواد کا پاور ہاؤس کہا جاتا ہے۔فیس بک نے 2005 میں اپنے سوشل میڈیا کا باقاعدہ استعمال شروع کیا

13 سا ل یا اس سے زیادہ عمر کے کسی بھی فرد کے لیے فیس بک اکاؤنٹ بنانا مفت ہے۔فیس بک کے استعمال سے منفی نفسیاتی اور جسمانی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جن میں جنسی حسد، تناؤ، توجہ کی کمی اور سوشل میڈیا کی لت کے جذبات شامل ہیں

۔فیس بک کا ایک اور منفی پہلو لوگوں کو بدنام کرنا، تذلیل کرنا یا بدلہ لینا ہے۔ جیسا کہ یہ کسی کے لیے بھی مفت ہے، بہت سیلوگ جعلی اکاؤنٹس یا پیجز بناتے ہیں اور غلط معلومات اور پروپیگنڈہ شیئر کرتے ہیں

زیادہ صارفین کی وجہ سے، کوئی بھی سیکنڈوں میں بدنام ہو سکتا ہے۔ سچ سامنے آنے سے پہلے، پروپیگنڈے نے کسی کی شہرت اور عزت کو تباہ کر دیا ہوتا ہے۔ اگرچہ حکومت نے سائبر کرائمز کے قوانین متعارف کرانے ہیں لیکن اب بھی اکثر لوگ فیس بک کی وجہ سے بدنام ہوتے ہیں

اس بدنامی کی وجہ سے لوگ ذہنی اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتے سوشل میڈیا خصوصاً فیس بک کو مثبت سوچ کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔اس کو لوگوں کی اخلاقی تربیت کے لیے بطور ذرائع استعمال کرنا چاہیے

، زندگی کے مثبت تجربات کا تبادلہ فیس بک کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ اسلام کی ترویج، اپنی کمپنی کی مشہوری، اپنے سکول، کالج اور یونیورسٹی کا بہتر عکاسی کے لیے سوشل میڈیا کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔غمی، شادی اور خوشی کے بارے میں اطلاع مفت میں بغیر وقت ضائع کیے دیا جا سکتا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں